کانکی نارہ لگاتار 31دنوں سے میدانِ جنگ بنا ہوا ہے ۔ آج نئے تھانہ کے افتتاح سے قبل بم گولیاں چلی دو کی موت پانچ زخمی ، 144نافد پولیس پر لاپرواہی کا الزام

کانکی نارہ 20/جون (محمد شبیب عالم ) مغربی بنگال میں اس قسم کی صورتحال شاید پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ہوگا کہ کسی علاقے میں لگاتار 31دن ہوگئے جہاں کی صورتحال فرقہ وارانہ بنی ہوئی ہے ۔ مگر فسادیوں پر قابو پانے میں پولیس  ضلع انتظامیہ اور ریاستی حکومت سب ناکام بنے ہوئے ہیں ۔ ہر روز کبھی بازاروں میں کبھی مسجدوں پر گولیاں بم۔برسائے جارہے ہیں مگر پولیس 

اور انتظامیہ جیسے خاموش تماشائی بنی۔ہوئی ہے ۔  کانکی  نارہ بھانٹ پاڑہ اور جگتدل میں حالات لوک سبھا الیکشن کے زمانے سے بگڑا ہواہے اور آج بھی جاری ہے ۔ یہاں مسلمانوں کا جینا دشوار ہوگیا ہے ۔ اس درمیان کئی جانیں بھی جا چکی ہیں ۔  لیکن پھر بھی نہ جانے پولیس  ضلع انتظامیہ اور ریاستی حکومت کس خاص وقت کا انتظار میں ہے ۔ آج صبح پھر ہنگامہ شروع ہوگیا جمکر بم اندازی ہوئی ۔ اگر ہم کہیں کہ بم اندازی تو لگاتار ہورہی ہے کسی نہ کسی علاقے میں بس کچھ وقفہ کے لئے خاموشی دیکھی جاتی ہے اور پھر بم کی آواز گونجنے لگتی ہے ۔ آج بھی پولیس یا ضلع انتظامیہ خاموش ہی رہتی یہاں ۔ مگر یہاں نیا تھانہ افتتاح ہونا تھا کہ اس سے قبل ہی گولیاں اور بم اندازی شروع ہوگئی ۔ جس میں رام بابو ساؤ پھوچکا والا اور سنتوس ساؤ نامی شخص کی گولی لگنے سے موت ہوگئی ۔  اس معاملے میں مقامی لوگوں نے کہا کہ آج دن کو اچانک سے گولیاں بم چلنی شروع ہوگئی ۔ لوگوں نے پولیس پر گولی چلانے کا الزام لگایا اور کہا کہ دونوں جانب سے لگاتار ڈیڑھ گھنٹے تک گولیاں چلی ہیں ۔ راستے خون سے رنگے ہوئے ہیں ۔ پانچ سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔ دیگر زرائع سے ملی اطلاع کے مطابق آج یہاں کے حالات کو دیکھتے ہوئے یہاں ایک نئے تھانے کا افتتاح ہونا تھا کہ افتتاحی تقریب سے قبل ہی چلنی شروع ہوگئی ۔ تین نمبر اور چار نمبر گلی میں داخل ہوکر شرپسندوں نے بم اندازی کیا ۔ حالات بگڑتے دیکھ مقامی عورتیں تھانے کا بھی گھیراؤ کی اور احتجاجی مظاہرے کیں ۔ پورے علاقے میں پولیس پہلے سے ہی تھی ۔ آج حالات نازک دیکھکر بھاری تعداد میں ریف ، پولیس علاقے میں چھائی ہوئی ہے ۔ دوسرے زرائع سے ملی اطلاع کے مطابق زخمیوں میں چار کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ۔ دوپہر کے وقت نوبننا سے ملی اطلاع کے مطابق حالات کو دیکھتے ہوئے اے ڈی جی سنجئے سنگھ کو موقعے پر بھیجا گیا ہے ۔  ادھر اس درمیان پورے معاملے میں پولیس اور ممتا بنرجی کو قصور وار ٹھہراتے نظر آئے مقامی بی جے پی ایم پی ارجن سنگھ  انہوں نے ممتا بنرجی پر سخت تنقید کرتے ہوئے ذہنی طور پر انہیں بیمار بتایا ۔    اس پورے معاملے میں ہم عام لوگوں کی بات کریں تو زیادہ تر لوگوں نے پولیس اور حکومت کو قصوروار بتایا اور کہا کہ ترنمول اور بی جے پی کی آپسی لڑائی کو ہندو مسلمان کا رنگ دیکر ہمیں الجھا دیا گیا ہے ۔ آج نقصان دونوں ہی قوم کے لوگوں کا ہورہاہے ۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ ہم یہاں دوسری جگہوں سے کام کے لئے آتے ہیں مگر آج ایک ماہ سے زائد کا وقت گزر گیا حالات قابو میں ہوئے کا نام نہیں لے رہا ہے کام پر آنا مشکل ہوگیا ہے ۔  کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ مقامی شرپسندوں کے ساتھ کچھ باہری بدمعاش ملکر علاقے میں ظلم کررہے ہیں ۔  اس معاملے میں آج دوپہر کو نوبننا میں پریس میٹ کرکے الاپن بندھوپادھیا نے بتایا کہ بھاٹ پاڑہ اور جگتدل کے کچھ علاقوں میں باہری شرپسند سر چھپائے بیٹھے ہیں اور مقامی شرپسندوں کے ساتھ ہاتھ ملاکر فضا کو خراب کررہے ہیں ۔ انکے خلاف ریاستی حکومت سخت اقدامات کرنے جارہی ہے ۔  اسکے لئے اے ڈی جی ساؤتھ بنگال سنجئے سنگھ کو بارک پور پولیس کمشنریٹ کی اضافی ذمداری دیکر بھانٹ پاڑہ بھیجی جارہی ہے ۔ آج نئے تھانے کے افتتاح سے قبل صرف دو سو گج کی دوری پر بم اندازی اور گولیاں چلیں ۔ پندرہ سے بیس راؤنڈ گولیاں پولیس کی جانب سے بھی چلائی گئی ۔ جس کی وجہ سے دو لوگوں کی موت ہوگئی ۔ ایک کا نام رام بابو ساؤ پھچکا والا اور دوسرا سنتوش ساؤ جو میٹھائی دکان میں کام کرتاتھا ۔  اس معاملے کو لیکر ریاستی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نو بننا میں ایک خصوصی میٹنگ  بلائیں  ۔ جس میں بھاٹ پاڑہ معاملے میں خاصی  ناراضگی  ظاہر کرتے ہوئے بولیں کہ آخر یہاں حالات قابو میں کیوں نہیں ہو رہے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ  اتنا سارا ہتھیار آخر کہاں سے آرہا ہے ۔ ہتھیاروں کو بر آمد کرنے کے لئے اسپیشل ڈرائیو شروع کیا جارہا ہے ۔  دوسرے زرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کل سورج منڈل جس کے کندھے پر گولی لگی تھی ۔ اس پر گولی چلانے کا الزام بی جے پی ایم پی ارجن سنگھ نے راجو اور  دو نمبر گلی کے رہنے والے کلام الدین جو جوٹ مل مزدور ہیں  ۔ ان میں سے آج شام چار بجے کے قریب کلام الدین کو پولیس گرفتار کرلی ہے ۔ حالانکہ گزشتہ کل زخمی سورج منڈل نے بتایا تھا کہ حملہ آور بی جے پی حامی ہیں اور ارجن سنگھ کے قریبی ہیں ۔ مگر آج کسی اور کو ارجن کے شکایت پر پولیس گرفتار کی ہے ۔ آج ممتا بنرجی حالات کا سختی سے مقابلہ کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی ہیں کہ بغیر رنگ دیکھے جو بھی کانکی نارہ معاملے میں ملوث نظر آئیں انہیں گرفتار کر لو اور سخت سے سخت قانونی کاروائی کرو ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا