شہریت ترمیمی قانون و این آر سی کے خلاف وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملکر آندولن جاری رکھا جائے : طہٰ صدیقی


ہگلی18/دسمبر ( محمد شبیب عالم )  جیسے جیسے دن گزر رہا ہے ۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لوگ مخالفت میں آگے آتے جارہے ہیں ۔ اب تک پورے ملک میں مسلمانوں کے علاوہ عام شہری طلباء و طالبات کے علاوہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ کے ساتھ ریاستی وزراء بھی لگاتار مظاہرے کرتے دیکھے گئے ۔ وہیں آج ہگلی فرفرا شریف کے پیرزادہ طہٰ صدیقی بھی میدان میں اتر گئے ہیں ۔ آج یہاں ایک بڑا سا قومی پرچم ہاتھوں میں لئے ہر ذات مذہب کے لوگ مرکزی حکومت کے خلاف جلوس نکالا ۔  اسکے بعد انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ملک کی مالی صورتحال بگاڑ کر پورے سسٹم کو برباد کرکے یہ غیر ضروری قانون پاس کروا کر عوام کو جینا مشکل کررکھا ہی ۔  ملک کے عوام کو لگاتار باٹنے کی سیاست کررہے ہیں ۔ ابھی ابھی انکا پیٹ نہیں بھرا تو لنگی ٹوپی ساڑی پنجابی لباس کے نام پر لوگوں کو باٹنے کی فراق میں لگ گئے ہیں ۔ طہٰ صدیقی نے اس بات کو طنزیہ لہجے میں بولتے ہوئے کہا کہ لنگی تو ہم دن رات پہنتے ہیں ۔ لیکن آپ تو صرف رات کو پہنتے ہیں اور صرف رات کو لنگی پہنے والا معاملہ تو اور خطرناک ہوتاہے ۔  اس دوران صحافیوں کے ایک جواب میں کہا کہ احتجاجی مظاہرہ کے دوران کس نے آگ لگائی ۔ کس نے نقصان پہنچایا یہ بات کیسے سیدھے سیدھے کہدوں کہ کوئی کسی ہندو نے جلایا تھا یا پھر یہ کیسے کہدوں کے کوئی مسلمان چلایا تھا ؟ نہیں ایسا کرنے والا کسی بھی دھرم۔مذہب سے تعلق رکھنے والا نہیں تھا وہ لوگ صرف اور صرف سماج دشمن عناصر تھے ۔ ایسی گندی حرکت کرنے والوں کے ہم خلاف ہیں ۔  ہم ایسے لوگوں کی حمایت میں کبھی نہ تھے اور نہ ہی کبھی رہیں گے ۔ ہماری لڑائی ملک کے عوام کے خلاف قانون بنانے والے سے ہے ۔ ہندو مسلمان کو الگ کرنے والے سے ہے ۔ انکے خلاف ہماری لڑائی جاری رہے گی ۔  انہوں نے اور کہا کہ جب ہماری وزیر اعلیٰ ممتابنرجی خود مرکز کے گندے رویئے کے خلاف راستے پر اتری ہیں تو ہم انکے ساتھ ہیں اور مغربی بنگال کے عوام سے بھی گزارش کرونگا کہ اس لڑائی میں وزیر اعلیٰ کی ہاتھ کو مظبوط کرنے کے لئے انکے ساتھ ہوکر یہ لڑائی آندولن جاری رکھیں ۔  مغربی بنگال کے عوام کبھی بھید بھاؤ اونچ نیچ ذات دھرم کو لیکر اپنے دلوں میں نفرت نہیں پالتے ہیں اس لئے کہ یہ ہمارا کلچر تہزیب نہیں ہے ۔ ہم قومی یکجہتی کو برقرار رکھنے کےلئے لڑائی لڑتے رہیں گے ۔ ساتھ ہی اس عوام مخالفت قانون این آر سی اور سی اے اے کے خلاف دھرنا مظاہرہ کرتے رہیں گے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا