ممتا بنرجی زندہ باد ترنمول زندہ باد نہیں بولنے پر طالب علموں کو یونین روم میں بند کیا ، پروفیسر کے ساتھ مارپیٹ اب تک دوگرفتار ۔

ہگلی25/جولائی (محمد شبیب عالم ) موب لنچنگ جیسی صورتحال اب کالجوں میں بھی شروع ہوگئے ۔ مگر یہاں انداز سیاسی ہے ۔ گزشتہ  کل ہگلی کے کون نگر ہیرالال پال کالج میں ترنمول چھاترا پریشد پر الزام لگی ہےکہ  کے ڈگری کورس کے ٹی ایم سی پی کے حامیوں  نے ایم اے طالب علموں ممتا بنرجی  زندہ  باد ترنمول  کانگریس  زندہ باد نہیں بولنے پر انہیں کالج کے یونین روم میں بند کرکے تالا لگا دیئے ہیں  ۔  شام کو قریب  پانچ بجے  ہیرالال پال کالج کے بنگلہ شعبہ کے پروفیسر سبرتو چٹرجی  نے جب ایم اے کے طالب علموں کو کالج سے باہر نکالنے کی کوشش کی تو  ترنمول چھاترا  پریشد والوں نے ان پر حملہ کردیا  اور جمکر انکی پٹائی کردی ۔  اطلاع کے مطابق بدھ کے روز اپنا امتحان دینے کے بعد ایم اے کے طلبہ و طالبات  بینچ پر کھڑے ہوکر اپنی سیلفی لے رہے تھے ۔ اسی دوران ڈگری  کورس کے طالب علموں نے انہیں بینچ سے اتر جانے کو کہا اسی بات کو لیکر دونوں  گروپ میں بحث شروع ہوگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے کالج کا ماحول کشیدہ ہوگیا ۔  آخر میں  کالج کے اساتذہ کی مداخلت کے بعد معاملہ سانت ہوا ۔    لیکن کچھ طالب علموں کا الزام ہےکہ ڈگری کورس کے ٹی ایم سی پی حامیوں نے ایم اے کے کے طالب علموں  سے زور زبردستی  ممتا بنرجی زندہ بعد  ترنمول کانگریس زندہ باد کا نعرہ لگانے کو کہا ۔ لیکن  ایم اے کے طالب علم انکے طریقے کار سے بےحد ناراض تھے انہوں نے نعرہ لگانے سے انکار کردیا  ۔ تب ٹی ایم سی پی والوں نے انہیں کالج یونین روم میں بند کردیا اور باہر سے تالا لگادیا ۔  جب بنگلہ شعبہ کے پروفیسر کو پتہ چلا تو وہ انہیں منآنے کی کوشش کئے  اور ایم اے کے طالب علموں کو باھر نکالنے کی کوشش کرنے لگے  ۔ انکی اس حرکت سے ٹی ایم سی پی والے غصے میں آگئے اور دیکھتے ہی  دیکھتے دونوں کے درمیان ہاتھا پائی  شروع ہوگئی ۔  اس معاملے میں پروفیسر سبرتو چٹرجی نے اترپاڑہ تھانے میں تحریری شکایت درج کرائی ۔ پولیس افتتاحی کاروائی کے دوران اب تک دو لوگوں کو گرفتار کی ہے ۔  ادھر اس معاملے میں ہگلی ضلع ترنمول کانگریس کے صدر دلیپ یادو سے پوچھا گیا تو انہوں نے اس الزام کو بے بنیاد بتایا اور کہا کہ بی جے پی والے ترنمول کو ہر طریقے سے ہر معاملے میں بدنام کرنے کی کوشش میں لگاتار جٹے ہوئے ہیں ۔ رہی بات اس کالج میں جھڑپ کی تو بی جے پی اور سی پ ایم والوں کے درمیان ہوئی ہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا