مغربی بنگال میں مزدوروں کے مسائل پر مرکزی وزیر محنت سے نازیہ الہٰی کی ملاقات ، مسائل جلد حل کرنے کی یقین دہانی ۔
کولکاتا 28/جولائی (محمد شبیب عالم ) سپریم کورٹ کی ایڈووکیٹ و بھارتیہ
جنتا مزدور سیل (BJMC ) کی نیشنل وائس پریسیڈینٹ نازیہ الہٰی خان گزشتہ دنوں دہلی میں مرکزی وزیر محنت سنتوش گنگوار کے ساتھ ایک خصوصی ملاقات کیں ۔ اس معاملے میں آج صحافیوں سے ملاقات کے دوران بتائیں کہ مغربی بنگال میں مزدوروں کی حالت نہایت ہی خراب ہے ۔ چاہے ریلوے مزدور ہو چائے بگان کے مزدور ہوں گرامین و پنچایت کے مزدور ہوں چاہے جوٹ ملوں کے مزدور ہوں ۔ انکی حالت دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے ۔ اسی معاملے میں وہ مرکزی وزیر محنت سے خصوصی ملاقات کے بعد انہیں مغربی بنگال کے مزدوروں کے مسائل کے متعلق انہیں آگاہی کی ۔ نازیہ نے بتایا کہ مرکزی وزیر محنت مسائل سننے کے بعد انہیں یقین دلایا کہ بہت ہی جلد اس مسائل پر غوروخوض کرکے نئی حکمت عملی کے تحت بنگال کے مزدوروں کے مسائل حل کئے جائیں گے ۔ اس دوران نازیہ ریاستی وزیر محنت و وزیر اعلیٰ پر مغربی بنگال میں مزدوروں پر بے توجہی کا الزام لگائی ۔ انہوں نے خاص طور پر جوٹ مل مزدوروں کے ساتھ ناروا سلوک کرنے کا بھی الزام لگایا اور انہوں نے یہاں تک بھی کہا کہ کچھ جوٹ ملیں جو پہلے سے بند تھیں ان کو عین لوک سبھا الیکشن سے قبل کھول دی گئی اور پھر انتخاب کے دوسری صبح بند کر دی گئی ۔ آئے دن مزدوروں پر اضافی بوجھ ڈالے جارہے ہیں ۔ مگر ریاستی وزیر محنت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریلوے ملازمین کے ساتھ بھی ویسا ہی سلوک کیا جارہا ہے ۔ اس دوران ان سے پوچھا گیا کہ ریاستی حکومت اگر جوٹ مل مزدوروں کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے تو مرکزی حکومت ریلوے کو پرائیویٹ کمپنیوں کے ساتھ فروخت کرنے میں کیوں لگی ہے ۔ مرکز کی اس حرکت کے خلاف تمام ریلوے اسٹیشنوں پر احتجاجی پوسٹر لگے ہوئے ہیں ۔ اس پر انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس مومنٹ پر کام کررہی ہے ۔ میں اتنا ضرور کہونگی کہ ملک و عوام کی ترقی کے خلاف فیصلہ نہیں لے گی ۔
جنتا مزدور سیل (BJMC ) کی نیشنل وائس پریسیڈینٹ نازیہ الہٰی خان گزشتہ دنوں دہلی میں مرکزی وزیر محنت سنتوش گنگوار کے ساتھ ایک خصوصی ملاقات کیں ۔ اس معاملے میں آج صحافیوں سے ملاقات کے دوران بتائیں کہ مغربی بنگال میں مزدوروں کی حالت نہایت ہی خراب ہے ۔ چاہے ریلوے مزدور ہو چائے بگان کے مزدور ہوں گرامین و پنچایت کے مزدور ہوں چاہے جوٹ ملوں کے مزدور ہوں ۔ انکی حالت دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے ۔ اسی معاملے میں وہ مرکزی وزیر محنت سے خصوصی ملاقات کے بعد انہیں مغربی بنگال کے مزدوروں کے مسائل کے متعلق انہیں آگاہی کی ۔ نازیہ نے بتایا کہ مرکزی وزیر محنت مسائل سننے کے بعد انہیں یقین دلایا کہ بہت ہی جلد اس مسائل پر غوروخوض کرکے نئی حکمت عملی کے تحت بنگال کے مزدوروں کے مسائل حل کئے جائیں گے ۔ اس دوران نازیہ ریاستی وزیر محنت و وزیر اعلیٰ پر مغربی بنگال میں مزدوروں پر بے توجہی کا الزام لگائی ۔ انہوں نے خاص طور پر جوٹ مل مزدوروں کے ساتھ ناروا سلوک کرنے کا بھی الزام لگایا اور انہوں نے یہاں تک بھی کہا کہ کچھ جوٹ ملیں جو پہلے سے بند تھیں ان کو عین لوک سبھا الیکشن سے قبل کھول دی گئی اور پھر انتخاب کے دوسری صبح بند کر دی گئی ۔ آئے دن مزدوروں پر اضافی بوجھ ڈالے جارہے ہیں ۔ مگر ریاستی وزیر محنت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریلوے ملازمین کے ساتھ بھی ویسا ہی سلوک کیا جارہا ہے ۔ اس دوران ان سے پوچھا گیا کہ ریاستی حکومت اگر جوٹ مل مزدوروں کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے تو مرکزی حکومت ریلوے کو پرائیویٹ کمپنیوں کے ساتھ فروخت کرنے میں کیوں لگی ہے ۔ مرکز کی اس حرکت کے خلاف تمام ریلوے اسٹیشنوں پر احتجاجی پوسٹر لگے ہوئے ہیں ۔ اس پر انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس مومنٹ پر کام کررہی ہے ۔ میں اتنا ضرور کہونگی کہ ملک و عوام کی ترقی کے خلاف فیصلہ نہیں لے گی ۔
Comments
Post a Comment