باشندگان بانسبیڑیا کے چالیس سالہ خواب توہوئے پورے مگر خواہش اب بھی ادھوری - تین ماہ گزرنے کے بعد بھی چوبیس گھنٹے کے درمیان ایک ہی ٹرین ۔

 ہگلی7/نومبر  (محمد شبیب عالم ) جی ہاں بات تھوڑی عجیب لگ رہی ہے مگر سو فیصدی درست ہے ۔ بانسبیڑیا اور تربینی ریلوے اسٹیشن کے درمیان اسلام پاڑہ ہالٹ اسٹیشن کا افتتاح  یکم جولائی کو ہوئی ۔ اس دن سے مشرقی ریلوے کی ہدایت کے مطابق ایک جوڑی ٹرین یعنی صبح آٹھ بجے ایک ٹرین رکے گی جو کٹوا سے چلکر ہوڑہ کو جائے گی اور پھر شام کو سات بجے کے قریب ایک ٹرین یہاں رکے گی جو ہوڑہ سے چلکر کٹوا کے جانب جائے گی ۔  اسی ہدایت پر پہلی تاریخ کو ریل انتظامیہ آکر افتتاحی تقریب منعقد کئے ۔ اس دن کا منظر دینکھنے کے قابل تھا ۔ خوشی کے مارے پورے علاقے میں جشن کا ماحول تھا ۔ وہ لازمی بھی تھا اس لئے کہ یہاں کے رہنے والے ہر ذات مذہب دھرم کے لوگ گزشتہ چالیس برسوں سے اپنی جاگتی آنکھوں میں یہاں اسٹیشن قائم کروانے کا خواب لیئے بیٹھے تھے اور وہ خواب آخر برسوں برس کی انتظار کے بعد پوری ہوئی تھی ۔  اس دن خوشی کے مارے غیرضروری طور پر ٹرین کی ٹکٹیں کاٹنے میں لگ گئے ۔ ٹکٹیں اتنی فروخت ہوئی کہ اسکا اندازہ ریل انتظامیہ کو بھی نہیں تھی اور اس دن پہلی ٹرین یہاں رکی اسکے ساتھ ہی شور وغل شروع ہوگیا ۔ اتنی خوشی شاید اس وقت بھی لوگوں میں نہیں دیکھنے کو ملی ہوگی جب ہندوستان کی پہلی بار ریل آمدورفت شروع ہوئی تھی ۔    پہلی ٹرین جب یہاں رکی ٹکٹ کاٹنے والے تمام لوگ ٹرین میں سوار نہیں ہوپائے ۔ تب لوگوں کا ہجوم دیکھکر اس دن ایک اضافی ٹرین یہاں روکی گئی ۔    آج تین   ماہگزر گئے اور ان دن دنوں میں شاید ہی کوئی ایسا دن ہو سو دو سو لوگ بغیر ضرورت کے ٹکٹ کاٹتے ہیں اور گھر چلے جاتے ہیں ۔ صرف اس لئے کہ یہاں سے جتنا زیادہ ٹکٹ فروخت ہوگی ۔ ریل انتظامیہ اتنی ہی جلدی ایک جوڑی ٹرین کی جگہ اور بھی ٹرین یہاں ٹہرنے کی منظوری دیگی ۔    اسکے علاوہ ان دن دنوں میں یہ بھی دیکھا گیا کہ کافی تعداد میں دوسرے اسٹیشن کے مسافر بھی اس اسلام پاڑہ ہالٹ اسٹیشن سے سفر شروع کرچکے ہیں  ۔   مگر افسوس اب بھی یہی ہے کہ صرف ایک ٹرین " اب دن بھر میں جس اسٹیشن پر صرف ایک ٹرین مسافروں کے لئے ٹھہرے گی تو بھلا کتنی ٹکٹیں فروخت ہوگی ؟ ایک ٹرین کے لئے کتنے لوگ منتھلی ٹکٹیں کاٹیں گے ؟ لوگ چاہ کر بھی کچھ نہیں کرپارہے ہیں ۔ صبح آٹھ بجکر آٹھ منٹ والی ٹرین پکڑ کر ہوڑہ کی جانب چلے تو گئے ۔ مگر واپسی میں اسی ہالٹ اسٹیشن پر اترنا ہے تو شام سات بجے کی ٹرین کا انتظار کرنا پڑتاہے اور وقت پر یہ شام والی ٹرین نہیں پکڑ پائے تو مسلہ وہی رہ جاتا ہے جو گزشتہ چالیس برسوں سے ہے ۔   اس مسائل سے پریشان لوگوں میں بےچینی پائی جارہی ہے ۔  اس بات کو لیکر کبھی اسٹیشن کے ٹکٹ کاؤنٹر پر جاتے ہیں اور مزید ٹرین کب سے یہاں ٹھہرے گی ۔ اسکے لئے کیا کرنا ہوگا جیسے سوال پوچھتے رہتے ہیں ۔ اس کے جواب میں اکثر کہا جاتا ہے کہ آپ روزانہ ٹکٹ منتھلی ٹکٹ زیادہ سے زیادہ کاٹیں ۔ اس پر لوگوں کا کہنا ہوتا ہے کہ آخر دن بھر میں صرف ایک ٹرین کے لئے کتنی ٹکٹیں کاٹیں اور ایک ٹرین کے لئے منتھلی کیسے کاٹیں مان لیجئے صبح ہم اپنے مکرر وقت پر کام پر چلے گئے ۔ مگر واپسی کا وقت مکرر نہیں ہوتاہے ۔ ایسے میں ہم گھر کیسے آئیں گے ؟ اور اگر کسی دوسرے راستے یا مین لائن سے آتے ہیں اور پکڑے گئے تو ٹی ٹی میرا رشتےدار تھوڑی نہ ہے جو مجھے بآسانی سے یہ کہکر چھوڑ دیگا کہ ٹکٹ کسی اور جگہ کی اور سفر کسی اور راستے سے ؟ کیا ممکن ہے ۔   ایسے میں مشرقی ریلوے انتظامیہ سے ہماری گزارش ہےکہ اس اسلام پاڑہ ہالٹ اسٹیشن پر مزید ٹرینیں مسافروں کے لئے روکی جائے اور کچھ نہیں تو کم سے کم مزید دو جوڑی اور ٹرینوں کی یہاں ٹھہراؤ ہو ۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ٹکٹوں کی خرید فروخت میں ریل انتظامیہ پانچ گنی اضافہ دیکھے گی ۔   لوگوں نے اور کہا کہ ہم پہلے بھی مشرقی ریلوے انتظامیہ کا شکریہ ادا کرچکے ہیں اور صرف آج ہی نہیں ہمیشہ ہمیشہ ہی باشندگان بانسبیڑیا مشرقی ریلوے انتظامیہ کو یہاں اسٹیشن قائم کرنے کے لئے شکریہ ادا کرتے رہیں گے ۔ لیکن ابھی ہم یہی محسوس کررہے ہیں کہ چالیس برسوں کا خواب تو ہمارا پورا ہوگیا مگر خواہش اب بھی ادھوری رہ گئی ہے ۔ اس معاملے  کچھ  مسافروں کایہ بھی کہنا ہے 
 کہ  یہاں کے باشندوں کو لالی پوپ دیا گیا ہے ۔ اس وائی فائی انٹرنیٹ کے زمانے میں جہاں ملک بھر کے لوگوں کو ایک ہی دھاگے میں پرونے کی کوششیں کی جارہی ہے وہیں شہر کے قریب رہنے والوں کو شہر سے جوڑنے کےلئے چوبیس گھنٹے میں صرف ایک ٹرین ۔ صبح آٹھ بجے ایک ٹرین آتی ہے اس پر سوار ہوکر شہر کولکاتا آجاؤ اور شام تک کا انتظار کرو اسلئے کے گھر واپس جانے کے لئے ایک ہی ٹرین ملے گی ۔ اس سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ باشندگان بانسبیڑ یا کو اسلام پاڑہ ہالٹ کے شکل میں لالی پوپ دیا گیا ہے ۔ لوگوں میں مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت کے خلاف بھی نفرت کی آگ بھڑکنے لگی ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اسلام پاڑہ ہالٹ اسٹیشن کی افتتاح نہیں ہوتی تو ہی بہتر تھا ۔ چالیس برس پہلے ہم لوگ جہاں تھے وہیں پھر آکھڑے ہوئے ہیں ۔ یہ ہالٹ اسٹیشن چالو ہونا  نہیں ہونا برابر ہے ۔ لیکن ہماری باتیں نہیں سنی گئی اور جلد از جلد مزید ٹرینوں کا یہاں ٹھراؤ نہیں ہوا تو آئندہ انتخاب میں ہم جواب ووٹوں سے دینگے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا