آدی سپتوگرام میں دلدوز حادثہ ماں کی دردناک موت بچہ زخمی مشتعل لوگوں نے پولیس وین جلایا صحافیوں کے ساتھ بھی بدسلوکی -

ہگلی15/جون(محمد شبیب عالم ) آج صبح کے دس بجے کے قریب ہگلی ضلع کے آدی سپتو گرام اسٹیشن کے قریب میٹھا پوکھر موڑ پر دلدوز سڑک حادثہ ہوگیا ۔ ڈمپر کے پہئے کے نیچے اسکوٹی چلارہی خاتون آگئی اور اسکی موقعے پر ہی موت ہوگئی ۔ ساتھ میں اسکا دس سال کا بچہ بھی تھا جو شدید طور پر زخمی ہوگیا ۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ موقعے پر پہونچ گئے ۔ بچے کو نزدیکی نرسنگ ہوم لےگئے ۔ جہاں ڈاکٹروں نے بچے کی حالت کو مستحکم بتایا ۔  ادھر ڈمپر ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔ لوگوں نے راستے کی ناکہ بندی کردی ۔ کچھ دیر بعد موگرا تھانے کی پولیس موقعے پر پہونچ گئی ۔ پولیس لاش کو اپنے قبضے لینے کی کوشش کی بس مقامی لوگ بھڑک گئے ۔ پولیس اور مقامی لوگوں کے درمیان جھڑپ کی نوبت آگئی ۔ حالات اتنے بگڑ گئے کہ مستعمل لوگوں نے پولیس وین کو نظر آتش کردیا ۔ اسکے بعد پولیس بوکھلا گئی اور ایک دم سے افراتفری کا ماحول بن گیا ۔ حالات اتنے بے قابو ہوگئے کہ لوگوں نے صحافیوں تک کو نہیں بخشا انکے ساتھ ہی جھڑپیں ہوئی ۔ کیمرہ موبائل چھیننے کی کوشش کی گئی ۔ شیخ صلاح الدین نامی ریپورٹر کو بے رحمی سے مارا ۔ ستیش گپتا فری لانسر کا موبائل چھیننے کی کوشش کئے ۔  اسکے بعد پولیس حرکت میں آگئی اور حالات پر قابو پانے کے لئے لوگوں پر ٹوٹ پڑی اسکے بعد پولیس پبلک ریس شروع ہوگئی ۔ لاٹھی چارج کرکے حالات قابو میں کی ۔  لوگوں کے گھروں محلوں میں ڈھک کر پولیس لوگوں پر حملہ کی ۔ دو لوگوں کو گرفتار بھی کی ۔    اس پورے معاملے میں پولیس اور مقامی لوگوں ملی اطلاع کے مطابق یہ خاتون چھوٹو کھیجوڑیا کی رہنے والی تھی ۔ وہ روزانہ کی طرح اپنے بچے کو اسکول چھوڑنے جارہی تھی کہ اچانک سے ڈمپر کے پہئے کے نیچے آگئی اسکے ہاتھ کے ساتھ آدھی جسم پس گیا اور موقعے پر ہی اسکی موت ہوگئی ۔ اس خاتون کا نام ارچنا سرکار عمر 35 بتائی گئی ہے ۔ کچھ لوگوں نے بتایا کہ عین قبل اس نے اپنے دس سالہ بچہ سوموجیت سرکار دھکا دیکر دوسری جانب گرادی وہ بچ گیا مگر خود بےقابو ہوگئی ۔ اس حادثے کے بعد پورے علاقے میں کشیدگی چھاگئی ۔ پورے علاقے کو پولیس نے اپنے گرفت میں لے لی اور مجرموں کی تلاش میں لگ گئی ۔ پولیس اس لئے بوکھلا گئی تھی کہ اسکی گاڑی کو بیچ راستے پر جلا کر خاک کردیاگیا ۔  پولیس کے مطابق خبر لکھے جانے تک دولوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے ۔ پولیس کی گاڑی کو آگ کس نے لگایا سی سی ٹی وی فوٹیج کا سہارا لے رہی ہے اور اصلی مجرم کی تلاش جاری ہے ۔ ادھر پولیس کے رویئے سے لوگوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے ۔  سیف ڈرائیو سیف لائف کے نام پر پورے مغربی بنگال میں لگاتار بیداری مہم چلائی گئی ہے ۔ پولیس کی جانب سے جگہ جگہ پوسٹرس بینرز کے ساتھ لوگوں کی گاڑیوں پر اسکی اسٹیکرز چپکائی گئی ہے مگر کیا صرف ایسا کرلینے سے حادثات میں کمی آئی ہے یا آجائے گی ؟ آخر سڑک حادثہ کیسے رکے گیں ؟ 

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا