کشمیر میں 47 دنوں سے بند ہیں موبائل و انٹرنیٹ خدمات ، پھر بھی ٹیلی کام کمپنیوں نے لوگوں کو تھمایا بھاری بھرکم بل
کشمیر میں گزشتہ 47 دنوں سے موبائل فون اور انٹرنیٹ خدمات پر روک لگی ہوئی ہے ، اس کے باوجود وہاں کے لوگوں کو بل بھیجا گیا ہے ۔ وادی کے کئی باشندوں نے کہا کہ انہیں ٹیلی کام کمپنیوں نے سروسز کے استعمال کیلئے بل بھیجا ہے جبکہ انہیں سروسز دی ہی نہیں گئی ہیں ۔ کشمیر کے ایک رہائشی عبید نبی کا کہنا ہے کہ پانچ اگست سے کشمیر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ خدمات کام نہیں کررہی ہیں ، لیکن پھر بھی ائیرٹیل کی جانب سے 779 روپے کا بل دیا گیا ہے ۔ میں یہ سمجھ ہی نہیں پار رہا ہوں کہ بل کیوں بھیجا جارہا ہے ۔ بی ایس این ایل کا کنیکشن استعمال کرنے والے محمد عمر نے کہا کہ ان کا ماہانہ موبائل بل تقریبا 380 روپے آتا تھا ، لیکن وہ جس دوران خدمات بند ہیں ، اس عرصہ کا بل آنے سے حیران ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ کیلئے مجھے 470 روپے کا بل بھیجا گیا ہے ، حیرانی کی بات یہ ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے فون خدمات کام نہیں کررہی ہیں ۔ کئی صارفین نے کہا کہ وہ امید کررہے تھے کہ مواصلاتی خدمات بند ہونے کی وجہ سے اس مدت کی ان کی فیس معاف کردی جائے گی ، کیونکہ کشمیر میں 2016 کے آندولن اور 2014 میں آئے سیلاب کے بعد بھی ایسا ہی کیا گیا تھا ۔ اس سلسلہ میں بھیجے گئے ای میل کا جواب بھارتیہ ائیرٹیل نے نہیں دیا ہے ۔ ووڈا فون اور ریلائنس جیو نے بھی کوئی جواب نہیں دیا ہے ۔
بی ایس این ایل کے چیئرمین پی کے پوروار نے بتایا کہ یہ چھوٹ 3000 معاملات کو چھوڑ کر سبھی میں نافذ کی گئی ہے ۔ مخصوص معاملات میں جب صارف بل کی ادائیگی کرنے کیلئے آئے گا تو اس کو چھوٹ دی جائے گی ۔
Comments
Post a Comment