گوڑاپ میں پولیس کی گولی سے بی جے پی حامی زخمی ، بی جے پی نے کی ناکہ بندی ، کہا بنگال نہیں پاکستان ہوتے جارہا ہے ۔
ہگلی27/جون (محمد شبیب عالم ) دھنیا کھالی گوڑاپ تھانہ کے تحت باتھان گوڑیا علاقے میں بی جے پی والوں نے گزشتہ کل شام چار بجے جلوس نکالا تھا ۔ جلوس ختم ہونے کے بعد ہی اچانک سے جھڑپ شروع ہو گئی ۔ کچھ شرپسندوں نے سادھن باؤل داس نامی بی جے پی حامی پر حملہ کردیا ۔ اس کا الزام ترنمول کانگریس پر لگایا گیا ۔ حملہ کرنے کی وجہ دریافت کی گئی تو بی جے پی والوں نے بتایا کہ جئے شری رام کا نعرہ لگانے کی وجہ سے ہم پر ترنمول والوں نے حملہ کیا ہے ۔ لوہے ٹانگی بانس سے حملہ کیا گیا ۔ جسکی وجہ سے باؤل داس وہیں گرگیا ۔ یہ دیکھکر شرپسند فرار ہوگئے ۔ اسکے بعد دوسرے بی جے پی حامیوں نے سادھن کو زخمی حالت میں چنسورہ امام باڑہ اسپتال میں داخل کرایا ۔ ادھر اطلاع پاکر گوڑاپ تھانہ کی پولیس موقع پر پہونچ گئی ۔ پولیس کو دیکھتے ہی یہ لوگ بھڑک گئے اور حالات اس قدر بے قابو کردیا کہ اشوک حلدار نامی پولیس اپنی بندوق نکال کر گولی چلا دیا ۔ یہ گولی بی جے پی کے ایک حامی کو جا لگی ۔ جسکا نام جئے چند ملک بتایا گیا ہے جسکے سینے کے بائیں طرف سے گولی چھوکر نکل گئی ۔ جئے چند کو زخمی حالت میں رات ساڑھے گیارہ بجے چنسورہ امام باڑہ صدر اسپتال لایا گیا ۔ ادھر پولیس کی جانب سے گولی چلانے کے خلاف میں بی جے پی کے ساتھ مقامی لوگ بھی غصے میں آگئے اور اشوک حلدار نامی پولیس کا بندوق چھین کر اسے ایک گھر کے اندر بند کردیا ۔ تھوڑی دیر بعد تھانے سے اور کافی تعداد میں پولیس موقعے پر پہونچ گئی اور بندی پولیس کو اپنی حراست میں لے لئے ۔ اس دوران اسے لے جاتے وقت راستے میں لوگوں نے زبردست طریقے سے احتجاج کیا ہاتھوں میں لاٹھیاں بانس لئے پیچھے پیچھے گئے کئی بار حملہ کرنے کی بھی کوشش کیا ۔ اس دوران پولیس بکل سہمی ہوئی دیکھائی دے رہی تھی انکو لگتا تھا کہ کوئی رات کے اندھیرے میں ان پر حملہ نہ کردے اور ایسا ہوا بھی کسی نے اینٹ پتھر چلا دیا ۔ آخر میں پولیس خود کو بچانے کے لئے لاٹھی چارج کر کے کسی بھی طرح وہاں سے نکل پائی ۔ ادھر اس واردات کی اطلاع پاکر بی جے پی او بی سی مورچہ کے سیکریٹری سریش ساؤ اپنی ٹیم کے ساتھ اسپتال پہنچ گیا ۔ وہاں زخمیوں سے ملنے کے بعد اس نے اپنی رہمنائی میں آج صبح 23نمبر روڈ بند کردیا گھنٹوں راستے کی ناکہ بندی کی ۔ بازار دکانیں بھی بند کروایا اور اس دوران پولیس و ریاستی حکومت کے خلاف زوردار نعرے لگاتے ہوئے اس پولیس کو برخاست کرنے کے علاوہ سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ اس دوران سریش ساؤ نے اخباری نمائندوں کو بتاتے ہوئے ترنمول اور ممتا بنرجی کے خلاف سخت الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ صرف جئے شریرام کہنے پولیس عام لوگوں پر ظلم کررہی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بنگال اب بنگا نہیں پاکستان ہوتے جارہا ہے ۔ کچھ دنوں میں یہاں بھگوان کا نام لینا بھی مشکل ہوجائے گا ۔ ادھر زخمی جئے چند کی بیوی نے اسپتال میں بولی کے آج جئے شری رام ایک گانا بن گیا ہے اور یہ گانا کل کوئی بچہ بھی گائے گاتو کیا اسے بھی گولیاں اور مار کھانی پڑے گی ۔
Comments
Post a Comment