کانکی نارہ میں ماحول پرامن ، پولس انتظامیہ اور علاقے کے ملی ادبی سماجی حضرات پرامن ماحول قائم کرنے کی گزارش کئے

 چوبیس پرگنہ 22/مئی (محمد شبیب عالم ) گزشتہ تین دنوں کے بعد کانکی نارہ بھانٹ پاڑہ اور جگتدل میں آج 

ماحول پرامن رہا ۔ راستے پر لوگ بھی دیکھے ۔ کچھ بازاریں بھی کھلی ۔ علاقے میں چہل پہل بھی تھوڑی بہت دیکھی گئی ۔ ہاں گزشتہ کل رات بھاٹ پاڑہ علاقے میں بم تیار کرنے کے دوران ایک شخص کی موت ہوگی اور دو شدید طور پر زخمی ہوگئے ۔ اسکی اطلاع پولیس کو ملتے ہی موقعے پر پہونچ گئی ۔ زرائع سے ملی اطلاع کے مطابق یہ لوگ بی جے پی حامی تھے ۔ اسکے بعد پولیس رات بھر ان علاقوں میں تلاشی مہم کے دوران کافی تعداد میں بم تیار کرنے والا سامان مسالہ برآمد کی ۔ ساتھ ہی 20لوگوں کو گرفتار بھی کی یہ تمام لوگ بی جے پی حمایتی بتائے جارہے ہیں ۔ اسکے بعد جگتدل تھانہ کے مختلف علاقے کی گلیوں میں پولیس چوکی بیٹھا دی گئی ہے ۔ آج جگتدل تھانے کی پولیس مختلف وارڈوں میں جاکر وہاں کے باشعور لوگوں سے ملاقات کی اور آپسی ہمدردی  محبت  بھائی چارہ پھر سے بحال کرنے کی گزارش کی ۔ اسکہ علاوہ دن کو بھانٹ پاڑہ میونسپلٹی میں پولیس اور مقامی ادبی سماجی و باشعور حضرات کو لیکر ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی ۔ جس میں سبھی نے ایک زبان ہوکر اپنے اپنے علاقے ماحول کو پر امن و پرسکون بنائے رکھنے کی گزارش کئے ۔ ساتھ ہی افواہوں پر کان نہ دھرنے کی بھی گزارش کی گئی ۔ اسکے بعد پولیس اپنے طور پر گاڑی میں مائک لگاکر علاقے میں گھومتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ آپ حضرات بےخوف رہیں ۔ کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں 144 ابھی بھی جاری ہے کہیں جماعت نہ کریں ۔ قانون کی خلاف ورزی نہ کریں ۔    دوسرے جانب ارجن سنگھ کے جانب سے یہ الزام لگائی گئی ہے کہ ریاستی حکومت اور انکی پولیس انہیں جان سے مار دینے کی سازش کررہی ہے ۔ اس شکایت کی بنیاد پر آج ارجن سنگھ کی سیکورٹی اتنی سخت کردی گئی ہے کہ آپ جان کر حیران ہوجائیں گے ۔ انکے گھر اور مزدور بھون کو مرکزی پولیس کی چھاؤنی میں تبدیل کردی گئی ہے ۔ کافی تعداد میں مرکزی فورس تعنیات ہیں ۔ اسکے علاوہ تین جگہوں پر بالو کی بوریوں کے بنکر بنائے گئے ہیں اور سخت نگرانی میں انکو اور انکے گھر والوں کو رکھا گیا ہے ۔  ایک بات کی ذکر یہاں کرنا ضروری ہے کہ آج جب بازار کھلے تو دیکھا گیا کہ جس چیز کی قیمت دو روپئے تھی اسکے لئے دس روپئے لئے جارہے تھے سبزی  اناج کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ۔ کچھ دکانداروں نے کہا کہ مال کم ملا ہے تھوک بازاریں بند پڑی ہوئی ہیں تو آخر ہم کیا کریں ۔   اس کے علاوہ عید کی خریداری کرنے والے آج بھی مایوس دیکھے اس لئے کہ کپڑے بازار ابھی ابھی بند ہیں چاہے ہندو کی ہوں یا مسلم کی تمام دکانیں بند دیکھیں ۔ لوٹ پاٹ توڑ پھوڑ کا ڈر ابھی بھی ان دکانداروں میں پایا گیا ۔ لیکن اگر مکمل طور پر دیکھی جائے تو پولیس کی چوکسی ضلع انتظامیہ کی کارکردگی کی بنیاد پر ماحول بہت اچھا رہا اور امید کی جارہی ہے ، اب یہاں کوئی کسی قسم کی گڑبڑی نہ ہو ۔ ہاں بس تھوڑی سی خوف ووٹوں کی گنتی کو لیکر ہے ۔ آج معاملہ قابو میں رہا تو انشاءاللہ سب ٹھیک ھوجانے کی امید کی جارہی ہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا