سی اے اے شہریت دینے والی قانون ہے شہریت چھیننے والی نہیں کسی کے خوف دیکھانے اور بہکاوے میں نہ آئیں : لاکٹ چٹرجی
ہگلی21/دسمبر (محمد شبیب عالم ) سی اے اے کی مخالفت ایک طرف جہاں رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے ۔ وہیں بی جے پی والے ایک نئی حکمت عملی کے تحت اس قانون کی حمایت میں راستے پر اتر گئے ہیں اور لگاتار یہ سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ جو قانون بنی ہے مسلمانوں کے حمایت میں بنی ہے انہیں اس ملک سے کبھی بھی الگ کرنے یا الگ رکھنے کی بات نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی اس سی اے اے قانون میں مسلمانوں کو ملک سے نکالنے کی بات کہی گئی ہے ۔ آج سی اے اے قانون کی حمایت میں ہگلی لوک سبھا کی بی جے پی ایم پی لاکٹ چٹرجی اپنے سیکڑوں حامیوں کے ساتھ بانسبیڑیا پنچم تلہ سے لیکر بیل تلہ میدان تک شہریت ترمیمی قانون کے حمایت میں جلوس نکالی ۔ جس میں بی جے پی کے چاہنے والے بہت ہی کم نظر آئے ۔ اس دوران یہ آواز زور زور سے لگائی جارہی تھی کہ آپ سب کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں ۔ یہ قانون اچھے ہندوستان قائم کرنے کی جانب گامزن ہے ۔ اس دوران صحافیوں سے بات کرتے وقت لاکٹ چٹرجی نے کہا کہ یہ قانون شہریت دینے والی قانون ہے ۔ شہریت چھیننے والی نہیں اور جو لوگ آپ کو ڈرا رہے ہیں ۔ انکے بہکاوے میں نہ آئیں ۔ اس قانون کا مطالعہ کریں ۔ یہ قانون آئندہ دنوں ایک سندر ہندوستان اور ایک خوبصورت بنگال قائم کرنے کے لئے آگے بڑھ رہا ہے ۔ اس دوران صحافیوں نے سوال کیا کہ اگر یہ قانون اتنا ہی اچھا ہے تو ملک کے مسلمانوں کے علاوہ اس ملک میں رہنے والی آدھی سے زائد آبادی کے ساتھ اب فلمی ہستیاں اداکار اداکارائیں بھی مخالفت میں اتر آئے ہیں ۔ اس پر کیا بولیں گی ؟ لاکٹ اس سوال پر توڑ مڑوڑ کر جواب دیتے ہوئے بولیں کہ کن دانشوروں (بدھی زیویوں ) کی بات کررہے ہیں یہ ترنمول بدھی زیوی جو صرف ترنمول کی حمایت میں ہی راستے پر اتر تے ہیں ۔ جب مالدہ میں عصمت ریزی ہورہی تھی تب یہ لوگ کہاں تھے ۔ حیدرآباد میں عصمت دری کی واردات کے وقت کہاں تھے ۔ یہ بس لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں ۔ اس قانون کے خلاف غلط باتیں بتاکر بی جے پی کے خلاف مسلمانوں کو ورغلا رہے ہیں ۔ میں بار بار کہونگی کہ اس ملک میں جو مسلمان برسوں برس سے رہ رہے ہیں انکے بزرگان اسی سرزمین کی مٹی میں دفن ہیں وہ بھی اسی ملک کے پہلے بھی تھے ہیں اور رہیں گے ۔ یہ قانون ان لوگوں کے لئے ہے جو بنگلہ دیش ۔ پاکستان اور افغانستان سے آئے ہوئے یا مصیبتیں کاٹ نے والے ہندوستانی کے لئے ہے جنہیں اب اس ملک میں رہنا کا حقوق دیا جائے گا ۔ جو لوگ آندولن کے نام پر لوگ پاٹ آگجنی توڑ پھوڑ کررہے ہیں وہ لوگ ہندوستانی ہوہی نہیں سکتے ۔ اور ریاستی وزیر اعلیٰ اب تک ایسا کرنے والوں کی حمایت میں آگے کھڑی ہیں ۔ ابھی تک کسی کی گرفتاری تک نہیں ہوپائی ہے اور اوپر سے کہہ رہی ہیں کہ جو کچھ بھی غلط ہورہاہے ہے وہ سب بی جے پی والے ہی کررہے ہیں ۔ آئے دن بی جے پی حامیوں پر جھوٹے الزامات لگاکر انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے ۔ اصل میں ممتابنرجی سی اے اے کی آڑ میں این آر سی روکنا چاہتی ہیں تاکہ انکے اپنے گھسپیٹھی بچ جائیں تاکہ انکی اپنی ووٹ بینک برقرار رہے ۔ انہوں نے اور کہا کہ مغربی بنگال میں ایک لاکھ سے زائد اس پار یعنی بنگلہ دیشی جعلی ووٹر ہیں ۔ اگر وہ چلے گئے تو انکی حکومت خطرے میں آجائے گی ۔
Comments
Post a Comment