اسکولی بچوں سے لدی گاڑی ڈمپر سے ٹکرا کر کھائی میں گری کل اٹھارہ زخمی چار کی حالت نازک ، گرین کاریڈور کے زریعے زخمیوں کو چنسورہ سے ایس ایس کے ایم پہونچایا گیا صرف باون منٹ میں ، لاکٹ چٹرجی نے کہا ضلع اسپتال میں علاج کی سہولیات کیوں نہیں ۔

ہگلی14/فروری ( محمد شبیب عالم ) آج ہگلی ضلع کے پولوا تھانہ کے تحت کامدیب پور کے نزدیک اسکولی بچوں سے لدی گاڑی ( پول کار ) حادثے کی شکار ہوگئی ۔ جس میں موجود کل 16بچے شدید طور پر زخمی ہوگئے انکے ساتھ ایک خاتون بھی تھی وہ بھی زخمی ہوگئے گاڑی کا ڈرائیور بھی محفوظ نہیں رہ سکا ۔ یہ حادثہ اور بھیانک ہوجاتا اگر وقت رہتے مقامی لوگ موقعے واردات پر نہیں پہونچتے ۔  اس حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ شری رامپور سے چنسورہ کھادینا موڑ ایک غیرسرکاری اسکول ٹیکنو انڈیا کے طالبہ و طالبات کو لیکر جارہی تھی یہ پول کار ۔ اس گاڑی میں کل سولہ بچے سوار تھے ۔ ساتھ ہی انکی نگرانی کرنے والی ایک خاتون بھی سوار تھی ۔  ابھی یہ گاڑی پولوا کے کامدیب پور کے قریب ہی پہونچی کہ اچانک سامنے سے ایک ڈمپر آگئی ۔ دونوں گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے سوچا کہ اپنی سائڈ سے گاڑی نکال لینگے مگر پول کار کا پچھلا حصہ ڈمپر سے ٹکرا گیا اور پول کار کا ڈرائیور اپنا توازن کھودیا جسکی وجہ سے پول کار ڈرائیور اور بچے سمیت  ایک گہری کھائی میں جاگری ۔ چشمدیدوں نے بتایا کہ کھائی بلکل دل دل نماں تھی جسکی وجہ سے مٹی میں دھستی چلی گئی ۔  ادھر حادثے کی بھنک ملتے ہی خاصی تعداد میں مقامی لوگ وہاں پہونچ گئے اور بچوں کو باہر نکالنا شروع کیا ۔ ساتھ ہی پولیس کو اطلاع کی گئی موقعے پر پولیس اور ریسکیو ٹیم بھی پہونچ گئی کران کی مدد سے کھائی گاڑی کو باہر نکالا ۔ اس دوران ایک شخص نے بتایا کہ گاڑی کے اندر جو۔بچے تھے انہیں نکالتے وقت کچھ بچے دل دل میں گر گئے تھے انہیں نکالنے کے دوران ایک بچہ بلکل مکمل طور پر دل دل میں ڈوب گیا تھا اسکے منھ میں کیچڑ داخل ہوگیا تھا اور بھی دو بچے کیچڑ میں   گر  گئے 
  تھے یہ تینوں شدید طور سے زخمی بھی تھے ۔ ان تمام زخمیوں کو پہلے چنسورہ امام باڑہ صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔ خبر ملتے ہی چنسورہ کے ایم ایل اے اسیت مجمدار بھی اسپتال پہونچ گئے ۔ ادھر شری رامپور کے ترنمول ایم پی کلیان بنرجی کو جیسے ہی اس حادثے کی اطلاع ملی وہ اسیت مجمدار سے رابطہ کرنے کے بعد اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ سے بات کیا تو سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ تین بچوں میں سے دو کی حالت کچھ ٹھیک نہیں لگ رہی ہے انہیں کولکاتا ایس ایس کے ایم میں منتقل کرنا ہوگا ۔ مگر وقت بہت کم ہے صرف دو گھنٹے کے درمیان انہیں اس اسپتال میں داخل کروانا ہوگا ۔ ڈاکٹر کی بات سن کر کلیان بنرجی بھی پریشان ہوگئے ۔ انہوں نے کسی گپانونت سنگھ نامی شخص سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں اس نے فوراً چنسورہ اسپتال میں گرین کاریڈور بھیجا اور بچے کو لیکر چنسورہ سے کولکاتا 58 کیلومیٹر کی دوری صرف 52 منٹوں میں طئے کرکے ایس ایس کے ایم اسپتال میں داخل ہوگیا ۔ کلیان بنرجی بھی اسپتال پہونچ گئے اور علاج شروع ہوگئی ۔ وہاں کلیان بنرجی نے صحافیوں کو بتایا کہ بچے کے منھ میں کیچڑ اندر تک جا۔چکاہے ڈاکٹر ہرممکن کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اب اس مالک پر ہی آخری امید ہے ۔ انہوں نے اور کہا کہ چمسورہ سے کولکاتا آنے میں ڈیڑھ گھنٹہ سے زائد کا وقت لگتا ہے مگر گرین کاریڈور نے وقت سے پہلے یہاں بچے کو پہونچا دیا یہ تعریف کے قابل ہے ۔ اس دوران کلیان بنرجی خاصے پریشان دیکھائی دے رہے تھے ۔  ادھر چنسورہ اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ دوسرے بچے کو بھی اسکی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایس ایس کے ایم اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور تیسرے بچے کو یہیں آئی ٹی یو سی میں رکھا گیا ہے ۔ پول کار ڈرائیور پبترو داس کا کہنا ہے کہ میں ہر ممکن کوشش کیا تھا گاڑی کو سامنے سے آرہی ڈمپر سے بچانے کی ۔ میں اپنے طور پر تو بچا ہی لیا تھا لیکن پچھلا حصہ نہ جانے کیسے ڈمپر سے ٹکرا گیا اور پھر میں اپنی توازن کھو بیٹھا ۔  چنسورہ اسپتال سے ملی اطلاع کے مطابق باقی کے بچے خطرے سے خالی ہیں ڈرائیور کے ساتھ ہی یہ زیرِ علاج ہیں ۔ دوسری جانب اس حادثے کی اطلاع پاکر ہگلی لوک سبھا بی جے پی کی ایم پی لاکٹ چٹرجی چمسورہ اسپتال پہونچی زخمیوں سے ملاقات کے بعد سپرنٹنڈنٹ اور ڈاکٹروں سے بھی باتیں کیں ۔ اس دوران انہوں نے صحافیوں کے سامنے ریاستی حکومت پر انگلیاں اٹھتے ہوئے سخت تنقید کی اور بولی کہ اتنے بڑے ضلع میں اسطرح کے علاج کی بندوبست کیوں نہیں ؟ آج چنسورہ کے اس صدر اسپتال میں بہتر علاج کی سہولت رہتی تو ان بچوں کو چلینج کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ۔ انہوں نے اور کہا کہ میں کئی دفعہ اسپتال انتظامیہ سے کہہ چکی ہوں کہ بہتر علاج و سہولیات کےلئے کن کن چیزوں کی ضرورت ہے آپ مجھے بتائیں میں اپنے ایم پی فنڈ سے یہ ضروریات کے سامان مہیا کرواؤںگی ۔  ادھر اس حادثے کی وجہ سے علاقے میں غم و سوگ کا ماحول دیکھا گیا ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا