بیوی کے قتل معاملے میں شوہر کو عمرقید قاتل نےکہا عدالت کے فیصلے کا احترام کرتاہوں -

 ہگلی28/نومبر (محمد شبیب عالم )  آج شری رامپور عدالت میں محض ایک سال چار مہینے کے اندر ایک قتل معاملے میں آخری فیصلہ سناکر تاریخ رقم کیا ہے ۔ ورنہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ معمولی سے معمولی معاملات کی سنوائی میں برسوں برس گزرجاتے ہیں ۔  عدالت نے بیوی کے خون کے معاملے میں شوہر کو عمرقید کی سزا سنائی ۔  2018 کے جولائی ماہ میں ایک خاتون کی اسکے میکے میں ہی خون کردیا گیا تھا ۔ اسکا خاتون کا نام تھا سبھلگنا چکرورتی جو کون نگر کی رہنے والی تھی ۔  آج اس معاملے میں سرکاری وکیل ارون کمار اگروال  نے بتایا کہ بےرحمی سے اس خاتون کو قتل کیا تھا اسکا شوہر ۔ کون نگر کراتی پاڑہ کا باشندہ شیخ سلطان علی کا کچھ 
  برس پہلے سبھلگنا کی شادی سلطان کے ساتھ بطورِ رجسٹری ہوئی تھی ۔ لیکن سماجی طور طریقے سے یہ شادی نہیں ہوئی اور انکی ازدواجی زندگی زیادہ دن نہیں ٹکی ۔ سلطان سے علاحدگی اختیار کرنے کی کوشش میں لگ گئی سبھلگنا اور سسرال چھوڑ کر میکے چلی آئی تھی ۔ مگر سلطان اسے چھوڑنا نہیں چاہتا تھا ۔ اس بات کو لیکر اکثر دونوں کے درمیان جھڑپ تکرا ہوا کرتی تھی ۔ اس معاملے میں تھانہ پولیس بھی ہوئی تھی ۔  آخر میں سبھلگنا طلاق دینے کے لئے عدالتی کارروائی بھی کردی ۔ لیکن وہیں دوسری طرف سلطان نہیں چاہتا تھا کہ ان دونوں کے درمیان طلاق ہو ۔    پولیس زرائع سے ملی اطلاع کے مطابق 12جولائی 2018  کو سبھلگنا اور اسکے والد کہیں گئے تھے اور شام کو اپنے گھر پہونچنے والے ہی تھے کہ سبھلگنا کے گھر کے قریب ایک پارک کی دیوار کے آڑ میں چھپا بیٹھا تھا سلطان ۔ جب سبھلگنا اپنے والد کے ساتھ جیسے ہی گھر میں داخل ہوئی ۔ سلطان بھی پیچھے سے گھر میں داخل ہوگیا اور ان پر حملہ کردیا ۔ پہلے تو اس نے سبھلگنا کے والد تشار چکرورتی کو دھکا مارکر زمین پر گیرا دیا ۔ اسکے بعد 7mm بندوق نکالا اور سبھلگنا کی پیٹھ پر گولی ماردیا ۔ سبھلگنا کی موقعے پر ہی موت ہوگئی ۔  اسکی اطلاع ملتے ہی پولیس موقعے پر پہونچ گئی مگر وہ فرار ہوگیا ۔ اسکے بعد سلطان کے خلاف پولیس نے 302 / 307 / 25 / 28 معاملات درج کی ۔ اسی خون کے معاملے میں بدھ کے دن سلطان کو قصوروار قرار دیا اور آج بروز جمرات اسی عدالت کے دوسرا اضافی بینچ ضلع و دائرہ جج مہانند داس عمرقید کی سزا سنایا ساتھ ہی پچاس ہزار کا جرمانہ بھی لگایا ۔ جرمانہ ادا نہیں کرنے پر مزید سات برسوں کی سزا جھیل نی ہوگی ۔  عدالتی کاروائی ختم ہوکر باہر نکلتے ہوئے سلطان سے صحافیوں نے پوچھا تو اس نے کہا کہ میں عدالت کے اس فیصلے کا احترام کرتا ہوں ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا