نیا پرانا امیدوار نہيں صرف ممتا بنرجی کا چہرہ دیکھ کر ترنمول کو ووٹ دیں : سریش مشرا
- Get link
- X
- Other Apps
ہگلی10/مارچ ( محمد شبیب عالم ) مغربی بنگال اسمبلی انتخابی مہم میں چاپدانی کے امیدوار ارندم گائن بھی اترے میدان میں ۔ آج چاپدانی میونسپلٹی کے علاقے پہلا روڈ شو کیا ۔ جس میں چاپدانی میونسپلٹی کے سابق چئیرمین اور بورڈ آف ایڈمنسٹریٹ کے چئیر پرسن سریش مشرا بھی قدم سے قدم ملایا ۔ انکے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں ترنمول کارکنان و حامی بھی شرکت کئے ۔ یہ روڈ شو وارڈ نمبر ایک سے ہوتے ہوئے دو نمبر ، 6 , 7 , اور 9 نمبر وارڈ کے کئی علاقوں میں ہوا ۔ اس دوران " آر ایک بار ، ممتا دی آر ایک بار " کے نعروں کے علاوہ " ہماری دی دی ، ہم سب کی دی دی ، پورے بنگال کی دی دی زندہ باد " کے ساتھ " کھیلا ہوبے " کے نعروں سے چاپدانی شہر گونج اٹھا ۔ امیدوار ارندم گائن راستے پر کھڑے لوگوں سے ملاقات کرتے ہوئے ووٹ دینے کی گزارش کرتے نظر آئے ۔ اس موقعے پر بزرگوں نے دعائیں اور آشرواد دیا ۔ کئی جگہوں پر تو امیدوار کے بجائے سریش مشرا کو ہی دعائیں اور پیار سے چہرے کو چومتے ہوئے نظر آئے ۔ جلوس کے اختتام پر سریش مشرا کے ساتھ ایک خصوصی ملاقات ہوئی ۔ اس وقت سریش مشرا نے کہا کہ آج روڈ شو کے درمیان جسطرح سے عوامی پیار ملا اس سے ظاہر ہوتاہے کہ ترنمول پر لوگوں کا پورا یقین ہے ۔ کچھ لوگ جھوٹی افواہیں پھیلا رہے تھے کہ مقابلہ بی جے پی سے ہے ۔ مگر آج پتہ چلا کہ ممتا بنرجی اور ترنمول کے سامنے کوئی ہے ہی نہیں مقابلے کی تو دور کی بات ہے ۔ اس دفعہ بھی ترنمول کامیاب ہوگی اور تیسری دفعہ ممتا بنرجی وزیر اعلیٰ بنیں گی ۔ اس دوران چاپدانی میں نئے امیدوار کے متعلق سوال پر سریش مشرا نے کھلے طور پر کہا کہ نیا یا پرانا ہمیں امیدوار نہیں دیکھنا ہے بلکہ صرف اور صرف ممتا بنرجی کو دیکھنا ہےاور اس امیدوار کے پیچھے بھی ممتا بنرجی کا ہی چہرہ ہے ۔ بس اسی چہرے کو دیکھ کر ہمیں ووٹ دینا ہے ۔ اس دوران سریش مشرا سے پوچھا گیا کہ پورے علاقے میں چرچا عام ہےکہ سریش مشرا کو اس دفعہ اسمبلی امیدوار کا ٹکٹ ملنا تھا مگر نہیں ملا ۔ اس وجہ سے کچھ لوگوں میں ناراضگی بھی ہے ؟ اس پر انہوں نےکہا کہ نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔ مگر ہاں اتنا ضرور ہےکہ آپکے چاہنے والے کارکن یا حامی ہمیشہ سوچتے ہیں کہ انکے رہنماء کو بڑا عہدہ ملے ۔ لیکن میں اپنی جانب سے ٹکٹ پانے کے لئے کبھی کوششیں نہیں کی ۔ میرے لئے پارٹی کا فیصلہ ہی اہم فیصلہ ہے ۔ میں پارٹی سے بڑا اور اوپر نہیں ہوں ۔ میں اپنے چاہنے والوں سے بس اتنا ضرور کہونگا کہ دل برداشتہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں آپ لوگوں نے جو سچا تھا وہ نہیں ہوا ۔ لیکن میں کہونگا کہ ہو سکتا ہے ۔ ممتا بنرجی اس سے بڑا عہدہ میرے لئے رکھی ہوں آج نہیں تو کل ضرور دینگی ۔ سریش مشرا سے ایک اور سوال کیا گیا کہ آپ کے علاقے کے کئی ترنمول رہنماء سابق کونسلر بھی ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں ۔ جنکا نام تارک سنگھ جو برسوں پہلے چاپدانی میونسپلٹی کے نائب چئیرمین بھی رہ چکے ہیں اور بارہ نمبر وارڈ سے کونسلر بھی رہ چکے ہیں ۔ وہ گزشتہ دنوں مکل رائے کے ہاتھوں بی جے پی کا پرچم تھام لیا ہے ۔ آخر کیوں ؟ کس بات کی ناراضگی تھی ۔ اس پر سریش مشرا نے کہا کہ کس کو کس بات سے ناراضگی ہے یہ تو وہی بتا سکتے ہیں ۔ مگر میں اتنا ہی کہونگا کہ انہیں ترنمول سے پیار نہیں تھا ۔ صرف دیکھا کررہے تھے ۔ اگر حقیقت میں انہیں ترنمول سے پیار ہوتا تو اس انتخابی موقعے پر ترنمول کا ساتھ چھوڑ کر نہیں جاتے ۔ انہوں نے اور کہا کہ کچھ لوگوں کے ذہن میں گوبر بھر گیا ہے یہ سوچنے لگے ہیں کہ اس بار ترنمول کی وداعی ہےاور بی جے پی کی حکومت بننے ہی والی ہے ۔ اسی لئے یہ بھاگنے میں لگے ہیں ۔ مگر یہ بنگال کی پاک سرزمین کسی ناپاک سیاسی جماعت کے لئے کبھی بھی سازگار نہیں رہی ہےاور نہ ہی یہاں کے عوام انہیں پسند کرینگے ۔ ممتا بنرجی وزیر اعلیٰ دس برسوں سے تھی اور اس بار بھی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ہی بنیں گی ۔ سریش مشرا نے عوامی نیوز اخبار کے زریعے باشندگان چاپدانی سے گزارش کیا اور کہا کہ جسطرح سے ممتا بنرجی کو کامیاب بناتے آئے ہیں اس دفعہ بھی انہیں ہی کامیاب بنائیں اور اگر لگتا ہےکہ گزشتہ دس برسوں میں چاپدانی کے کسی بھی گھر فرد کو ممتا بنرجی کی جانب سے ترقیاتی کام کا فائدہ حاصل نہیں ہوا ہو آپ ان سے فیضیاب نہیں ہوئے ہوں تو بےشک آپ کے ہاتھوں میں ووٹ کا بٹن ہے جسے چاہیں دبا دیں ۔
Comments
Post a Comment