خواہش تھی سنگور سے کھڑا ہونے کی مگر ماسٹر موشائے نہیں مانے میں حیران ہوں کہ وہ بی جے پی کی ٹکٹ پر انتخاب لڑرہے ہیں : ممتا بنرجی
- Get link
- X
- Other Apps
ہگلی31/مارچ( محمد شبیب عالم )گزشتہ سنیچر سے مغربی بنگال اسمبلی انتخاب 2021 کی ووٹنگ شروع ہوچکی ہے ۔ آج یکم اپریل کو دوسرے مرحلے کی ووٹنگ ہورہی ہے ۔ اس سے ایک روز قبل یعنی منگل کے دن ممتا بنرجی تیسرے مرحلے کی انتخابی مہم کے لئے میدان جنگ میں اتر چکی ہیں اور آج ہگلی ضلع کے گوگھاٹ اور سنگور میں باری باری سے انتخابی جلسہ منعقد کی ۔ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ آئندہ 6 اپریل کو ہونی ہے ۔ اس دن ہگلی ضلع کی کچھ سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہوگی اور باقی کے سیٹوں پر آئندہ 10 اپریل کو ووٹنگ ہوگی ۔ ممتابنرجی آج گوگھاٹ کے کامارپوکھر میں دوپہر بارہ بجے اور سنگور کے رتن پور گرام میں انتخابی جلسہ منعقد کرتے ہوئے انہوں نے سب سے پہلے اپنے متعلق بولی کہ میری خواہش تھی سنگور سے انتخاب لڑنے کی مگر ماسٹر موشائے ( روندرناتھ بھٹاچاریہ ) نہیں مانے ۔ انکو سمجھانے کےلئے بیچارام مننا کو بھیجی تھی مگر پھر بھی وہ نہیں مانے ۔ ممتا بنرجی نے اور کہا کہ میں اب بھی یہ سوچ کر حیران ہوں کہ ماسٹر موشائے بی جے پی کی ٹکٹ پر کیسے انتخاب لڑرہے ہیں ۔ ساتھ ہی اور کہی کہ میں ماسڑ موشائے کا احترام کرتی ہوں ۔ یہ کہتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ میں ماسٹر موشائے سے کہونگی کہ وہ آرام کریں اور بیچارام کو سنگور سے کامیابی دلانے میں مدد کریں ۔ وہیں گوگھاٹ میں جلسہ کے دوران ممتا بنرجی بی جے پی کو آڑے ہاتوں لیتے ہوئے بولی کہ بنگال کو ہتھرس ہونے نہیں دونگی ۔ بی جے پی غنڈہ گردی بند کرے ورنہ جب میرے لڑکے ( پارٹی کارکن ) دوڑائیں گے تو دم دباکر بھاگو گے ۔ میں ایسا نہیں کررہی ہوں تو یہ نہ سمجھو کہ میں تم سے ڈرتی ہوں ۔ نہیں میں چاہتی ہوں کہ انتخاب امن و سکون سے ہو ۔ ممتا بنرجی آج بی جے پی کے علاوہ سی پی ایم والوں پر بھی لفظی وار کرتے ہوئے بولی سی پی ایم کے ہی لوگ بی جے پی میں گئے ہیں ورنہ بی جےپی کا یہاں کچھ بھی نہیں ہے ۔ بی جے پی کے جتنے بھی امیدوار ہے سب دوسری جماعت کے ہیں ۔ کچھ ہمارے غدار بھی ان میں شامل ہیں ۔ پرانے بی جے پی کارکنان یہ سب دیکھ کر پریشان ہیں ۔ بی جے پی انہیں غداروں کو دوسری جماعت سے ادھار میں لیکر حکومت بنانے کی خواب دیکھ رہی ہے ۔ ممتا بنرجی نے سنگور کے علاوہ گوگھاٹ میں بھی ووٹروں کو اپنی آئندہ کے ترقیاتی کاموں کا وعدہ کرتے ہوئے بولی کہ ترنمول کو کامیاب بنائیں ۔ سنگور صنعت بھی لگائیں گے اور کسانوں کا زراعتی مسائل بھی حل کرونگی ۔ میں وعدے کہ مطابق سنگور میں مندر بنا چکی ہوں ۔ آرم باغ کےلئے ماسٹر پلان تیار ہے ۔ اب سیلاب سے لوگوں کا نقصان نہیں ہوگا ۔ پینے کے پانی کا بھی مسئلہ حل ہوگا ۔ آئندہ تین چار برسوں کے درمیان لوگوں کے گھروں تک پینے کاپانی پہونچا دونگی ۔ ساتھ ہی منتیشور ندی پر پل بنانے کی تیاری کی جارہی ہے ۔ ساتھ ہی پختہ سڑکیں بھی بنائی جائے گی ۔ اسی لئے کہتی ہوں کہ ایک بھی ووٹ بی جے پی کو نہیں دیں ۔ ممتا بنرجی نام لئے بغیر شبھیندو کے جانب اشارہ کرتے ہوئے بولی کہ بہار ، اترپردیش جہاں بھی بھاگو گے کان پکڑ کر کھیچتے ہوئے لایا جائے گا ۔ ممتا بنرجی نے ووٹروں سے گزارش کرتے ہوئے بولی کہ میں روزگار دونگی ، کل کارخانہ قائم ہوگا ، کنیاشری یووا شری ، سبز ساتھی ، سواستھ ساتھی سب ملےگا ۔ صرف آپ سبھوں سے گزارش ہےکہ بی جے پی کو ووٹ نہ دیں ۔ آج ممتا بنرجی اپنی تقریر کے دوران ایک دم سے جزباتی ہوگئیں اور نام لئے بغیر پھر سے ادھیکاری فیملی پر وار کرتے ہوئے بولی کہ کھیلا پیلا کر انسان بنائی ہوں ، دودھ کیلا کھیلاکر کالا سانپ پالی تھی ۔ تم بھی لڑوگے اور ہم بھی لڑیں مگر میرے کارکنان پر حملہ کیوں ؟ صرف ووٹ کی وجہ سے خاموش ہوں ورنہ میں بھی دیکھا دیتی کہ کون کتنا بڑا نیتا ہےاور کس کی کتنی طاقت ہے ۔ ادھر ماسٹر موشائے ( روندرناتھ بھٹاچاریہ ) سے پوچھا گیا کہ آپ سے بیچارام مننا بات کرنے کے لئے آئے تھے اور کہا تھا کہ آپ بی جے پی کی ٹکٹ پر کیوں امیدوار کھڑے ہورہے ہیں ؟ یہ سوال سنتے ہی ماسٹر موشائے سخت لہجے میں جواب دیا کہ بیچارام مجھے چور کہا تھا میرے خلاف سازشیں رچی تھی وہ میرے پاس کیسے آسکتا ہے ۔ پھر ان سے پوچھاگیا کہ ممتا بنرجی کا کہنا ہےکہ وہ آپ آرام کریں اور بیچا کو کامیاب بنائیں ؟ اسکے جواب میں روندر بھٹاچاریہ نے کہا کہ وہ کچھ بھی کہہ سکتی ہیں ۔ مگر میں بی جے پی کا ہوں اور سنگور سے امیدوار بھی ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آج جو کچھ بھی ممتا بنرجی نے کہا وہ تمام باتیں غلط ہے ۔ وہ کسی کو بات کرنے کے لئے میرے پاس کیوں بھیجیں گی ۔ خود بھی تو مجھ سے بات کر سکتی تھیں اور ابھی کہتی ہیں کہ میں 92 سال کا ہوگیا ہوں ۔ نہیں میں ابھی 88 سال پانچ ماہ کا ہوں اور انتخاب لڑنے کے لئے تھکا نہیں ہوں ۔ آج جو وہ وعدے کررہی ہیں گزشتہ دس برسوں میں سنگور کےلئے وہ کیا کی ہیں خود ہی بتائیں ایمانداری کےساتھ ۔ ماسٹر موشائے بیچارام پر بھی لوٹ کھسوٹ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دس برسوں میں اس نے آخر کونسا روزگار کرلیا کہ گاڑی باڑی شان و شوکت سب پالیا ۔
Comments
Post a Comment