Posts

Showing posts from March, 2021

خواہش تھی سنگور سے کھڑا ہونے کی مگر ماسٹر موشائے نہیں مانے میں حیران ہوں کہ وہ بی جے پی کی ٹکٹ پر انتخاب لڑرہے ہیں : ممتا بنرجی

Image
  ہگلی31/مارچ( محمد شبیب عالم )گزشتہ سنیچر سے مغربی بنگال اسمبلی انتخاب 2021 کی ووٹنگ شروع ہوچکی ہے ۔  آج یکم اپریل کو دوسرے مرحلے کی ووٹنگ ہورہی ہے ۔  اس سے ایک روز قبل یعنی منگل کے دن ممتا بنرجی تیسرے مرحلے کی انتخابی مہم کے لئے میدان جنگ میں اتر چکی ہیں اور آج ہگلی ضلع کے گوگھاٹ اور سنگور میں باری باری سے انتخابی جلسہ منعقد کی ۔  تیسرے مرحلے کی ووٹنگ آئندہ 6 اپریل کو ہونی ہے ۔ اس دن ہگلی ضلع کی کچھ سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہوگی اور باقی کے سیٹوں پر آئندہ 10 اپریل کو ووٹنگ ہوگی ۔   ممتابنرجی آج گوگھاٹ کے کامارپوکھر میں دوپہر بارہ بجے اور سنگور کے رتن پور گرام میں انتخابی جلسہ منعقد کرتے ہوئے انہوں نے سب سے پہلے اپنے متعلق بولی کہ میری خواہش تھی سنگور سے انتخاب لڑنے کی مگر ماسٹر موشائے ( روندرناتھ بھٹاچاریہ ) نہیں مانے ۔ انکو سمجھانے کےلئے بیچارام مننا کو بھیجی تھی مگر پھر بھی وہ نہیں مانے ۔     ممتا بنرجی نے اور کہا کہ میں اب بھی یہ سوچ کر حیران ہوں کہ ماسٹر موشائے بی جے پی کی ٹکٹ پر کیسے انتخاب لڑرہے ہیں ۔  ساتھ ہی اور کہی کہ میں ماسڑ موشائے کا احترام کرتی ہوں ۔  یہ کہتے ہوئے ممتا بنرجی ن

تیسری بار کامیابی کےلئے بانسبیڑیا بیرا شاہ بابا کے در پر پہونچے تپن داس گپتا

Image
   ہگلی30/مارچ ( محمد شبیب عالم ) ستپوگرام کے امیدوار تپن داس گپتا کامیابی کےلئے بیرا مستان درگاہ پر چادر پوشی کیا ۔ دعائیں مانگی تیسری بار کامیابی کےلئے ۔ انکے ساتھ ترنمول مقامی سیکریٹری و ایڈووکیٹ نواب سہیل کے علاوہ کئی ترنمول کارکنان و حامی میں موجود تھے ۔ بتایا جاتا ہےکہ بیرا شاہ بابا بانسبیڑیا اسلام پاڑہ ہالٹ اسٹیشن کے قریب درگاہ کا سالانہ عرس منایا جارہا تھا ۔ اس موقعے پر سپتوگرام کے ترنمول کانگریس امیدوار تپن داس گپتا بھی درگاہ کی زیارت چادر پوشی اور کامیابی کی دعاء کےلئے پہونچے ۔ انکی آمد کی خبر سن کر خاصی تعداد میں علاقائی لوگ بھی جمع ہوگئے ۔ تپن داس گپتا درگاہ کی زیارت کے بعد لوگوں سے بھی ملاقات کیا اور ووٹ دیکر تیسری بار کامیاب کرنے کی گزارش کیئے ۔ 

ہولی کے دوسرے دن بھی رنگ برنگی ہولی کے رنگ میں رنگے دیکھائی دیئے تین داس گپتا

Image
     ہگلی30/مارچ( محمد شبیب عالم ) سپتوگرام کے ترنمول امیدوار تپن داس گپتا ہولی کے دوسرے دن آکنا گرام پنچایت میں ہولی مناتے دیکھے ۔ یہاں انتخابی مہم کے دوران ہولی کے دوسرے دن پہونچنے پر مقامی لوگوں نے رنگ ابیر سے انکا استقبال کیا ۔ تپن داس گپتا بھی لوگوں کے اس پیار کو قبول کرتے ہوئے انکے ساتھ رنگوں میں گھلتے دیکھائی دیئے ساتھ ہی دونوں ہاتھوں کو جوڑے ایک دفعہ پھر سے یعنی تیسری دفعہ بھی کامیاب بنانے کی گزارش کیئے ۔ انکے ساتھ سیکڑوں کی تعداد میں گرامین ووٹر بھی گھومتے دیکھائی دیئے ۔ تپن داس گپتا نےکہا کہ مجھے کامیاب بناکر ممتا بنرجی کی ہاتھوں کو اور مضبوط بنائیں یہ آپ سبھوں سے میری گزارش ہے ۔

رشڑا ویلنگٹن جوٹ مل انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ راستے کی ناکہ بندی پتلا نظر آتش کیا گیا 

Image
    ہگلی30/مارچ( محمد شبیب عالم ) رشڑا میں آج پھر سے کانگریس اور ترنمول ٹریڈ یونین تنظیموں کے جانب سے ویلنگٹن جوٹ مل انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ، گھنٹوں راستے کی ناکہ بندی اور پتلا نظر آتش کیا گیا ۔  اس دوران ریاستی حکومت پر جوٹ ملوں کی حالت بد سے بدتر بنانے کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ محاذی دورے حکومت میں جوٹ ملوں کی حالت اتنی خراب نہیں تھی ۔ جتنی مزدوروں کی حمدر ماں ماٹی مانس کی سرکار کہلانے والی حکومت میں ہوئی ہے ۔  دن کو گیارہ بجے سے یہ مظاہرہ شروع ہوا اور گھنٹوں چلا ۔ اس دوران مزدور یونین تنظیم کی رہنماؤں نے ویلنگٹن جوٹ مل انتظامیہ  ایس کے کھیلواڑ ( S.K KHELWAD ) کا پتلا بھی جلایا ۔  واضح ہوکہ ویلنگٹن جوٹ مل گزشتہ 27 فروری  کی رات    سے بند ہے ۔ اسے چالو کروانے کےلئے مختلف دفعہ میٹنگ بھی ہوچکی ہے ۔ آج احتجاج کے دوران مل انتظامیہ کے خلاف نعرہ لگا " کھیلواڑ ہٹاؤ کارخانہ بچاؤ "  ۔ 

ڈاکٹر سدپتو کے انتخابی جلوس میں امڑا عوامی سیلاب کلیان بنرجی نے کہا بی جے پی یہاں ضمانت بھی نہیں بچا پائے گی ۔

Image
     ہگلی30/مارچ ( محمد شبیب عالم ) موسم کا مزاج چڑھنے کے باوجود بھی اسکی پرواہ کئے بغیر سیاسی لیڈران اپنے کارکنان و حامیوں کے ساتھ انتخابی مہم میں جی جان لگاکر محنت کررہے ہیں اور اپنے حریف کو کسی بھی صورت میں ایک انچ بھی زمین چھوڑ نا نہیں چاہتے ہیں  ۔  آج رشڑا میں بھی کچھ اسی طرح کا نظارہ دیکھنے کو ملا ۔  جہاں شیرامپور اسمبلی حلقہ کے ترنمول امیدوار ڈاکٹر سدپتو رائے کی کامیابی کےلئے شیرامپور کے ترنمول ایم پی کلیان بنرجی کی رہنمائی میں ایک عظیم الشان جلوس رشڑا کے ویلنگٹن جوٹ مل گیٹ سے نکالی گئی اور ایک نمبر وارڈ سے ہوتے ہوئے چار نمبر ، پانچ نمبر ، چھ ، سات اور دس نمبر وارڈ کا چکر جی ٹی روڈ کے راستے لگاتے ہوئے این ایس روڈ پہونچی ۔ پھر وہاں سے رشڑا میونسپلٹی پار کرکے تین نمبر ریل گیٹ سے گزرتے ہوئے لکھی پلی موڑ پر پہونچی یہی جلوس کا اختتام ہوا ۔  آج کی اس جلوس میں رشڑا میونسپلٹی کے سابق چئیرمین وجے ساگر مشرا نائب چئیرمین زاہد حسن خان کے علاوہ کئی کونسلر کے ساتھ پانچ سے سات ہزار کی تعداد میں ترنمول کارکنان و حامیوں نے بھی خوب پسینہ بہایا ۔  اس جلوس میں ایک دفعہ پھر سے کلیان بنرجی پورے جوش م

بی جے پی والے مہمان ہیں انکی مہمانوازی کرکے الوداع کریں گھر بسانے کا موقع ہرگز نہیں دیں : سریش مشرا ‎

Image
      ہگلی27/مارچ( محمد شبیب عالم ) ایک خصوصی ملاقات کے دوران چاپدانی میونسپلٹی کے سابق چئیرمین سریش مشرا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بی جے پی کو ہم باہری نہیں " مہمان " سمجھتے ہیں اور مہمان آخر مہمان ہوتا ہے ۔ انکی خاطر داری مہمان نوازی ہم ضرور کریں ۔ مگر گھر بسانے کا موقع ہرگز نہ دیں ۔ اس لئے کہ مہمان جب تک مہمان ہوتے ہیں تب تک ہی اچھے لگتے ہیں ۔ مگر یہ دہلی گجرات سے آئے ہوئے مہمان   مہمان نہیں بےایمان ہیں یہ لوگوں کو جھوٹے خواب دیکھاکر گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انکی باتوں میں ہرگز نہیں آنا ہے ۔  ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس سال بنگال میں آج ہم ہولی تو کھیلیں گے ہی مگر دو مئی کو سال کی سب سے بڑی ہولی وہ بھی سبز رنگوں کی ہولی پورے بنگال میں کھیلی جائے گی ۔ اس سال کی ہولی ذات دھرم مذہب سے الگ ہٹ کر ہولی ہوگی ۔  جعفرانی جھوٹوں کو شکست کی ہولی ہوگی ۔ مغربی بنگال کی  سرزمین  ایک دفعہ پھر سے سبز گولیل سے ڈھک جائے گی ۔  انہوں نے اور کہا کہ ریموٹ کنٹرول سے بنگال کو نہیں چلایا جاسکتا ہے ۔ بنگال میں ممتا بنرجی کی حکومت لوگوں کے پیار و آشرواد سے چلتی ہے ۔ یہاں ریموٹ والی سرکاری

لاکٹ کا انتخابی مہم بیل گاڑی سے ۔

Image
    ہگلی26/مارچ ( محمد شبیب عالم ) پیٹرول ڈیزل کی مہنگائی کا اثر چنسورہ سے بی جے پی کی امیدوار لاکٹ چٹرجی پر بھی دیکھا ۔ جمعہ کی صبح چنسورہ اسمبلی حلقہ کے تحت پولوا دنارپاڑہ سے پولوا اسپتال موڑ تک اپنے انتخابی مہم کے دوران " بیل گاڑی " پر نظر آئی لاکٹ چٹرجی ۔ لاکٹ ہگلی لوک سبھا سے ایم پی بھی ہیں ۔ مگر اس اسمبلی انتخاب میں چنسورہ کے سیٹ سے اپنی قسمت آزما رہی ہیں ۔  چنسورہ سیٹ پر گزشتہ دس برسوں سے ترنمول کانگریس کا قبضہ ہے ۔ یہاں سے لگاتار دو مرتبہ اسیت مجمدار ترنمول کے ٹکٹ پر کامیاب ہوتے ہیں ۔ لیکن کہا جا رہا ہےکہ اس مرتبہ کی لڑائی تھوڑی مشکل لگ رہی ہے ۔  وہیں آج لاکٹ کی اس حرکت سے عام لوگوں میں چرچہ ہےکہ کہیں نہ کہیں پیٹرول ڈیزل کی مہنگائی کی مار لاکٹ بھی جھیل رہی ہیں ۔ مگر منھ سے ظاہر نہیں کرپارہی ہیں ۔ ورنہ بیل گاڑی پر گلی محلوں میں گھومتے دیکھائی نہیں دیتیں ۔

چاپدانی میں بی جے پی اور متحدہ محاذ کا دور دور تک پتہ نہیں بی جے پی دن میں خواب دیکھ رہی ہے : ارندم گوئن

Image
  ہگلی26/مارچ ( محمد شبیب عالم ) چاپدانی اسمبلی کے ترنمول امیدوار ارندم گوئن جمعہ کی صبح چاپدانی میونسپلٹی کے تحت دس نمبر وارڈ میں انتخابی مہم کے دوران یہ باتیں کہی ۔ یہ انتخابی مہم چاپدانی میونسپلٹی کے سابق چئیرمین سریش مشرا کے رہنمائی میں نکالی گئی ۔ اس موقعے پر کئی سابق کاونسلر کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں ترنمول کارکنان و حامیوں کے علاوہ چھوٹے چھوٹے بچوں میں ایک الگ سا جنون دیکھا گیا ۔ کھیلا ہوبے گانے پر جھومتے ناچتے گاتے دیکھائی دیئے ۔  صبح نو بجے سے دوپہر کے ساڑھے گیارہ بجے تک اس گھنی آبادی والی وارڈ کے گلی محلوں میں گھومتے ہوئے بزرگوں کا دعاء لیتے ہوئے ارندم گوئن ووٹ دیکر کامیاب بنانے کا اسرار کرتے دیکھائی دیئے ۔  ساتھ ہی یہ بھی کہتے نظر آئے کہ مجھے نہیں سریش مشرا جی کا چہرہ دےکھ کر مجھے ووٹ دیں ۔ انہوں نے اور کہا کہ ایم ایل اے کا انتخاب میں نہیں سریش جی ہی لڑ رہے ہیں اور حقیقت میں ٹکٹ انہیں کو مل رہا تھا ۔ مگر انہوں نے کسی وجہ سے انکار کردیا اور یہ ٹکٹ میری جھولی میں آگیری ۔  اس انتخابی مہم کے دوران سریش مشرا بھی لوگوں سے گزارش کرتے ہوئے نظر آئے ساتھ ہی یہ کہتے بھی سناگیاکہ ارن

سپتوگرام سے ترنمول امیدوار کے انتخابی مہم میں دیکھا عوامی سیلاب لوگوں نے کہا کامیابی یقینی ہے 

Image
    ہگلی26/مارچ ( محمد شبیب عالم ) ہگلی ضلع کے سپتوگرام میں بھی انتخابی پارہ شباب پر کہا جا رہا ہےکہ جب سے ترنمول چھوڑ کر دیبوبرتو بسواس بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں ۔ تب سے ترنمول کی کامیابی یقینی مانی جارہی ہے ۔ اس بات سے ترنمول خیمے میں بھی جوش و جنون دیکھا جارہا ہے ۔  ہگلی ضلع کےلئے جمعہ کا دن انتخابی نظر کردیا گیا ۔ آج صبح سے ہی ضلع کے قریب قریب سبھی حلقے میں سبھی سیاسی جماعتوں کے امیدوار اپنے طور پر انتخابی مہم میں حصہ لئیے اور اس شدت کی گرمی میں خوب پسینہ بہایا ۔    وہیں سپتوگرام میں ترنمول کانگریس کے امیدوار تپن داس گپتا کی انتخابی ریلی میں دیکھا عوامی سیلاب ۔ پانچ ہزار سے زائد موٹر سائکلیں اور ہزاروں ٹوٹو اور چار پہیہ گاڑیوں پر ترنمول کارکنان و حامیوں نے کھیلا ہوبے کے گانے پر جھومتے ناچتے دیکھائی دیئے ۔ آج کی یہ عظیم الشان ریلی بی ٹی پی ایس گول پارک سے شروع ہوئی اور موگرا کالی تلہ بوڑو پاڑہ کے راستے ہنشیسوری مندر کے نزدیک میدان پہونچی ۔  یہاں ایک جلسہ بھی منعقد کی گئی تھی ۔ جس میں سبھی ترنمول کارکنان ، لیڈران باری باری سے جلسہ کو خطاب کیا ۔ وہیں ابھی گزشتہ دنوں دیبوبرتو بسواس کے

ٹکٹ نہیں ملنے کی وجہ سے بی جے پی کسان مورچہ کے صدر اپنے سیکڑوں حامیوں کے ساتھ ترنمول میں شامل ہوئے 

Image
    ہگلی24/مارچ ( محمد شبیب عالم ) مغربی بنگال اسمبلی انتخاب 2021 کا ووٹنگ اب شروع ہونے ہی والا ہے ۔ مگر ابھی بھی پارٹی بدلنے کا سلسلہ جاری ہے ۔  ہگلی ضلع کے سپتوگرام سیٹ پر بی جے پی کی امیدواری کے چرچے خوب ہوئے ۔ نیا بی جے پی پرانا بی جے پی کو لیکر بی جے پی خیمے میں رنجش بنی ہوئی تھی اور یہ رنجش اس قدر رنگ دیکھائی کہ برسوں سے بی جے پی پارٹی کرنے والا اور بی جے پی کی ٹکٹ پر ایم ایل اے مقابلہ لڑنے کا خواب دیکھنے والا مغربی بنگال کسان مورچہ کے صدر سوراج گھوس آخر کار بی جے پی کو الوداع کہتے ہوئے ترنمول کا پرچم تھام لیا ۔  گزشتہ کل سپتو گرام کے ترنمول امیدوار تپن داس گپتا کے رہنمائی میں اپنے سیکڑوں حامیوں کے ساتھ ترنمول کانگریس کا پرچم تھام لیا ۔  ترنمول میں شامل ہونے کےبعد سوراج نے کہا کہ جہاں عزت احترام نہیں وہاں وقت برباد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ ساتھ ہی کہ آج دوسری پارٹی سے آئے لوگ کو ٹکٹ مل گیا اور ہم برسوں سے پارٹی کےلئے محنت کرتے رہے نتیجہ کیا نکلا ؟  سوراج نے اور کہا جاتا میں کسی بھی صورت میں ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں آئے شخص کو کامیاب ہونے نہیں دونگا ۔  میں اس سیٹ سے دو مرتبہ ت

پوری اکثریت کے ساتھ  ممتا بنرجی کی حکومت بننے جارہی ہے قومی یکجہتی کو ختم کرنے والوں کو بنگال کے  عوام کبھی قبول نہیں  کرینگے  : وجے ساگر مشرا

Image
                  ہگلی23/مارچ ( محمد شبیب عالم ) مغربی بنگال میں مو سمی پارہ کے ساتھ ساتھ سیاسی پارہ بھی چھڑھا ہوا ہے ۔ مگر اسکی پرواہ کئے بغیر تمام سیاسی جماعتوں کے امیدوار اپنے کارکنان و حامیوں کےساتھ گلی محلوں کی چکر لگانے ساتھ ہی بڑے بزرگوں کے سامنے دونوں ہاتھ جوڑ کر دعائیں آشرواد لینے کےساتھ چھوٹے معصوم بچوں کے چہروں پر شفقت سے ہاتھ پھیر تے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں ۔  اسکے پیچھے بس ایک ہی مقصد ہے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنا اور اپنے حمایت میں ووٹ کے لئے راضی کروانا اور کامیاب بنانا ہے اور یہ محنت کیوں نہ ہو بس کچھ ہی دن تو اسکے بعد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ! آپ تو سمجھ ہی رہے ہیں ۔        ٹھیک اسی طرح سے آج شیرامپور اسمبلی حلقہ کے ترنمول کانگریس امیدوار ڈاکٹر شدپتو رائے آج رشڑا میونسپلٹی کے ایک نمبر وارڈ میں راشڑا میونسپلٹی کے سابق چئیرمین وجے ساگر مشرا کے رہنمائی میں انتخابی مہم میں وارڈ کے عوام سے ملتے ان کو سلام نمستے دونوں ہاتھوں کو اٹھائے نظر آئے ۔ اس دوران ترنمول کارکنان و حامیوں کی اچھی تعداد بھی دیکھی گئی ۔ اس دوران بلکل پرجوش انداز میں  کھیلا ہوبے کا نعرہ بھی لگایا ۔  صبح آٹھ بجے سے لیکر

چاپدانی اسمبلی سیٹ سے ترنمول امیدوار ارندم گائن پرچہ نامزدگی داخل کیا

Image
     ہگلی22/مارچ ( محمد شبیب عالم ) آج چاپدانی اسمبلی حلقہ کے ترنمول امیدوار ارندم گائن نے شیرامپور صدر دفتر میں اپنی پہلی اسمبلی انتخاب کےلئے پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔ اس موقعے پر انکے ساتھ چاپدانی میونسپلٹی کے سابق نائب چئیرمین کے علاوہ سیکڑوں کی تعداد میں ترنمول کارکنان و حامیوں نے شرکت کیا ۔ پرچہ داخل کرنے کے بعد انہوں نےکہا کہ پہلے ٹکٹ ملنے کے بعد خوش ہوا تھا آج پرچہ داخل کرکے بےحد خوشی ہورہی ہے ۔  ایک سوال کے جواب میں انہوں نے جوٹ ملوں کے مسائل پر غوروخوض کرکے جوٹ مل کے مزدوروں کے مسائل کو اپنا مسلہء بتایا اور کہا کہ میں اس متعلق مزدوروں کے ساتھ مل کر انکے مسائل حل کرونگا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں ارندم گائن نے کہا کہ میرے سامنے مقابلے میں نہ کانگریس ہےاور نہ ہی بی جے پی ۔ بی جے پی جسطرح سے عوام کو گمراہ کررہی ہے ۔ آج پوری دنیا دیکھ رہی ہے ۔ اچھے دن اور پندرہ کروڑ کا وعدہ کرکے ملک کے عوام کو مہنگائی کی بوجھ تلے دبا کررکھ دیا ہے عوام اب انکے جھوٹے وعدوں میں نہیں آنے والے ہیں ۔ رہی بات کانگریس کی تو گزشتہ پانچ برسوں میں کانگریس چاپدانی کے عوام کو کیا دیا ۔ آج جو کچھ بھی چاپدانی کو م

بنگال میں ہورہے بدعنوانیت کے خلاف اس بار لوگ ووٹ دینگے اور بی جے پی کو کامیاب بنائیں گے : دیپانجن گوہا

Image
     ہگلی20/مارچ ( محمد شبیب عالم ) چندن نگر اسمبلی سے بی جے پی کے امیدوار دیپانجن گوہا آج اپنے سیکڑوں حامیوں کے ساتھ انتخابی مہم چلاتے ہوئے پرچہ نامزدگی داخل کئے ۔  اس دوران انکے حمایتیوں نے ریاستی حکومت پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے ڈی ایم دفتر تک گئے ۔  پرچہ نامزدگی کے بعض دیپانجن نے اخباری نمائندوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اس دفعہ بنگال میں بی جے پی کی حکومت قائم ہونے جارہی ہے ۔ ریاست کے عوام بلکل سائلنٹ ( خاموش ) نظر آرہے ہیں اور خاموشی کے انداز میں ہی اس دفعہ ریاستی حکومت کی بدعنوانی کے خلاف لوگ ووٹ ڈالیں گےاور بی جے پی کو کامیاب بنائیں گے ۔ ترنمول کےلئے اب جانے کا وقت آگیا ہے ۔  انہوں نے اور کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں یہاں ایک بھی کل کارخانے نہیں لگے ۔ نوجوانوں میں بےروزگاری کی تعداد بڑھتی جارہی ہےاور حکومت کہتی ہےکہ " کھیلا ہوبے "  لوگوں کو روزی روزگار دلانے کی بات نہیں کرکے کھیلا کھیلنے کی بات کرتی ہے ترنمول ۔ مگر اصل کھیلا تو ریاست کے ساتھ چندن نگر کے ووٹر دیکھائیں گے ۔ انہوں نے اور کہا کہ اب بنگال میں نفرت کی سیاست نہیں عوامی ترنمول کیسے ہو بس اسکی سیاست ہوگی ۔ 

مجھے فخر ہےکہ چاپدانی اسمبلی سے بی جے پی کا امیدوار بنایا گیا ہوں : دلیپ سنگھ

Image
  ہگلی20/مارچ ( محمد شبیب عالم ) چاپدانی اسمبلی سیٹ سے پہلی بار بی جے پی سے امیدواری کا ٹکٹ پاکر بےحد خوش ہیں ۔ دلیپ سنگھ ۔ یہ دلیپ سنگھ بھی ترنمول چھوڑ کر ابھی کچھ سال پہلے ہی بی جے پی میں شامل ہوئے تھے ۔ تب سے لگاتار بی جے پی کےلئے کام کرتے آرہے ہیں ۔ آج انہوں نے بھی شیرامپور میں پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ مجھے چاپدانی اسمبلی سے سیٹ ٹکٹ ملی ہے  ۔ اسکے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی اور مودی جی کا شکرگزار ہوں ۔ ان سے پوچھا گیا کہ آپکے سامنے دو دو مضبوط دعوے دار کھڑے ہیں آپ کیا محسوس کررہے ہیں ؟ اس پر انہوں نے کہا کہ میرے نظر میں سب سے بڑا دعوے دار بی جے پی اور مودی ہیں ۔ انکے سامنے کوئی بڑا دعوےدار نہیں ہے ۔  دلیپ سنگھ نے دعوے داری کے ساتھ اور بھی دعوے کچھ اس انداز میں کرتے ہوئے کہا کہ صرف میں ہی نہیں ریاست کی سبھی سیٹوں پر ممتابنرجی کے امیدواروں کو بی جے پی کے ہر ایک امیدوار پچاس پچاس ہزار ووٹوں سے شکست دینگے ۔ دلیپ سنگھ یہیں نہیں رکے انہوں اور اور دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کی حکومت بننے جارہی ہے آپ دیکھ لینا دو مئی کا دن بی جے پی کےلئے تاریخ شاز دن ہوگا

مرکزی حکومت کی مہنگائی کی مخالفت کرتے ہوئے رکشہ چلاکر نامزدگی داخل کرنے ڈی ایم دفتر پہونچے منورنجن بیپاری

Image
            ہگلی20/مارچ ( محمد شبیب عالم )  مغربی بنگال اسمبلی انتخاب کےلئے ٹی ایم سے سے لیکر بی جے پی ، کانگریس ، سی پی آئی ایم اور آئی ایس ایف ( متحدہ محاذ ) سبھی جماعت کے امیدواروں کا پرچہ نامزدگی کا سلسلہ جاری ہے ۔  ہرکوئی اپنے اپنے طریقے سے کوئی گاجے باجے کے ساتھ تو کوئی ڈنکا نگاڑے کے ساتھ پرچہ نامزدگی داخل کرنے پہونچا ۔ مگر وہیں ہگلی ضلع بالاگڑھ سے اس بار ترنمول کے ٹکٹ پر بنائے گئے ایک بلکل عام امیدوار منورنجن بیپاری بلکل منفرد انداز میں پرچہ نامزدگی داخل کرنے پہونچے ۔ ملک میں لگاتار بڑھ رہی پیٹرول ڈیزل رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف مرکزی حکومت کی مخالفت کرتے ہوئے منورنجن بیپاری خود ہاتھ رکشا چلاکر پرچہ نامزدگی داخل پہونچے ۔ وہاں انہیں دیکھ کر ہرکوئی حیرانی ظاہر کیا ۔ لوگوں یہ نظارہ دیکھ کر دنگ رہ گئے ۔  اسطرح سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی خبر پاکر علاقائی لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی ۔ لوگ اس لئے بھی حیران تھے کہ ہوکوئی پرچہ نامزدگی داخل کرنے یا تو مہنگی گاڑی یا کار میں آتے ہیں مگر اس امیدوار نے لوگوں کا خیال ہی بدل دیا تھا ۔    اس معاملے میں جب منورنجن بیپاری سے پوچھاگیا تو ا

سیاست کریں تشدد نہيں بی جے پی کی کامیابی یقینی ہے : کبیر شنکر

Image
                     ہگلی19/مارچ ( محمد شبیب عالم ) آج شیرامپور اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کے امیدوار کبیر شنکر بوش شیرامپور ڈی ایم دفتر میں پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔ انکے ساتھ شسی سنگھ ، وجے پانڈے شیامل بوس اور راکیش سنگھ کے علاوہ سیکڑوں کی تعداد میں بی جے پی کارکنان و حامی بھی پہنچے ۔  پرچہ نامزدگی کے بعد بیرسٹر کبیر شنکر بوس نے اخباری نمائندوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آج بی جے پی کو سخت چلینج کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ آئے دن بی جے پی کارکنان و حامیوں پر حملے ہورہے ہیں ۔ جیسا کہ گزشتہ دنوں بھدریشور میں ہوا ۔  کبیر شنکر یہاں شیرامپور کے ترنمول ایم پی کا نام لیئے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیاست کریں تشدد نہیں ۔ ترنمول 2019 ہاف ہوچکی تھی اور اب 2021 میں صاف ( ختم ) ہونے جاری ہے ۔  ایک سوال کے جواب میں کبیر شنکر نے کہا کہ میرا مقابلہ ترنمول سے ہی ہے ۔ سی پی ایم اور کانگریس میرے مقابلے میں دور دور تک نہیں ہیں ۔ کبیر شنکر نے اور کہا کہ جسطرح سے لوگوں کا پیار اور ساتھ مجھے مل رہا ہے ۔ میں دعوے کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ شیرامپور کے عوام بی جے پی اور نریندر مودی کی کارکردگی سے بےحد متاثر ہیں اور ی

سپتوگرام بی جے پی سے ٹکٹ پانے کی لڑائی میں آخر کار دیبوبرتو بسواس کامیاب ہوگئے

Image
  ہگلی19/مارچ ( محمد شبیب عالم ) گزشتہ ایک ہفتے سے ریاست کے مختلف سیٹوں پر بی جے پی میں ٹکٹ کو لیکر نئے اور پرانے بی جے پی کی لڑائی دیکھی جارہی تھی ۔ ہگلی ضلع کے سپتوگرام اسمبلی سیٹ پر بھی بلکل یہی نظارہ دیکھنے کو ملا تھا ۔  یہاں بھی بی جے پی خیمے میں نئے پرانے کو لیکر خوب ہنگامہ ہوا ۔  ابھی ہفتہ قبل ہی ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے دیبوبرتو کو سپتوگرام اسمبلی سے ٹکٹ ملنے کے بعد پرانے کارکنوں میں ناراضگی پائی جارہی تھی ۔ مگر اسکے باوجود بھی دیبوبرتو کو کامیابی ملی اور سپتو گرام اسمبلی سے گزشتہ کل ٹکٹ فائنل بھی ہوگیا اور انکے خلاف تمام مخالفت مظاہرہ دھرے کے دھرے رہ گئے ۔  وہیں ٹکٹ ملتے ہی دیبوبرتو بسواس آج صبح بانسبیڑیا جوٹ مل دس نمبر کے وارڈ میں گئے مندر میں پوجا کرکے اپنی نئی سیاسی مہم کی شروعات کئے ۔ اس موقعے پر ان سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہر کسی کو ہرکوئی خوش نہیں کرسکتا اور نہ ہی ہر کوئی ہرکسی کو اچھا کرتا ہے ۔ مگر میرا کام ہے عوام کی خدمت کرنا پہلے بھی کرتے آیا ہوں اور اب اور ذمہ واری کے ساتھ کرونگا ۔ ان سے پوچھاکہ ٹکٹ کو لیکر کافی ہنگامہ ہوا بی جے پی کے ہی لوگ نہیں

ڈھول بازے اور کھیلا ہوبے نعروں کے ساتھ پرچہ نامزدگی کئے تپن داس گپتا

Image
  ہگلی17/مارچ( محمد شبیب عالم ) ہگلی ضلع آدی سپتو گرام اسمبلی حلقہ سے آج تیسری مرتبہ پرچہ نامزدگی داخل کئے ہگلی ضلع ترنمول کانگریس کے سابق صدر و ریاستی وزیر زراعت تپن داس گپتا ۔   ممتابنرجی اس اسمبلی انتخاب 2021 میں کئی پرانے لیڈران کا نام اس دفعہ امیدوار کی فہرست سے کاٹ چکی ہیں ۔ مگر تپن داس گپتا کو لیکر ان پر پوری یقین رکھتے ہوئے اسی اسمبلی سیٹ سے تیسری دفعہ بھی ٹکٹ دیکر میدان میں اتاری ہیں ۔  آج صبح چنسورہ کے کالی مندر میں پوجا کرکے اپنے سیکڑوں حامیوں کے ساتھ صدر محکمہ کے دفتر پہنچے وہاں ڈی ایم کے ہاتھ میں پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔   آج جب وہ پرچہ نامزدگی کےلئے جارہے تھے ۔ ایسا لگ رہا تھا کہ کوئی تہوار کا دن ہو ۔ سیکڑوں کی تعداد میں ترنمول کارکنان و حامی انکے پیچھے پیچھے  ڈھول بازوں کے ساتھ کھیلا ہوبے کا نعرہ لگاتے ہوئے ڈی ایم دفتر تک گئے ۔  سپتو گرام کی ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے تپن داس گپتا کے پیچھے بانسبیڑیا سے لیکر تریوینی ، سنکھونگر ، شب پور ، اسلام پاڑہ ، بوڑو پاڑہ ، نئی لائن  پرانی لائن یہاں تک کہ جوٹ مل کے بھی کئی مزدور کے علاوہ چنسورہ کے علاقے سے بھی سیکڑوں حامی انکے پیچھے جلوس

رشڑا تھانہ کے تحت کنڈو کالونی میں ایک شخص کا خون شک کی بنیاد پر دو شخص گرفتار

Image
                  ہگلی16/مارچ ( محمد شبیب عالم ) گزشتہ رات کو رشڑا تھانہ کے تحت کنڈو کالونی میں ایک شخص کو موت کی نیند سلادیا گیا ۔  پولیس اور مقامی زرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مرنے والے شخص کا نام آنند سنگھ عمر 30 سال بتائی جارہی ہے ۔  اس شخص پر تیز دھار اصلحے سے حملہ کیا گیا ہے ۔ جسم پر کئی جگہ کٹے پھٹے کا نشان بھی پایا گیا ہے ۔ ساتھ ہی اس پر گولی بھی چلائی گئی ہے ۔ پولیس نے مزید بتایا کہ گزشتہ کل رات گیارہ بجے کے قریب یہ حادثہ پیش آیا ہے ۔  اس قتل کی وجہ روپئے کی لین دین بتائی جارہی ہے ۔ یہ شخص کچھ لوگوں کو تیس ہزار روپئے قرض دیا تھا ۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہےکہ 2018 میں آنند سنگھ کے خلاف وصولی کرنے کا معاملہ درج ہوا تھا ۔ مگر ادھر گزشتہ دو برسوں میں اسکے خلاف ایک بھی معاملہ درج نہیں ہوا ہے ۔ وہ کچھ دنوں سے کولکاتا بڑا بازار میں کام کررہا تھا ۔ کل رات کام سے واپس گھر آرہا تھا کہ راستے میں ہی کچھ شرپسندوں نے اسے گھیر لیا اور حملہ کردیا ۔ جسکی وجہ سے موقعے پر ہی اسکی موت ہوگئی ۔  پولیس اسکی لاش کو برآمد کرنے کے بعد پوسٹ مارٹم کےلئے شیرامپور والس اسپتال میں بھیج دی ہے ۔ وہیں اس قتل کے خ

ابھی دو روز قبل ہی ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے دیبابرتو کے خلاف پرانے بی جے پی حامیوں نے ہنگامہ کرتے ہوئے بتلا نظر آتش کیا

Image
                      ہگلی16/مارچ ( محمد شبیب عالم ) مغربی بنگال بی جے پی خیمے میں شہر سے لیکر اضلاع تک امیدواروں کو ٹکٹ دینے کو لیکر لگاتار ہنگامہ جاری ہے ۔ پرانے بی جے پی کارکن و حامیوں کا کہنا ہےکہ ابھی ابھی ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والوں کو کسی بھی طرح کا عہدہ اور امیدواری کی ٹکٹ دینے کے خلاف ہیں اور کسی بھی صورت میں ہم انہیں قبول نہیں کریں گے ۔ ساتھ ہی اور کہا جارہا ہےکہ یہ وہی لوگ ہیں جب ترنمول کرتے تھے تو ہم لوگوں پر کئی بار جان لیوا حملہ کئے تھے ۔ کتنے بی جے پی کارکنان و حامیوں کو بے رحمی سے مارا پیٹا تھا ۔ حراست میں بھی ڈلوایا تھا ۔ ہم ایسے لوگوں کو جان بوجھ کر کیسے قبول کرلیں ۔  کچھ اسی طرح کی باتوں کو لیکر آدی سپتو گرام کے رہنے والے دیبوبرتو بسواس ( بابن دا ) کے خلاف پرانے بی جے پی کارکنان و حامیوں نے ہنگامہ کردیا ۔ ساتھ ہی دیبو برتو بسواس کا پتلا بھی نظر آتش کیا اور نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں اسے اپنا رہنماء قبول نہیں کریں گے ۔   واضح ہوکہ دیبوبرتو بسواس ابھی دوروز قبل ہی ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کئے تھے ۔  ادھر بی جے پی ریاست ک

سپتوگرام اسمبلی سے متحدہ محاذ کے کانگریس امیدوار کا انتخابی مہم شروع ترنمول بی جے پی پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا

Image
  ہگلی15/مارچ( محمد شبیب عالم ) جیسے جیسے ووٹ دینے کے دن نزدیک آرہے ہیں ۔ پورے مغربی بنگال کے ساتھ ہگلی ضلع میں بھی سیاسی ہلچل تیز ہوتی جارہی ہے ۔ سپتوگرام اسمبلی حلقہ سے لگاتار تیسری دفعہ ترنمول کے ٹکٹ پر تپن داس گپتا امیدوار بنائے گئے ہیں ۔ تو وہیں اس دفعہ کانگریس ، سی پی آئی ایم اور آئی ایس ایف کا متحدہ محاذ تیار ہوا ہے ۔ جس کے تحت سپتوگرام اسمبلی سے کانگریسی امیدوار پبترو دیب کو بنایا گیا ہے ۔   اس حلقہ میں بی جے پی کے جانب سے امیدواری ابھی بھی پکی نہیں ہوپائی ہے ۔  حلانکہ چرچہ عام ہےکہ گزشتہ کل ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے دیبابرتو بسواس کو ہی اس حلقہ سے بی جے پی کا امیدوار بنایا جارہا ہے ۔ مگر اس بات کی بی جے پی دفتر سے کوئی بھی سبوت نہیں ملی ہے اب تک ۔ اس لئے کہ سنگور میں جسطرح سے ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے روندر بھٹاچاریہ کو بی جے پی کی ٹکٹ پر امیدوار بنانے کے بعد پورے سنگور کے پرانے بی جے پی خیمے میں روندر ناتھ کے خلاف مظاہرہ شروع ہوگیا ہے ۔ پہلے سے بی جے پی کرنے والے لوگ روندر ناتھ کو امیدوار قبول نہیں کرپارہے ہیں ۔  ٹھیک اسی طرح سے سپتو گرام سیٹ سے د

ممتا بنرجی کو ایک اور دھچکا ایم ایل اے دیبوشری رائے نے استعفیٰ دے دیا بی جے پی میں شامل ہوسکتی ہیں ۔

Image
    کولکاتا  15/ مارچ (محمد شبیب عالم )  اسمبلی انتخابات سے قبل مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کو ایک اور دھچکا لگا ۔  ان کی پارٹی کی ایک اور ایم ایل اے دیبوشری رائے نے استعفیٰ دے دیا ہے۔  پیر کے روز رائے نے اپنا استعفیٰ پارٹی کے ریاستی صدر سبرت بخشی کو بھجوایا  جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ وہ گذشتہ 10 سالوں سے رائدیگھی سے رکن اسمبلی ہیں ۔  پارٹی نے اسے عوام کی خدمت کا موقع فراہم کیا ۔  اس کے لئے شکریہ ۔  انہوں نے لکھا ہے کہ وہ آج سے ترنمول کانگریس کے ساتھ اپنے تمام تعلقات ختم کررہی ہیں ۔  پارٹی نے انہیں کوئی عہدہ نہیں دیا ہے ۔ لہذا کوئی عہدہ چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے ۔   قابل ذکر ہے کہ دیبوشری رائے کی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت کی قیاس آرائیاں تیز ہیں ۔  وہ ایک لمبے عرصے سے بی جے پی قائدین سے رابطے میں ہیں جس کی وجہ سے ترنمول کانگریس نے اس بار انہیں اپنی اسمبلی نشست سے ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی اتنا ضرور کہا جاسکتا ہےکہ بی جے پی میں جانے کےلئے راستے بھی کھول رکھی ہیں اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے ۔

پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا دیبابرتو بسواس آخر کار بی جے پی کا پرچم تھام ہی لیا سپتو گرام میں سیاسی ہلچل تیز

Image
  ہگلی14/مارچ ( محمد شبیب عالم ) لوگ کہتے ہیں کہ پہونچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا ۔ یہ بات آج پھر سے سہی ثابت ہوگئی ۔  جی ہاں ہگلی ضلع کے آدی سپتوگرام اسمبلی حلقہ کے رہنے والے دیبا برتو بسواس جو بابن دا کے نام سے خاصہ مشہور ہے ۔ گزشتہ دس برسوں سے ترنمول میں رہنے اور کبھی ترنمول یوتھ کے عہدہ اور کبھی چنسورہ موگرا بلاک کے صدر بھی رہ چکے ۔ یہ بابن عرف دیبابرتو بسواس آج بی جے پی میں شمولیت اختیار کرہی لیا ۔  کولکاتا بی جے پی صدر دفتر میں بیرکپور کے ایم پی ارجن سنگھ اور  ہگلی لوک سبھا کی ایم پی لاکٹ چٹرجی کی رہنمائی میں دیبو برتو نے بی جے پی کا پرچم تھام لیا ۔   جیسے ہی اس نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کیا ہگلی ضلع کے سیتوگرام حلقہ میں یہ خبر آگ کی طرح پھیل گئی ۔ تھوڑے ہی دیر میں سیاسی جماعتوں سے لیکر عام لوگوں کے درمیان چرچا شروع ہوگیا ۔  بہت سارے لوگوں کو یقین بھی نہیں ہورہا تھا ۔  ویسے لوگوں کے درمیان دیبا برتو کو لیکر ہفتہ روز قبل ہی اسطرح کی خبریں گشت کرنے لگی تھی ۔  کسی نے 12 مارچ کا دن بھی مقرر کردیا تھا کہ وہ بی جے پی میں شامل ہورہا ہے ۔ مگر 12 کے بعد 13 مارچ بھی جب گزر گیا تو لو

انتخابی موسم میں بھی ترقیاتی کام زوروں پر لوگوں میں خوشی کی لہر

Image
  ہگلی13/مارچ ( محمد شبیب عالم ) ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ ترقیاتی کام کو انجام دینے میں ممتا بنرجی کوئی رنگ یا جماعت نہیں دیکھتی ہیں ۔ کس طرح سے لوگوں کو سہولتیں فراہم کی جائے بس جانب دیکھتی ہیں ۔ اسکی مثال آج پھر دیکھنے کو ملی ۔ بانسبیڑیا میونسپلٹی کے تحت 19 نمبر وارڈ یوں تو کئی برسوں سے اسوارڈ پر سی پی ایم کا قبضہ رہا ہے ۔ یہاں ترنمول کانگریس میونسپلٹی الیکشن میں کبھی کامیاب نہیں ہوپائی ہے ۔  وہیں بانسبیڑیا میونسپلٹی پر گزشتہ پندرہ برسوں سے ترنمول کی حکومت قائم ہے ۔ مگر اس یہ 19 نمبر وارڈ انکے قبضے میں نہیں ہونے کے باوجود بھی یہاں ترقیاتی کام میں کبھی رخنہ نہیں آیا ہے ۔ کہنے کو تو یہ وارڈ گنجس جوٹ مل کا ہے ۔ جوٹ مل اپنے طور پر اپنے مزدوروں کےلئے پینے کا الگ پانی اور غسل کرنے کے لئے چوبیس گھنٹے پانی بہاتی ہے ۔  اسکے باوجود بھی جب سے بانسبیڑیا میونسپلٹی پر ترنمول کا قبضہ ہوا ہے ۔ تب سے کبھی بھی یہ ثابت نہیں ہواہےکہ اس وارڈ میں ترنمول کامیاب نہیں ہوئی ہےتو اس علاقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کی گئی ۔  رافیہ خاتون اس وارڈ کی کونسلر ہے ۔ مگر بورڈ کی مدت ختم ہوجانے کی وجہ سے کسی بھی کونسلر

گزشتہ کل ممتا بنرجی پر ہوئے حملے کے خلاف میں انگس میں احتجاجی مظاہرہ بہتر صحتیابی کےلئے مندر میں پوجا اور یگ بھی ہوا     

Image
             ہگلی11/مارچ ( محمد شبیب عالم ) گزشتہ کل نندی گرام میں پرچہ نامزدگی داخل کرکے واپس لوٹتے وقت ممتا بنرجی حادثے کی شکار ہوگئی تھی ۔ بتایا جاتا ہےکہ چار پانچ شخص جان بوجھ کر ان پر گر گئے ۔ نتیجے میں ممتا بنرجی کے گردن اور پیر پر شدید چوٹیں آگئی ۔ اسکے بعد خصوصی گاڑی سے انہیں کولکاتا کے ایس ایس کے ایم اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔  ادھر اس حادثے کی خبر ملتے ہی پورے ریاست کے ترنمول لیڈران کارکنان و حامیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ۔ اسی رات ریاست کے مختلف جگہوں پر مظاہرہ ہنگامہ شروع ہوگیا ۔  وہیں دوسرے دن صبح ہوتے ہی ریاست کے مختلف جگہوں کے ساتھ ساتھ ہگلی ضلع کے چاپدانی میونسپلٹی کے تحت انگس موڑ پر چاپدانی میونسپلٹی کے سابق چئیرمین کے رہنمائی میں جم کر مظاہرہ ہوا ۔ اس دوران مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن سے بھی ممتا بنرجی پر ہوئے حملے کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے جواب طلب کیا ۔  مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی ہوئی ۔  اسکے بعد دس نمبر وارڈ کی شب مندر میں سریش مشرا پہونچے ۔ کچھ دیر میں ہی چاپدانی اسمبلی کے امیدوار ارندم گائن بھی مندر پہنچ گئے ۔ یہاں دونوں مل کر ممتا بنرج

نیا پرانا امیدوار نہيں صرف ممتا بنرجی کا چہرہ دیکھ کر ترنمول کو ووٹ دیں : سریش مشرا

Image
    ہگلی10/مارچ ( محمد شبیب عالم ) مغربی بنگال اسمبلی انتخابی مہم میں چاپدانی کے امیدوار ارندم گائن بھی اترے میدان میں ۔ آج چاپدانی میونسپلٹی کے علاقے پہلا روڈ شو کیا ۔ جس میں چاپدانی میونسپلٹی کے سابق چئیرمین اور بورڈ آف ایڈمنسٹریٹ کے چئیر پرسن سریش مشرا بھی قدم سے قدم ملایا ۔  انکے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں ترنمول کارکنان و حامی بھی شرکت کئے ۔ یہ روڈ شو وارڈ نمبر ایک سے ہوتے ہوئے دو نمبر ، 6 , 7 , اور 9 نمبر وارڈ کے کئی علاقوں میں ہوا ۔ اس دوران " آر ایک بار ، ممتا دی آر ایک بار "  کے نعروں کے علاوہ " ہماری دی دی ، ہم سب کی دی دی ، پورے بنگال کی دی دی زندہ باد " کے ساتھ " کھیلا ہوبے " کے نعروں سے چاپدانی شہر گونج اٹھا ۔ امیدوار ارندم گائن راستے پر کھڑے لوگوں سے ملاقات کرتے ہوئے ووٹ دینے کی گزارش کرتے نظر آئے ۔ اس موقعے پر بزرگوں نے دعائیں اور آشرواد دیا ۔ کئی جگہوں پر تو امیدوار کے بجائے سریش مشرا کو ہی دعائیں اور پیار سے چہرے کو چومتے ہوئے نظر آئے ۔     جلوس کے اختتام پر سریش مشرا کے ساتھ ایک خصوصی ملاقات ہوئی ۔ اس وقت سریش مشرا نے کہا کہ آج روڈ شو کے د

فرفرا شریف کے پیرزادہ و انڈین سیکولر فرنٹ کے رہنماء عباس صدیقی کی سیاست میں حیثیت کیا ہے ۔ بنگال کی سیاست میں ہلچل مچائیں گے یا گم ہوجائیں گے ؟

Image
  ہگلی9/مارچ( محمد شبیب عالم ) سیاست میں 34 سال کی عمر زیادہ نہیں ہوتی ہے ۔  لیکن جب 28 فروری کو کولکاتا  کے بریگیڈ گراؤنڈ میں منعقدہ ایک ریلی میں 34 سالہ مسلم عالم  اسٹیج پر آیا تو اس نے سب سے زیادہ سرخیاں بنائیں تقریب میں شامل  خاصے لوگوں کو  متاثر کیا     ۔   یہ ریلی ہندوستان کی گرانڈ اولڈ پارٹی کانگریس اور سی پی ایم کی تھی ۔ جو اس وقت    جلاوطنی کے  شکار ہے لیکن عباس صدیقی نے اس جلسہ  خود کو ثابت کردیا ۔           ویسے   عباس صدیقی کی سیکولر اسناد پر  کانگریس کے رہنما آنند شرما نے سوالات اٹھائے تھے  ۔     لیکن اب وہ کانگریس سی پی ایم کے ساتھ ہیں ۔  یہاں یہ جاننا مناسب ہے کہ پیرزادہ عباس صدیقی انتخابی سیاست کے ماہر ہیں ۔ پیرزادہ ایک فارسی زبان کا لفظ ہے ۔  جس کا مطلب ہے ایک مسلمان مذہبی رہنما کا بچہ ۔  عباس صدیقی کا خاندان فرفرا شریف میں حضرت ابو بکر صدیقی اور ان کے پانچ بیٹوں کی قبر کی دیکھ بھال کر رہا ہے ۔    فرفرا شریف مغربی بنگال کے ضلع ہگلی کے جنگی پاڑہ  بلاک میں واقع   ہے ۔   حضرت ابو بکر صدیقی  کی درگاہ بنگالی مسلمانوں میں بہت مشہور ہے ۔  یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اجمیر شریف کے ب

ہگلی کی کل اٹھارہ سیٹوں پر ہندی زبان امیدوار صرف ایک ترنمول کےلئے یہ اقدام کہیں مصیبت نہ بن جائے

Image
          ہگلی8/مارچ محمد شبیب عالم ) مغربی بنگال اسمبلی انتخاب 2021 جیسے جیسے قریب آتے جارہا ہے ۔ ایک الگ ہی رنگ پیش کررہا ہے ۔ ووٹروں میں یہ چرچائیں بھی خوب چل رہی ہےکہ پتہ نہیں اس دفعہ کونسی سیاسی جماعت کامیاب ہوگی ۔ کس کی حکومت قائم ہوگی ؟ جیسے سوالات ابھر کر سامنے آرہے ہیں ۔  ادھر انتخابی بگل بجنے سے دو ماہ قبل سے ہی ضلع ترنمول خیمے میں یہ قیاس آرائی ہورہی تھی کہ اس دفعہ کچھ ہندی زبان والے  اکثریتی حلقہ میں ترنمول کے جانب سے ہندی بھاسی امیدواروں کو ٹکٹ مل سکتا ہے ۔ اسکی اصل وجہ یہ بھی تھی کہ ترنمول کے سامنے سب سے بڑی حریف جماعت بی جے پی ہی ہےاور بی جے پی ہندی زبان کے ووٹروں کے دماغ میں بیٹھی ہوئی ہے ۔ اس سے حکمراں جماعت کو بڑا جھٹکا لگ سکتا ہے ۔ اس سے بچنے اور ہندی زبان کے ووٹروں کو اپنے قبضے میں رکھنے کے لئے ترنمول پارٹی میں ہندی زبان کے جو بڑے رہنماء ہیں انہیں اس انتخاب میں ٹکٹ مل سکتی ہے ۔    مگر یہاں تو نتجہ بلکل اس کے برعکس رہا گزشتہ جمعہ کو ترنمول سپریمو ممتا بنرجی جیسے ہی امیدواروں کا اعلان کی ۔ ٹھیک اسکے ایک گھنٹے بعد سے ہی ترنمول خیمے میں ہلچل سی مچ گئی تھی ۔ حالانکہ یہ ہ

ووٹ نہیں دیا تو بجلی پانی بند کردونگا " مذاق میں کہی بات کو کسی نے وائرل کرکے میرے خلاف سازش کیا ہے ۔ تپن داس گپتا

Image
  ہگلی7/مارچ ( محمد شبیب عالم ) مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 27 مارچ کو شروع ہونے والے ہیں اور تمام پارٹیاں اپنے ووٹ جمع کرنے کی دوڑ میں ہیں۔  لیکن اس دوران ، کچھ رہنما ایسے بھی ہیں جو ووٹ کے حصول کی اخلاقیات کو بھول گئے ہیں اور لوگوں کو ووٹ مانگنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔  انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق  بنگال کے وزیر زراعت تپن داس گپتا نے دھمکی دی ہے کہ اگر ریاستی اسمبلی انتخابات میں رائے دہندگان کو ووٹ نہ ملے تو ان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جائیں گی ۔  ہگلی میں ایک اجلاس میں  سپٹگرام اسمبلی کے ٹی ایم سی امیدوار تپن داس گپتا نے رائے دہندگان کو بتایا کہ اس علاقے کے عوام جو اسے ووٹ نہیں دیں گے انہیں "بجلی اور پانی نہیں ملے گا ۔  ہفتہ کو ریلی میں تپن داس گپتا نے کہا  "جن علاقوں سے مجھے ووٹ نہیں ملیں گے ۔ ان علاقوں میں بجلی اور پانی تک رسائی نہیں ہوگی ۔یہ آسان ہے    ۔   وہ اس کے لئے بی جے پی سے پوچھ سکتے ہیں۔ "تپن داس گپتا 2011 میں اپنے بائیں بازو محاذ کے حریف کو شکست دینے کے بعد ہگلی میں سپتگرام کے ایم ایل اے بن گئے تھے ۔ انہوں نے سن 2016 کے بنگال انتخابات میں سپٹگرام س

بایاں محاذ کے زمانے سے لیکر آج تک چٹکل مزدوروں کو ملا صرف وعدہ بنگال جوٹ صنعت کی حالت بد سے بدتر لیکن اس دفعہ انکا کردار اہم ہوگا ۔  

Image
              ہگلی6/مارچ ( محمد شبیب عالم ) مزدور اکائی زندہ باد کا نعرہ لگانے والے بایاں محاذ زمانے سے لیکر آج ماں ماٹی مانس کی بات کرنے والی ترنمول حکومت بھلے ہی بنگال کے چٹکل ( جوٹ ) مل مزدوروں کی حالت میں کوئی سدھار تبدیلی بھلے ہی نہیں آئی ہو لیکن صوبے میں ہونے والی انتخاب میں مزدوروں کے زندگی میں بہتر تبدیلی سہولیات کی باتیں سبھی سیاسی جماعتیوں کے جانب سے ہر بار انتخابی موسم میں ضرور کی جاتی ہے ۔ مختلف قسم کے وعدے تنخواہ میں اضافہ کروانے سے لیکر اسی فیصد پرمٹ اور بیس فیصد بدلی جیسے مطالبات کی باتیں کرتے ہوئے بونس میں اضافے کا وعدہ کرتے ہوئے مختلف جماعتوں کے نمائندے امیدوار جوٹ مل مزدوروں اور انکے پریوار والوں کا ووٹ حاصل کرکے ایم ایل اے ، ایم پی اور وزیر تک بن جاتے ہیں ۔ مگر جوٹ ملوں کے مزدوروں اور انکے پریوار والوں کی حالت میں کوئی بھی کسی بھی قسم کی تبدیلی آج بھی نہیں دیکھی جاتی ہے ۔  صرف اتنا ہی آج جوٹ مل مزدوروں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ۔  کبھی مل انتظامیہ کی ہٹھ دھرمی  کام کا اضافی بوجھ چھوٹی چھوٹی بات پر مل سے گیٹ باہر کرنے کی دھمکیاں اور ایسے درجنوں مسائل کا شکار ہو