پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا دیبابرتو بسواس آخر کار بی جے پی کا پرچم تھام ہی لیا سپتو گرام میں سیاسی ہلچل تیز
ہگلی14/مارچ ( محمد شبیب عالم ) لوگ کہتے ہیں کہ پہونچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا ۔ یہ بات آج پھر سے سہی ثابت ہوگئی ۔ جی ہاں ہگلی ضلع کے آدی سپتوگرام اسمبلی حلقہ کے رہنے والے دیبا برتو بسواس جو بابن دا کے نام سے خاصہ مشہور ہے ۔ گزشتہ دس برسوں سے ترنمول میں رہنے اور کبھی ترنمول یوتھ کے عہدہ اور کبھی چنسورہ موگرا بلاک کے صدر بھی رہ چکے ۔ یہ بابن عرف دیبابرتو بسواس آج بی جے پی میں شمولیت اختیار کرہی لیا ۔ کولکاتا بی جے پی صدر دفتر میں بیرکپور کے ایم پی ارجن سنگھ اور ہگلی لوک سبھا کی ایم پی لاکٹ چٹرجی کی رہنمائی میں دیبو برتو نے بی جے پی کا پرچم تھام لیا ۔ جیسے ہی اس نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کیا ہگلی ضلع کے سیتوگرام حلقہ میں یہ خبر آگ کی طرح پھیل گئی ۔ تھوڑے ہی دیر میں سیاسی جماعتوں سے لیکر عام لوگوں کے درمیان چرچا شروع ہوگیا ۔ بہت سارے لوگوں کو یقین بھی نہیں ہورہا تھا ۔ ویسے لوگوں کے درمیان دیبا برتو کو لیکر ہفتہ روز قبل ہی اسطرح کی خبریں گشت کرنے لگی تھی ۔ کسی نے 12 مارچ کا دن بھی مقرر کردیا تھا کہ وہ بی جے پی میں شامل ہورہا ہے ۔ مگر 12 کے بعد 13 مارچ بھی جب گزر گیا تو لوگوں میں ایک الگ سی چرچا شروع ہوگیا کہ بی جے پی والے دیبا برتو کو اہمیت نہیں دے رہے ہیں ۔ اسی لئے وہ ٹھنڈا پڑگیا ہے ۔ لیکن آج 14 مارچ دن کو گیارہ بجے خود دیبا برتو بسواس اپنے فیسبک اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج سے میں بی جے پی کا ممبر شب قبول کرلیا ۔ ساتھ ہی یہ بھی لکھا کہ جو بھی میرے چاہنے والے کارکن یا حامی ہیں آپ سبھی کا حمایت مجھے چاہئے ۔ وہیں اس قسم کی اطلاع ملتے ہی نمائندہ عوامی نیوز نے دیبا برتو سے فون پر رابطہ کیا تو تو اس نے خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہاں میں بی جے پی میں شامل ہوگیا ۔ اسکے ٹھیک تین گھنٹے بعد بی جے پی امیدواروں کی چوتھی فہرست بھی جاری ہوگئی ۔ جس میں ابھی کچھ ہفتے قبل ترنمول کو چھوڑ بی جے پی میں شامل ہونے والے سنگور کے سابق ایم ایل اے روندر ناتھ بھٹا چاریہ کو اسی سنگور سے بی جے پی کے امیدوار بنائے گئے ۔ ٹھیک اسی طرح سے ہگلی ضلع کے اترپاڑہ کے سابق ترنمول ایم ایل اے پربیر گھوشال انہوں نے بھی کچھ ہفتے پہلے ترنمول کو خیرباد کہا تھا ۔ انہیں بھی انکے پرانے حلقے اترپاڑہ سے بی جے پی کا ٹکٹ مل گیا ۔ ادھر چنڈی تلہ سے بنگلہ فلم کے اداکار یش داس گپتا کو ٹکٹ مل گیا ۔ لیکن چنسورہ سے جس بی جے پی رہنماء کو ٹکٹ ملا یہ جان کر لوگ خاصے حیران ہیں ۔ جی ہاں جو پہلے سے ہی ہگلی لوک سبھا کی ایم پی ہیں یعنی لاکٹ چٹرجی اب وہ چنسورہ اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے کے ٹکٹ پر امیدوار کھڑی ہوئی ہیں ۔ اس بات سے غیر بی جے پی خیمے میں چرچہ شروع ہےکہ بی جے پی کو کوئی امیدوار نہیں مل رہا ہے اسی لئے ایم کو ہی ایم ایل اے کے ٹکٹ پر لڑوارہے ہیں ۔ آج ریاست کے کئی دوسرے ضلع کے ساتھ ہگلی ضلع کی تمام سیٹوں یر بی جے پی کے امیدواروں کا فہرست جاری تو ہوگیا ۔ مگر سپتو گرام اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کا امیدوار کون ہوگا وہ نہیں بتایا گیا ۔ اس حلقہ کا ذکر فہرست سے غائب رکھا گیا ہے ۔ اس معاملے میں بی جے پی زرائع سے ملی اطلاع کے مطابق آج بی جے پی میں شامل ہونے والے دیبا برتو بسواس ( بابن دا ) کو یا ایک اور پہلے سے دعویدار کو ٹکٹ مل سکتا ہے ۔ ان دو نوں کے مقابلے میں دیبا برتو کا پلڑا بھاری نظر آرہا ہے ۔ مگر خبر لکھے جانے تک سپتو گرام حلقہ سے بی جے پی کا امیدوار کون ہوگا یہ صاف نہیں ہوپایا ہے ۔ وہیں دوسری جانب بی جے پی امیدواروں کی فہرست جاری ہوتے ہے ہگلی ضلع بی جے پی خیمے میں پربیر گھوشال اور روندر نارتھ بھٹاچاریہ کو لیکر ناراضگی دیکھی جارہی ہے ۔ اسکے ساتھ ہی آج کل 64 سیٹوں پر امیدواروں کی فہرست جاری ہونے کے بعد ہگلی ضلع کے سابق بی جے پی صدر سبیر ناگ کا غصہ اس وقت پھوٹ پڑا جب فہرست میں انکا نام غائب تھا ۔ انہوں نے فوری طور پر خود کو سیاست سے الگ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے فیسبک پر بی جے پی کے خلاف ناراضگی ظاہر کردیا ۔
Comments
Post a Comment