اسلام پاڑہ حالٹ پر نہ جانے کب مزید ٹریں ٹھہریں گی ، ایم پی ، ایم ایل اے کی کارکردگی بھی ناقص ، لوگوں میں ناراضگی کہا جواب ووٹ سے دینگے

 

ہگلی13 جولائی ( محمد شبیب عالم ) آج دیکھتے ہی دیکھتے 6 سال کا وقت گزر گیا مگر باشندگان بانسبیڑیا کی خواہش آج بھی ادھوری کی ادھوری ہے ہے ۔  تقریباً چالیس سال پہلے یہاں کے لوگوں نے  بانسبیڑیا اور تریوینی اسٹیشن کے درمیان  ایک ریلوے اسٹیشن کا تعمیر کا خواہش کیا تھا ۔  ریاست مغربی بنگال میں حکومت بدلنے کےساتھ ہی لوگوں کی خواہش پوری ہوتی نظر آئی  ترنمول سپریمو ممتا بنرجی اسٹیشن قائم کرنے کا اعلان کردیں اور 2012 میں اسکا سیلانیاس ہوگیا ۔ اسکے بعد تقریباً سات سال لگ گئے اسٹیشن تعمیر ہونے میں ۔   اسکے بعد باری آئی یہاں لوکل ٹرینوں کو روکنے کی اسکے لئے پھر جدوجہد شروع ہوئی 2019میں پہلی لوکل ٹرین یہاں روکی گئی ۔ لیکن صرف ایک جوڑی ایک صبح ڈاؤن لائن پر اور دوسری صبح آپ لائن پر ۔  لوگوں میں خوشی دیکھی گئی  اس امید کےساتھ کہ چلو اسٹیشن بھی  بن گیا اور ٹرین بھی رکنے لگی ۔ بھلے ہی آج ایک ٹرین رک رہی ہے آئندہ سبھی لوکل ٹرینیں ٹھہریں گی ۔  مگر انتظار انتظار میں کئی سال گزر گئے  پھر ایک دن پورے علاقے کے عوام ہندو ، مسلمان ، بنگالی ، بہاری ، چھوٹے ، بڑے ، بچے ، خواتین  سبھی پٹری پر اتر گئے اور تقریباً چار گھنٹے تک اس روٹ پر آمدورفت روک دیا  نتیجے میں اس دن 6 جوڑی مزید لوکل ٹرینوں   کے ٹھہرنے کی منظوری ملنے ہی والی تھی کہ عین موقعے پر کچھ سیاسی افکار اچانک نمودار ہوگئے اور ہنگامہ ہوگیا آخر میں گھنٹوں مظاہرے کےبعد صرف دو جوڑی ٹرینوں کو ٹھہرنے کی منظوری ملی ۔ 
آج اتنے دنوں بعد بھی دن بھر میں صرف تین جوڑی لوکل ٹرینیں ہی یہاں " اسلام پاڑہ ہالٹ " اسٹیشن پر ٹھہرتی ہے ۔ بانسبیڑیا میونسپلٹی ، سپتوگرام پنچایت کے درمیان اسلام پاڑہ ہالٹ اسٹیشن ہے جو گھنی آبادی  اسلام پاڑہ ، پرانی لائن ، نئی لائن  ، ڈوم پاڑہ ، سنکھونگر ، شب پور ، بوڑو پاڑہ سے گھیرا ہوا ہے ۔ یہاں کے لوگ واحد جوٹ مل پر منحصر ہیں  ۔ ریل سے جڑنے ، ریل سفر کےلئے کولکاتا شہر کو جانے کےلئے  کافی دور جانا پڑتا ہے صرف اتنا ہی نہیں رات اگر دیر ہوگئی تو واپس گھر آنا مشکل ہوجاتا ہے ۔ اسی لئے لوگوں نے یہاں اسٹیشن کا مطالبہ کیا تھا مگر اسٹیشن تو تعمیر ہوگئی لیکن آج بھی یہاں کے لوگ لوکل ٹرین سے محروم ہیں ۔ اسکے لئے لگاتار ایم پی ، ایم ایل سے بھی رابطہ کئے   الگ الگ طریقے سے لوگوں نے تحریکیں بھی چلائی مگر نتیجہ صفر ہی رہا ۔  یہاں کے لوگ ترنمول حکومت سے پوری امید لگائے ہوئے تھے وہ اس لئے کہ ترنمول کی پہلی ایم پی یہاں سے بنتے ہی ڈاکٹر رتنا دے ناگ۔نے لوگوں کی خواب پوری کی اور اسٹیشن کی بنیاد ڈالی  ۔ لیکن آئندہ لوک سبھا انتخاب میں ترنمول ایم پی کی شکست ہوگئی ۔ اب پہلی بار بی جے پی کی ایم پی لاکٹ چٹرجی یہاں کامیاب ہوئی لوگوں نے ان سے کچھ زیادہ ہی امید لگا لیا ۔ لیکن یہ ایم پی لوگوں کے ترقیاتی کام کرنے کے بجائے ذات ، دھرم مذہب کی سیاست کرنے میں زیادہ دلچسپی دیکھائی نتیجہ یہ ہوا کہ یہاں  برسوں برس سے ایک ساتھ سکھ دکھ میں رہنے والے دو حصوں میں دھرم کے نام پر بٹ گئے اور ادھر  اسٹیشن پر ٹرینیں رکوانے کا معاملہ کھٹائی میں چلا گیا ۔  پھر کیا ہوا لوگوں نے انہیں بھی زوردار پٹ کھنی دیکر  پھر سے ترنمول کی ایم اپی کو جیتا دیا  جو بنگالی ٹی وی پردے کی " دی دی نمبر ون " ہیں ۔ جنکا نام رچنا بنرجی ہے ۔ مگر کہتے ہیں کہ "  آسمان سے گرے تو کھجور پر اٹکے " یہ جیت نے کےبعد سے کبھی بھی اس علاقے میں چہرہ دیکھانے نہیں آئی ۔ لوگوں نے کئی دفعہ ان سے " اسلام پاڑہ ہالٹ " اسٹیشن کے متعلق باتیں کی مگر ایسا محسوس ہواکہ انہیں کچھ سنائی ہی نہیں دیتا ہو ۔   صرف اتنا ہی نہیں اس اسمبلی حلقہ سپتوگرام سے لگاتار چار جب سے ریاست میں ترنمول کانگریس کی حکومت قائم ہوئی ہے تک سے تپن داس گپتا یہاں کے ایم ایل اے ہیں مگر سیکڑوں بار ان سے لوگوں نے اپنی تکلیف ، دشواریاں سنائی ہے ۔ اس ہالٹ اسٹیشن پر مزید لوکل ٹرینیں رکوانے کو لیکر باتیں کی مگر آج بھی صورتحال ویسے ہی ہے ۔  آئندہ سال  مغربی بنگال اسمبلی انتخاب ہے اسے دیکھتے ہوئے یہاں کے ووٹروں میں ابھی سے ہی ناراضگی ظاہر ہونے لگی ہے لوگوں کا کہنا ہےکہ  اگر وقت رہتے اس اسلام پاڑہ ہالٹ اسٹیشن پر مزید ٹرینیں نہیں روکی گئی تو اسکا جواب ہم ووٹ کی شکل میں  دینگے ۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلوں کہ ابھی تک کمپوٹرائز ٹکٹ یعنی آن لائن ٹکٹ کاؤنٹر بھی نہیں ہے ۔ جب کے روزانہ سیکڑوں کی تعداد میں  اس ہالٹ اسٹیشن پر مسافر آتے ہیں  صرف تین جوڑی ٹرین کےلئے ۔ صبح کے وقت ہوڑہ جانے کےلئے صرف دو ٹرینیں ہیں  ۔ جسکی وجہ سے ہفتے کے پہلے دو تین دن ان ٹرینوں میں اتنی بھیڑ ہوتی ہےکہ  اس میں سوار ہونا مشکل ہوجاتا ہے ۔ ٹھیک اسی طرح ہوڑہ سے واپسی پر شام کے وقت دو ٹرینیں ہیں  اسکا بھی حال کچھ اسی طرح کا رہتا ہے ۔    آنے والے دنوں میں کوئی حادثہ نہ ہوجائے اس کےلئے  ریاستی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی  ، ایم پی رچنا بنرجی ، ایم ایل اے تپن داس گپتا کےساتھ ساتھ  ریلوے منسٹر ، ریلوے انتظامیہ سے گزارش ہےکہ اس پر توجہ دیں اور جلدی سے جلدی  اس راستے سے گزرنے والی سبھی لوکل ٹرینوں کا ٹھراؤ کی منظوری دیں ۔ اس حالٹ اسٹیشن کو حاجی محمد محسن کے نام سے بھی جانا جاتا رہاہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार