گزشتہ کل ممتا بنرجی پر ہوئے حملے کے خلاف میں انگس میں احتجاجی مظاہرہ بہتر صحتیابی کےلئے مندر میں پوجا اور یگ بھی ہوا
- Get link
- X
- Other Apps
ہگلی11/مارچ ( محمد شبیب عالم ) گزشتہ کل نندی گرام میں پرچہ نامزدگی داخل کرکے واپس لوٹتے وقت ممتا بنرجی حادثے کی شکار ہوگئی تھی ۔ بتایا جاتا ہےکہ چار پانچ شخص جان بوجھ کر ان پر گر گئے ۔ نتیجے میں ممتا بنرجی کے گردن اور پیر پر شدید چوٹیں آگئی ۔ اسکے بعد خصوصی گاڑی سے انہیں کولکاتا کے ایس ایس کے ایم اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔
ادھر اس حادثے کی خبر ملتے ہی پورے ریاست کے ترنمول لیڈران کارکنان و حامیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ۔ اسی رات ریاست کے مختلف جگہوں پر مظاہرہ ہنگامہ شروع ہوگیا ۔ وہیں دوسرے دن صبح ہوتے ہی ریاست کے مختلف جگہوں کے ساتھ ساتھ ہگلی ضلع کے چاپدانی میونسپلٹی کے تحت انگس موڑ پر چاپدانی میونسپلٹی کے سابق چئیرمین کے رہنمائی میں جم کر مظاہرہ ہوا ۔ اس دوران مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن سے بھی ممتا بنرجی پر ہوئے حملے کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے جواب طلب کیا ۔ مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی ہوئی ۔ اسکے بعد دس نمبر وارڈ کی شب مندر میں سریش مشرا پہونچے ۔ کچھ دیر میں ہی چاپدانی اسمبلی کے امیدوار ارندم گائن بھی مندر پہنچ گئے ۔ یہاں دونوں مل کر ممتا بنرجی کی صحتیابی کےلئے پوجا پرار تھنا کیا ۔ ساتھ ہی سریش مشرا یگ بھی کروایا ۔ اس دوران ارندم گائن نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی یہی سیاست ہے ۔ جھوٹ جھمیلہ دنگا فساد کرکے لوگوں کے درمیان نفرت پیدا کرکے حکومت سازی کی کوشش کرتی ہے ۔ مگر بنگال ہی بی جے پی کے لئے آخری راستہ دیکھائے گا ۔ بنگال میں دی دی کے مقابلے میں کوئی نہیں ہےاور بہت جلد ملک کی کرسی سے بھی بی جے پی گرنے والی ہے ۔ وہیں سریش مشرا نے کہا کہ ممتا بنرجی کے ساتھ جو ہوا وہ نہایت ہی شرمناک واقعہ ہے ۔ بی جے پی اسطرح کا کھیل کھیل کر بنگال کے عوام کے دلوں پر حکومت نہیں کرسکتی ۔ بنگال کے عوام یہ گندی سیاست کبھی قبل نہیں کریں گے ۔ سریش مشرا نے کہا کہ ممتا بنرجی کی جلد صحتیابی کےلئے آج مندر میں پوجا اور یگ کروا رہا ہوں ۔ ہمیں امید ہے وہ جلد ٹھیک ہوجائیں گی ۔ سریش مشرا جعفرانی رنگ کا کرتا پہننے ہوئے تھے اور ان پر کچھ دنوں سے الزام بھی لگتا رہا ہےکہ وہ بی جے پی میں بھاگنے والے ہیں ۔ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ میں پارٹی مفاد کے لئے نہیں عوامی خدمت کے لئے کرتا ہوں اور جو لوگ ہوا اڑا رہے ہیں کہ میں ترنمول چھوڑ کر بھاگنے والا ہوں ۔ اصل میں وہی لوگ سب سے پہلے ترنمول چھوڑ کر بھاگ چکے ہیں ۔ رہی بات جعفرانی رنگ کے کرتے کی تو یہ رنگ کسی کے باپ کا نہیں ہےاور نہ ہی کوئی بہت رنگ کسی کے باپ کا ہے ۔ اگر بی جے پی والے اس رنگ کو اپنا رنگ کہتے ہیں تو سن لیں ۔ ہم بنگال کی پوری سیٹ بھی جیتیں گے اور یہ رنگ بھی تم سے چھین لینگے ساتھ ہی آنے والے دنوں میں مرکزی حکومت کی کرسی بھی ہم چھین لینگے ۔ ممتا بنرجی عوام کے لئے کام کرتی ہیں اور عوام کی خدمت بھی کرتی ہیں کوئی دیکھاوا نہیں ۔
ادھر اس حادثے کی خبر ملتے ہی پورے ریاست کے ترنمول لیڈران کارکنان و حامیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ۔ اسی رات ریاست کے مختلف جگہوں پر مظاہرہ ہنگامہ شروع ہوگیا ۔ وہیں دوسرے دن صبح ہوتے ہی ریاست کے مختلف جگہوں کے ساتھ ساتھ ہگلی ضلع کے چاپدانی میونسپلٹی کے تحت انگس موڑ پر چاپدانی میونسپلٹی کے سابق چئیرمین کے رہنمائی میں جم کر مظاہرہ ہوا ۔ اس دوران مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن سے بھی ممتا بنرجی پر ہوئے حملے کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے جواب طلب کیا ۔ مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی ہوئی ۔ اسکے بعد دس نمبر وارڈ کی شب مندر میں سریش مشرا پہونچے ۔ کچھ دیر میں ہی چاپدانی اسمبلی کے امیدوار ارندم گائن بھی مندر پہنچ گئے ۔ یہاں دونوں مل کر ممتا بنرجی کی صحتیابی کےلئے پوجا پرار تھنا کیا ۔ ساتھ ہی سریش مشرا یگ بھی کروایا ۔ اس دوران ارندم گائن نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی یہی سیاست ہے ۔ جھوٹ جھمیلہ دنگا فساد کرکے لوگوں کے درمیان نفرت پیدا کرکے حکومت سازی کی کوشش کرتی ہے ۔ مگر بنگال ہی بی جے پی کے لئے آخری راستہ دیکھائے گا ۔ بنگال میں دی دی کے مقابلے میں کوئی نہیں ہےاور بہت جلد ملک کی کرسی سے بھی بی جے پی گرنے والی ہے ۔ وہیں سریش مشرا نے کہا کہ ممتا بنرجی کے ساتھ جو ہوا وہ نہایت ہی شرمناک واقعہ ہے ۔ بی جے پی اسطرح کا کھیل کھیل کر بنگال کے عوام کے دلوں پر حکومت نہیں کرسکتی ۔ بنگال کے عوام یہ گندی سیاست کبھی قبل نہیں کریں گے ۔ سریش مشرا نے کہا کہ ممتا بنرجی کی جلد صحتیابی کےلئے آج مندر میں پوجا اور یگ کروا رہا ہوں ۔ ہمیں امید ہے وہ جلد ٹھیک ہوجائیں گی ۔ سریش مشرا جعفرانی رنگ کا کرتا پہننے ہوئے تھے اور ان پر کچھ دنوں سے الزام بھی لگتا رہا ہےکہ وہ بی جے پی میں بھاگنے والے ہیں ۔ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ میں پارٹی مفاد کے لئے نہیں عوامی خدمت کے لئے کرتا ہوں اور جو لوگ ہوا اڑا رہے ہیں کہ میں ترنمول چھوڑ کر بھاگنے والا ہوں ۔ اصل میں وہی لوگ سب سے پہلے ترنمول چھوڑ کر بھاگ چکے ہیں ۔ رہی بات جعفرانی رنگ کے کرتے کی تو یہ رنگ کسی کے باپ کا نہیں ہےاور نہ ہی کوئی بہت رنگ کسی کے باپ کا ہے ۔ اگر بی جے پی والے اس رنگ کو اپنا رنگ کہتے ہیں تو سن لیں ۔ ہم بنگال کی پوری سیٹ بھی جیتیں گے اور یہ رنگ بھی تم سے چھین لینگے ساتھ ہی آنے والے دنوں میں مرکزی حکومت کی کرسی بھی ہم چھین لینگے ۔ ممتا بنرجی عوام کے لئے کام کرتی ہیں اور عوام کی خدمت بھی کرتی ہیں کوئی دیکھاوا نہیں ۔
Comments
Post a Comment