پوری اکثریت کے ساتھ ممتا بنرجی کی حکومت بننے جارہی ہے قومی یکجہتی کو ختم کرنے والوں کو بنگال کے عوام کبھی قبول نہیں کرینگے : وجے ساگر مشرا
- Get link
- X
- Other Apps
ہگلی23/مارچ ( محمد شبیب عالم ) مغربی بنگال میں مو سمی پارہ کے ساتھ ساتھ سیاسی پارہ بھی چھڑھا ہوا ہے ۔ مگر اسکی پرواہ کئے بغیر تمام سیاسی جماعتوں کے امیدوار اپنے کارکنان و حامیوں کےساتھ گلی محلوں کی چکر لگانے ساتھ ہی بڑے بزرگوں کے سامنے دونوں ہاتھ جوڑ کر دعائیں آشرواد لینے کےساتھ چھوٹے معصوم بچوں کے چہروں پر شفقت سے ہاتھ پھیر تے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں ۔ اسکے پیچھے بس ایک ہی مقصد ہے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنا اور اپنے حمایت میں ووٹ کے لئے راضی کروانا اور کامیاب بنانا ہے اور یہ محنت کیوں نہ ہو بس کچھ ہی دن تو اسکے بعد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ! آپ تو سمجھ ہی رہے ہیں ۔ ٹھیک اسی طرح سے آج شیرامپور اسمبلی حلقہ کے ترنمول کانگریس امیدوار ڈاکٹر شدپتو رائے آج رشڑا میونسپلٹی کے ایک نمبر وارڈ میں راشڑا میونسپلٹی کے سابق چئیرمین وجے ساگر مشرا کے رہنمائی میں انتخابی مہم میں وارڈ کے عوام سے ملتے ان کو سلام نمستے دونوں ہاتھوں کو اٹھائے نظر آئے ۔ اس دوران ترنمول کارکنان و حامیوں کی اچھی تعداد بھی دیکھی گئی ۔ اس دوران بلکل پرجوش انداز میں کھیلا ہوبے کا نعرہ بھی لگایا ۔ صبح آٹھ بجے سے لیکر دن کو ساڑھے گیارہ بجے تک ایک نمبر وارڈ کے مختلف لوگوں سے ڈاکٹر شدپتو رائے ملتے نظر آئے ۔ ساتھ ہی وجے ساگر مشرا بھی لوگوں سے اپیل کرتے نظر آئے کہ برائے مہربانی ترنمول کو ہی ووٹ دیں ۔ جسطرح سے صرف رشڑا ہی نہیں پورے مغربی بنگال میں ترقیاتی کا ممتا بنرجی نے انجام دی ہیں ۔ اسکی مثال نہ پہلے کبھی ملی ہے اور نہ ہی کسی دوسرے ریاستوں میں بھی اسطرح کی ترقیاتی کام کی کوئی مثال دیکھنے کو ملتی ہے ۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر سخت لہجے میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی بنگال کو " سونے " کا بنگال یعنی سنار بنگلہ بنانے کی بات جسطرح سے کررہی ہے ۔ کیا مغربی بنگال میں رہنے والے ہمارے دوست بھائی بہن بہار کے بارے میں نہیں جانتے ہیں ؟ یا یہاں یوپی بہار کے لوگ نہیں ہیں ؟ بی جے پی یوپی ، بہار کو " سونے " کا بنائی ہے کیا جو بنگال کو سنار بنگال بنانے میں لگی ہوئی ہے ۔ اسکے علاوہ اور بھی کئی دوسری ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہ سونے کا بناہے کیا ۔ دوستوں آج جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں آئے دن ذاتی دھرم مذہب کے نام پر لوگوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی سازش ہورہی ہے ۔ آج اسی وجہ سے ملک میں تجارت کاروبار کل کارخانوں کی حالت بد سے بدتر ہوگئی ہے ۔ مہنگائی سے ملک کے عوام کراہیت محسوس کررہے ہیں ۔ کسان بےچارے گزشتہ تین ماہ سے سردی دھوم گرمی کی مار جھیلتے ہوئے بی وی بال بچوں والدین کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سڑکوں پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ انکی جانب یہ گونگی بہری اندھی سرکار خاموش تماشائی بنی ہوئی ہےاور آج بنگال پر حکومت کرنے کا خواب لیئے بنگال کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہےاور کہتی ہےکہ سونے کا بنگال بنا دینگے ۔ نہیں چاہئے ہمیں سونا ۔ بنگال کے عوام امن چین سکون چاہتے ہیں اور یہ ایسی کسی بھی جماعت کی حمایت نہیں کریں گے جو امن سکون ختم کرکے نفرت کی چنگاری بھڑکاتی ہے ۔ اس دوران وجے ساگر مشرا نے صحافیوں سے کہا کہ مغربی بنگال میں ترنمول کی حکومت پوری اکثریت کے ساتھ تیسری دفعہ حکومت قائم کرنے جارہی ۔ میں یہ دعویٰ اس لئے بھی کررہا ہوں کہ بنگال کے عوام گمراہ کرنے والوں کا ساتھ نہیں دیتے ہیں اور نہ ہی قومی یکجہتی کو نقصان پہونچانے والوں کی حمایت کرتے ہیں ۔ بنگال کے عوام امن پسند ہیں ۔ آج بنگال واحد ریاست ہے جہاں آج بھی ہندو مسلمان ایک ساتھ چائے کی دکانوں میں بیٹھتے ہیں ۔ تہوار چاہے درگا پوجا ، دیوالی ، ہولی ، عید ، بکرا عید سب ساتھ ملکر مناتے ہیں اور ایک دوسرے کے خوشی و غم کے وقت خود کو شریک کرتے ہیں ۔ اس دوران ڈاکٹر شدپتو رائے نے کہا کہ بی جے پی چاہے جسطرح کے ہتھکنڈے اپنالے 2/ مئی کو انہیں منھ کے بل گرنا ہی ہے ۔ ساتھ ہی لوگوں سے اپیل بھی کیا کہ کسی بھی صورت میں بی جے پی کو بنگال سے باہر کا راستہ دیکھانا ہے ۔ تیسری بار بنگال میں ممتا کی حکومت بنتے ہی مودی حکومت کی الٹی گنتی یہیں سے شروع ہوجائے گی اور 2024 میں پورے ملک سے بی جے پی کا صفایا یقینی ہوجائے گا ۔ ڈاکٹر شدپتو رائے اور وجے ساگر مشرا صبح ایک نمبر وارڈ میں گھومتے نظر آئے تو وہیں شام ہوتے ہی نو نمبر وارڈ میں بھی گھر گھر گلی گلی محلوں میں جاکر لوگوں سے ملاقات کیا اور ووٹ کرکے ممتا بنرجی کی ہاتھ کو مضبوط کرنے کے لئے گزارش بھی کیا ۔
Comments
Post a Comment