بنگال بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش پر حملہ ۔

 
 کولکاتا 30/اگست ۔ ریاستی بی جے پی صدر اور رکن پارلیمنٹ۔
 دلیپ گھوش پر مبینہ طور پر جمعہ کی صبح ایک ہجوم نے حملہ کیا تھا۔  دلیپ گھوش   ٹاؤن میں صبح کے وقت واک پر نکلے تھے اور لوگوں سے چائے پر گفتگو کر رہے تھے۔  تب اچانک ہجوم نے انہیں گھیر لیا اور ان پر حملہ کردیا۔  واقعے کے بعد دلیپ گھوش نے دعوی کیا کہ اس واقعے میں بی جے پی کے دو کارکن بھی زخمی ہوئے ہیں۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ واقعے کے وقت ترنمول کے کچھ کارکنان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بی جے پی صدر پر یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔  اس سے قبل ستمبر 2018 میں ، مشرقی میدنا پور میں ان کے قافلے پر مبینہ طور پر ترنمول کے کارکنوں نے حملہ کیا تھا۔  اس واقعے میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے تھے اور دلیپ گھوش کی کار کو بھی نقصان پہنچا تھا۔  اکتوبر 2017 میں بھی ، ان پر مبینہ طور پر دارجلنگ میں گورکھلنڈ جنم بکتی مورچہ کے خلاف بمل گرونگ دھڑے کے کارکنوں نے حملہ کیا تھا۔
 یہاں ، ریاست کی ممتا حکومت نے کچھ دن قبل ہی موب لنچنگ کے خلاف سخت قانون بنایا تھا اور اعلان کیا تھا کہ جس میں بھی کوئی بھی قصوروار پایا گیا اسے عمر قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔  اس قانون کے بعد ، لوگوں نے محسوس کیا کہ ریاست میں ہجوم کی لینچنگ کے واقعات کم ہوں گے ، لیکن یہاں صرف ریاستی بی جے پی صدر ہی موب لنچنگ کا شکار ہوگئے۔  ایسی صورتحال میں مخالفین اس نئے قانون کے بارے میں ممتا حکومت کو بھی نشانہ بنارہے ہیں۔  بتایا جارہا ہے کہ دلیپ گھوش یہاں چائے پر چرچہ کرنے بیٹھے تھے کہ لوگوں نے گو بیک کا نعرہ لگانا شروع کردیا  ۔ اس واقعے کے بعد مکل رائے نے ریاستی حکومت پر جمکر وار کیا اور ساتھ ہی اس حملے کا الزام ترنمول پر لگایا ۔ اسکے بعد دلیپ گھوش کو دیکھنے پھونچے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا