چھٹ پوجا کے دوران عقیدت مندوں کاامڑا آستھا کا سیلاب ضلع انتظامیہ بھی رہی چوکس ۔
ہگلی3/نومبر (محمد شبیب عالم ) ریاست بہار کے بعد مغربی بنگال بھی چھٹ پوجا کےلئے جانا جانے لگاہے ۔ دن بدن جسطرح سے یہاں چھٹ پوجا کرنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اسے دیکھتے ہوئے کچھ لوگ کہنے لگے ہیں کہ بنگال اب چھٹ پوجا کے لئے بھی مشہور ہوجائے گا ۔ گزشتہ کل شام ہوتے ہی ضلع کے تمام گھاٹوں پر آستھا کا سیلاب امڑتے دیکھا گیا ۔ بانسبیڑ یا سے لیکر تیلنی پاڑہ بھدریشور چاپدانی رشڑا کون نگر کے گھوٹ پر لوگوں کا تانتا لگ گیا ۔ اس دوران پولیس کی بھی سخت چوکسی دیکھی گئی ۔ ضلع انتظامیہ پوری طرح سے ہر اس موڑ گلی چوراہے پر نظر رکھی ہوئی تھی جسکا راستہ سیدھے گھاٹ کی طرف جاتاہو ۔ بس آٹو ٹوٹو گاڑیوں کے روٹ بھی کہیں بدل دیئے گئے تھے تو کہیں ایک دم سے بند کردیئے گئے تھے ۔ ریل انتظامیہ بھی ریل گیٹوں پر سیکوریٹی کا سخت انتظامات کی تھی ۔ ہر میونسپلٹی کے چئیرمین نائب چئیرمین و کونسلر لوگوں کی خدمت میں کھڑے دیکھائی دیئے ۔ چاپدانی میونسپلٹی کے چئیرمین سریش مشرا اپنے تمام کونسلروں کے ساتھ گھاٹ پر دیکھائی دیئے تو وہی رشڑا میونسپلٹی کے چئیرمین وجے ساگر مشرا اور نائب چئیرمین زاہد حسن خان اپنے کونسلر اور ترنمول حامیوں کے ساتھ موٹر والی کشتی پر سوار ہوکر سبھی 20گھاٹوں پر گئے وہاں پوجا کے دوران سیکوریٹی کا جائزہ لیا ۔ ساتھ ہی لوگوں کو ہاتھ جوڑے اشارہ کرتے دیکھائی دیئے کہ میں بھی آپکے ساتھ ہوں ۔ آپ سبھوں کی نگرانی میں رشڑا میونسپلٹی کی پوری ٹیم آپ سبھوں کے ساتھ ہے ۔ اس دوران چئیرمین وجے ساگر مشرا نے کہا کہ کسی بھی وقت ناخوشگوار حادثات کو روکنے کے لئے پولیس کے ساتھ ساتھ ندی میں اسپیڈ بوٹ بھی اتارے گئے ہیں جس پر آبی پولیس کی ٹیم تائنات ہے ۔ یہاں گھاٹ پر ہندو مسلم قومی یکجہتی کا مثال بھی دیکھنے کو ملا جہاں مسلمان نوجوان ہندو عقیدت مندوں کے ساتھ ہاتھ بٹارہے تھے ساتھ ہی چھٹ پوجا میں استعمال ہونے والے پھل پھول اور دیگر اشیاء بھی انکے درمیان تقسیم کیا ۔ آج صبح سورج کی کرنوں کو آرتی دیکھانے کے بعد یہ تہوار ختم ہوا ۔
Comments
Post a Comment