لاکٹ ہگلی کے گلے میں ، رتنا ناگ کی شکست کلیان اچھے ووٹوں سے کامیاب ، اپروپا کو بھی سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑا -
ہگلی23/مئی (محمد شبیب عالم ) پورے ہندوستان کے عوام کو آج کے دن کا بےصبری سے انتظار تھا ۔ لیکن آج جو ہوا شاید ہی کسی نے نے ایسی قیاس لگائی تھی ۔ ایک طرف جہاں تمام نیوز چینل کے Exit poll صحیح ثابت ہوئے ۔ وہی بنگال کا ریزلٹ ایسا ہوگاکسی نے سوچا بھی نہیں تھا ۔ ٹھیک اسی طرح سے ہگلی ضلع میں بھی ایسا ہی دیکھنے کو ملا ۔ اس ضلع کے کل تین سیٹ آرم باغ ۔ شریرامپور اور ہگلی ۔ ان تینوں سیٹ کے ریزلٹ کی بات کریں تو شری رامپور کی سیٹ سے ترنمول امیدوار کلیان بنرجی 98,192 ووٹوں سے کامیاب ہوگئے ہیں ۔ انہیں کل 45,47 فیصد کے ساتھ کل 632794 ووٹ ملے ہیں ۔ وہیں انکے سب سے بڑا حریف بی جے پی کا امیدوار دیبوجیت سرکار کسی نے بھی نہیں سوچا ہوگا کہ ایک نامعلوم چہرہ 534602 ووٹ حاصل کرلےگا ۔ یہاں سے سی پی آئی ایم کے امیدوار ترتھانکر رائے بھی 151889 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔ اسکے علاوہ ہم آرم باغ سیٹ کی بات کریں تو ترنمول امیدوار اپروپا پوددار کو خاصی چلینج کا سامنا کرنا پڑا ۔ صبح سے ہی کبھی آگے کبھی پیچھے بڑھ رہی تھی ۔ شام کو خبر لکھے جانے تک اپروپا کو 629428 اور بی جے پی کے امیدوار تپن رائے کو 627135 ووٹ ملے ۔ اسطرح سے اپروپا 2293 ووٹوں سے کامیاب دیکھائی دے رہی ہیں ۔ یہاں سی پی آئی ایم کے امیدوار سکتی موہن ملک 97175 ووٹ ملے ہیں ۔ اب ہگلی سیٹ کی بات کریں تو یہاں ترنمول کی امیدوار ڈاکٹر رتنا دے ناگ انکے کردار سے ہرکوئی واقفیت رکھتا ہے کہ وہ کتنی سلجھی اور سانت لہزے کی ہیں اور اسی وجہ سے کسی نے بھی نہیں سوچا تھا کہ انکی اس قدر شکت جھیلنی پڑے گی ۔ اس سیٹ پر بی جے پی اچھے ووٹوں سے کامیاب ہوگئی ۔ یہاں بی جے پی کی امیدوار لاکٹ چٹرجی کو 669423 ووٹ ملے ۔ رتنا دے ناگ کو 596440 ووٹ حاصل ہوئے ۔ اسطرح سے لاکٹ 72983 ووٹوں سے کامیاب ہوگئی اور ہگلی لوک سبھا حلقہ کے عوام کے گلے میں لاکٹ آگئی ۔ یہاں سی پی آئی ایم کے امیدوار پردیپ ساہا 121277پانے میں کامیاب رہے ۔ لاکٹ کی کامیابی کے بعد دوپہر سے ہی خاص طور پر غیر مسلم علاقوں میں پٹاخے کی آواز گونجتی رہی ۔ جگہ جگہ زعفرانی ابیر اڑاکر جشن منایا گیا ۔ راستے پر مسافروں کو روک کر انکے درمیان مٹھائیاں بھی تقسیم کیا بی جے پی حامیوں نے ۔ وہیں دوسری جانب اس رلزلٹ سے خاص کر مسلم علاقوں ایک طرح سے غم و غصے کا ماحول دیکھا گیا ۔ لوگوں میں اس بات کی بھی حیرانی تھی کہ بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آئے گی ۔۔۔۔۔۔۔ ؟ ضرور کوئی نہ کوئی گڑبڑی کی گئی ہے ۔ ہر کوئی اسکی مخالفت میں ہی تھا یہاں تک کہ سارا ہندوستان پھر آخر اسے اتنی سیٹیں کیسے مل گئی ۔ زیادہ تر لوگوں میں اس نتیجے پر حیرانی دیکھی جارہی ہے ۔ لوگوں میں خاصی مایوسی اس بات کی بھی ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں میں اس نے جو فیصلے لئے اب تو وہ اور من مانی کریگا ۔
Comments
Post a Comment