گنجس سوچھ میشن کے جانب سے بانسبیڑیا جوٹ مل مزدور کالونی میں بالٹی کی تقسیم ۔


 ہگلی28/ستمبر (محمد شبیب عالم ) بانسبیڑیا جوٹ مل مزدور کالونی میں گنجس سوچھ میشن کے جانب سے آج پرانی لائن میں کوڑا کچرا رکھنے کے لئے بالٹی تقسیم کیا گیا ۔ اس دوران لوگوں کے دروازے پر جاکر سوچھ میشن کے 
ارکان مزدوروں کو صاف۔صفائی سے متعلق بیدار کرنے اور گھروں کے کوڑے کچرے سے ہونے والے امراض اور نقصانات کے بارے میں بتارہی تھیں ۔  حالانکہ کہ یہاں بالٹی لینے اور کمپنی کے درمیان مزدوروں میں کافی دنوں سے کشیدگی پیدا ہورکھی ہے ۔ گنجس جوٹ مل اس بالٹی کا استعمال لازمی بتایا ہے ساتھ ہی اس کے بدلے میں مزدوروں سے یومیہ ایک روپیہ یعنی ماہانہ تیس روپئے وصول کرنے کی بات کیا تھا ۔ اسکو لیکر مزدور خاصے ناراض ہیں کہ آخر ہم تو اسی کمپنی کے مزدور ہیں اور ہم اسی کے گھر میں رہتے ہیں اور مزدور ایکٹ کے مطابق صاف صفائی کے لئے ہم سے رقم وصول نا مطلب ہم مزدوروں پر اضافی بوجھ ڈالنا ہے ۔  لیکن یہاں دیکھا جارہا ہے کہ کچھ مزدور جہاں بالٹی لینے سے انکار کررہے ہیں وہیں دوسرے لائن یعنی نیو لائن کے طرف رہنے والے مزدور ایک سال پہلے سے ہے بالٹی لیئے ہوئے ہیں ۔ ایسے میں مزدوروں کا احتجاج کمزور ہوجارہا ہے ۔  آج جب گنجس سوچھ میشن کے جانب سے دو عورتوں کے ساتھ کارخانے کا دروان بھی آیا اور لوگوں کو بتایا کہ فلحال اس بالٹی کےلئے کوئی رقم یومیہ یا ماہانہ وصول نہیں کیا جائے گا ۔ یہ مرکزی حکومت کی اسکیم کے تحت صاف صفائی کےلئے مزدوروں کو بیدار کرنے کے مقصد سے بھی یہ بالٹی گھروں کے کوڑے کچرے رکھنے کے لئے دیئے جارہے ہیں ۔ ان لوگوں نے اور کہا کہ گزشتہ ایک سال سے نئی لائن کے مزدوروں کو یہ بالٹی دی گئی ہے مگر ابھی تک کسی سے کوئی رقم نہیں مانگی گئی ہے اور اگر رقم وصولی جائے گی تو جو ملک گیر سطح پر سبھوں کے لئے قانون بنے گا وہ آپکے لئے بھی بنےگا ۔ ان لوگوں نے اور کہا کہ روزانہ صبح گنجس سوچھ میشن کے صاف۔صفائی کرنے والے لوگ آئیں گے سیٹی بجائیں گے آپ لوگوں کو بس اتنا کرناہے کہ بالٹی گھر کے باہر رکھ دیناہے وہ لوگ آئیں گے اور کچرا لیکر چلے جائیں گے ۔ اب کوڑا کچرا آپکے گلی محلہ میں دیکھائی نہیں دیگا یہ کوڑاکچرا لے جاگر ایک جگہ ری سائکل کیا جائے گا ۔ اس سے فضائی آلودگی بھی کم ہوگی ۔   ادھر اس معاملے میں مزدوروں کا کہنا تھا کہ گنجس جوٹ مل انتظامیہ کسی بھی طریقے سے ہم پر اضافی بوجھ ڈال دینا چاہتی ہے آج کوڑے کے نام پر ایک روپئے کی بات کررہی ہے کل پتہ نہیں ہم مزدوروں سے نہ جانے کس کس بات کے لئے رقم وصول کرےگی ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا