پنڈوا میں چوتھی جماعت کی طالبہ پر ایسیڈ حملہ الزام ترنمول پر ، ایک گرفتار

 ہگلی20/مئی (محمد شبیب عالم ) یہ واردات چار دن قبل کی ہے ۔ متاثرہ کی ماں نے کہا کہ  حملہ آور ترنمول جئے ہند باہینی کا ممبر ہے ۔ جس کے خوف سے کوئی بھی اسکے خلاف آواز بلند نہیں کرسکتا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ گھر کے سامنے سے نالی کا گندہ پانی بہہ رہا تھا اسی کی مخالفت کرنےکی یہ سزا ملی ہے ۔ اس معاملے میں اس بچی کی ماں اور پولیس زرائع سے ملی جانکاری کے مطابق حملہ وروں کانام شیخ خلیل اور شیخ شفیقل ہے ۔ شیخ خلیل ترنمول جئے ہند باہینی کا ممبر ہے ۔ اس طلباء کی عمد دس سال کے قریب ہے ۔ یہ واردات ہگلی ضلع پنڈوا کے شملہ گڑھ علاقے کا ہے ۔ ان دونوں کے خلاف پنڈوا تھانے میں اس بچی کی ماں شکایت درج کرائی ہے ۔  جس کے تحت ایک شخص کو پولیس گرفتار کرچکی ہے ۔ دوسرا فرار بتایا گیا ہے ۔ پولیس اسکی تلاش میں لگی ہے ۔  ماں نے شکایت میں کہا ہے کہ گزشتہ پندرہ مئی کو نالی کا گندہ پانی میرے دروازے کے سامنے سے بہہ رہاتھا ۔ اسکی شکایت اپنے پڑوس میں رہ رہے شیخ خلیل سے کی ۔ تب خلیل تیش میں آگیا اور موقعے پر ہی مجھے  میرے بیٹے اور چھوٹی بیٹی کو بےرحمی سے پٹک کر مارا ۔ آخر میں آپسی صلح کے لئے تیار ہوئی ۔ اسکے لئے مقامی لوگوں سے رابطہ کی ان لوگوں نے اسکے لئے پنچایت بلاکر معاملے کو رفعہ دفعہ کرنے کی کوشش کرنے لگے ۔ اور ایک دو دن کا بعد کا وقت مکرر کیا ۔ ادھر دوسرے دن یعنی 16مئی کو میں گھر پر نہیں تھی ۔ میری غیر حاضری میں ان دونوں نے مجھے گندی گندی گالیاں دے رہے تھے ۔ اس دن خلیل کے گھر کی عورتیں بھی مجھ گالی گلوچ کررہی تھیں ۔ یہ سن کر میری بیٹی انکے خلاف احتجاج کرنے لگی ۔ اتنے میں خلیل اور اسکے گھر والے ایسیڈ لیکر آئے اور میری بیٹی کے جسم پر پھینک دیئے ۔ جسکی وجہ سے جسم کے مختلف حصے جل اٹھے وہ وہیں مچلنے چھٹ پٹ کرنے لگی ۔ اسکی یہ حالت دیکھکر حملہ کرنے فرار ہوگئے ۔ مگر مقامی لوگ دوڑے ہوئے آئے اور میری بچی کو پنڈوا گرامین اسپتال میں لے گئے ۔ وہاں ڈاکٹروں نے اسکی حالت دیکھ کر چنسورہ امام باڑہ اسپتال منتقل کردیا ۔ جو ابھی بھی زیر اعلاج ہے ۔ اس نے مزید شکایت کرتے ہوئے بتائی کہ شیخ خلیل مقامی ترنمول جئے ہند باہینی کا ممبر ہے ۔ اسی وجہ سے علاقے کے لوگ اسکے ڈر سے منھ نہیں کھول پاتے ہیں ۔ یہاں تک کہ ہم جب انکے خلاف آواز بلند کرنے کی بات کہے تو خلیل اور شفیقل جان سے مارنے کی دھمکی دیئے ۔  اس معاملے میں بچی جس کا نام پوشیدہ رکھا گیا ہے ۔ اس نے کہا کہ 16مئی کی شام سات بجے کے قریب اپنے گھر کے سامنے نل پر شیخ خلیل منھ دھورہا تھا ۔ اس نے مجھے گھر پر تنہا پاکر مجھ پر ایسیڈ سے حملہ کردیا ۔  میرا سارا جسم جل گیا ۔ میں تڑپنے لگی ۔ لگ رہا تھا کہ میری جان اب نکل جائے گی ۔ لیکن مجھے تڑپتے دیکھ کر کچھ لوگ میرے پاس آئے اور اسپتال لے گئے ۔ جہاں ابتدائی علاج کے بعد مجھے چنسورہ اسپتال بھیج دیا گیا ۔ اس معاملے میں جب خلیل کے یہاں اخباری نمائندہ پہونچے تو پتہ چلا کہ انکے گھر پر کوئی نہیں ہے ۔ پولیس اس شکایت کی بنیاد پر انہیں تلاش کررہی ہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا