پوتے نے دادی کو پیٹ کر ہلاک کردیا ، مجرم کو پولیس نے دمکل کا سہارا لیکر گرفتار کی ۔

 ہگلی10/جون (محمد شبیب عالم )  جیسے جیسے دنیا آگے کی طرف بڑھ رہاہے ۔ لوگ انٹرنیٹ وائی فائی کے دورے عروج پر چلنے لگے ہیں ۔ ویسے ہی انسان ذہنی طور پر معذور ہوتے جارہا ہے ۔  یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ جانور نیند سے 
اٹھے تو ہمیں پتہ ہے وہ کیا کرے گا ۔ مگر انسان نیند سے جاگنے کے بعد کونسی حرکت کرے گا پتہ لگانا بہت مشکل ہے  ۔ ایسے میں اسکی حرکت سے یہ بات ظاہر ہوگاکہ شاید اسے نیند آئی ہی نہیں ۔   

کچھ اسی طرح کا واقعہ ہگلی ضلع پولیس کمشنریٹ علاقے کے چنسورہ تھانہ کے تحت کیؤٹا شب تلہ میں دیکھنے کو ملا ۔ ایک پڑھا لکھا ذہنی و دماغی طور پر تندرست لڑکا اپنی دادی ماں کو رات کے اندھیرے میں اسی کے کمرے میں پیٹ پیٹ کر موت کی نیند سلا دیا ۔    اس معاملے میں پولیس اور مقامی لوگوں سے ملی اطلاع کے مطابق پوتا اندرنیل رائے والد کا نام بسواجیت رائے کا ایک لوتا اولاد ہے ۔ عمر 32سال بتائی گئی ہے ۔ انکا دومنزلہ مکان ہے ۔ جہاں اندرنیل کی ماں سانتنا رائے بھی انکے ساتھ رہتی ہیں ۔ ان تینوں کے ساتھ دادی بھی رہتی تھی ۔  گزشتہ رات اندر نیل بانسبیڑیا کھامار پاڑہ علاقے میں پکنک کرکے گھر لوٹا اور سو گیا ۔  پڑوسیوں نے بتایا کہ اچانک سے اس گھر کے اندر سے شوروغل کی آواز سنائی دینے لگی ۔ اس وقت رات کے قریب ساڑھے بارہ بج رہے تھے ۔ اندر سے چیج پکار کے ساتھ لاٹھیوں کی آواز سنائی دے رہی تھی ۔ اندر سے دروازے بند تھے پڑوسیوں نے پوچھا تو آواز آئی کہ اندر نیل سبھی کو مارپیٹ رہا ہے ۔ اپنی ماں کو بھی لات گھونسے سے مارا تھا اپنے والد کا ہاتھ توڑ دیا ۔ اس طرح کی بات سن کر پڑوسیوں نے پولیس کی اطلاع کی ۔  پولیس کسی طرح اندر داخل ہوئی اس وقت رات کے تین بج رہے تھے ۔  اندر جاکر دیکھا تو والدین درد کے مارے چیخ رہے تھے وہیں پاس میں ایک بوڑھی عورت زمین پر گری پڑی تھی ۔  ان لوگوں نے بتایا کہ وہ اندر نیل کی دادی ہے ۔ جنہیں وہ لاٹھی لوہے کی سلاخ سے اس قدر مارا تھا کہ انکی موقعے پر ہی موت ہو چکی تھی ۔ انکی لاش کو برآمد کرکے پولیس چنسورہ امام باڑہ ضلع اسپتال لیکر گئی پوسٹ مارٹم کے لئے ۔    ادھر اندرنیل خود کمرہ میں بند کرلیا تھا وہ گھر کے اندر سے تمام دروازوں کو بند کرکے کھڑکی کے سامنے کھڑا ہوکر عجیب عجیب سی حرکت کررہا تھا ۔ ہاتھ میں لوہے کی سلاخ لئے بجارہا تھا ۔ کوئی اسے کچھ پوچھنے کی کوشش کرتا تو وہ اشاروں میں کہتا رہا کہ یہاں سے چلے جاؤ ورنہ مارڈالونگا ۔  جب صبح ہوئی پولیس اسے گرفتار کرنے آئی مگر چاروں جانب سے گھر کادروازہ بند ہونےکی وجہ سے پولیس بے بس نظر آئی ۔ پولیس یہ سونچ رہی تھی کہ مجرم کچھ کرنہ لے ۔ کئی گھنٹے اسی طرح گزر گئے ۔ آخر میں پولیس دمکل انجن بلائی اسکے بعد پولیس اور دمکل والے ملکر گھر کی چھت پر چڑھ گئے اور اسی راستے گھر کے اندر داخل ہوکر اندرنیل کو گھسٹتے ہوئے باہر نکالا اور گاڑی میں بیٹھا کر تھانے لے گئے ۔ اس دوران علاقے میں عجب سی کشیدگی چھائی رہی ۔  اس معاملے میں جب اسکے والدین سے پوچھا گیا کہ لڑکا پاگل تو نہیں ہے ۔ اس پر ان لوگوں نے کہا کہ بلکل نہیں وہ ہرحال میں بلکل تندرست ہے ۔ مگر اس نے ایسا کیوں کیا ؟ اس پر والدین کا جواب تھا پتہ نہیں وہ رات کو پکنک کرکے آیا ۔ سب سے بات کرنے کے بعد سو گیا اس وقت اسکی کوئی ایسی حرکت نہیں تھی جسے ہم یہ کہیں کے کچھ ہوا تھا ؟ مگر اچانک رات ساڑھے بارہ بجے نیند سے اٹھا اور ہم سب پر حملہ کردیا ۔ مجھے بھی مارا وہ ہاتھ میں وکٹ لیا تھا میں اس سے چھیننا چاہاتو اسی سے دے مارا ۔ اسکے بعد لوہے کی سلاخ لے لیا ۔ اپنی ماں کو دھکا دیکر زمین پر گرا دیا ۔ اس کی دادی جب درمیان میں آئی انہیں بھی بے رحمی سے مارا اور ٹیبل کے اوپر پٹک دیا پھر لاٹھی سے مار مار کر ہلاک کر دیا ۔   اس معاملے میں پوکا کہنا ہے کہ فلحال اسے گرفتار کیا گیا ہے ۔ عدالت میں پیش کرکے چار دنوں کے لئے پولیس حراست میں لیا گیا ہے ۔ ہمیں لگتا ہےکہ کوئی کچھ چھپانے کی کوشش کررہا ہے ۔ اب پوچھ تاچھ کے بعد ہی اصل وجہ معلوم ہوگی ۔  ادھر اندر نیل کے ماں نے بتایا کہ کل اسٹیٹ الیکٹری سیٹی بورڈ کا امتحان بھی دیا ہے ۔ شام تک تو بلکل ٹھیک تھا ۔ رات میں بانسبیڑیا کنڈو گلی میں ہمارے اپنے رشتے دار کے یہاں پکنک کیا ہے ۔ لیکن رات گئے ایسا اس نے کیوں کیا ہم سوچنے پر مجبور ہیں ۔ کوئی کسی نے اسے کچھ کھلا پلا تو نہیں دیا ہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا