بانسبیڑیا مل بازار میں دکھا " کورونا " کا خوف بند کے نام پر خریداروں کا امڑا سیلاب دوگنی قیمت میں فروخت ہوا سامان ۔

ہگلی21/مارچ ( محمد شبیب عالم ) کورونا کورونا تو ہوہی رہا ہے ۔ اب آج ایک روز کے لئے " عوامی کرفیو " کے نام پر لوگوں میں کورونا کا خوف مزید بڑھا دیا ہے ۔ 
 جس دن سے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی 22مارچ بروز اتوار کو ایک دن کے لئے عوامی کرفیو کا اعلان کئے ہیں ۔ اسی دن سے لگاتار بازار میں روزمرہ کی ضروریات کے سامان خصوصی طور پر خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ ساتھ ہی اس کو لیکر کالا بازاری بھی شروع ہوچکی ہے ۔  گزشتہ کل سے ہی بازاروں میں اتنی بھیڑ کے جیسے رمضان المبارک یا کوئی بڑے تہوار کی خریداری میں لوگ لگے ہوئے ہیں ۔ چاول کی قیمتوں میں بےتحاشہ اضافہ دیکھنے کو ملا ۔ ایک طرح دکاندار یہ کہتے نظر آئے کہ چاول کی ڈیمانڈ اتنی بڑھ گئی ہے کہ گودام خالی ہوگیا ہے ۔ جو لوگ پانچ کیلو خرید تے تھے وہ لوگ دس کیلو خرید لے رہے ہیں ۔ کوئی کوئی تو ایک ایک بوری خرید لے رہا ہے ۔ لوگوں کے اس ڈیمانڈ کی وجہ سے چاول کی قیمتوں میں اضافہ بھی ہوگیا ہے ۔ ٹھیک اسی طرح سے سبزی بازار کی حالت بھی حیران کن تھی ۔ لوگ ایک دوسرے پر اوندھے پڑے تھے جیسے لگ رہا تھا کہ سامان پیسے سے نہیں لوٹ کر لے رہے ہیں ۔  اسکا فائدہ دکاندار بھی خود جمکر اٹھاتے نظر آئے ۔ کل تک آلو پندرہ روپئے کیلو جہاں فروخت کی جارہی تھی وہیں آج دکاندار منمانی طریقے سے فروخت کرتے نظر آئے کوئی بیس روپئے کیلو تو کہیں 24روپئے فی کیلو بھی فروخت کرتے دیکھا گیا ۔ کچے سبزیوں یر تو لوٹ مار لگی تھی ۔  اس معاملے میں کئی خریداروں سے پوچھا گیا تو زیادہ تر لوگوں کی زبان سے یہ کہتے سناگیا کہ کل یعنی اتوار کے دن بازار بند رہے گی ۔  اس پر ان سے پوچھا گیا کہ تو کیا ہوا ایک ہی دن بازار بند رہے گی ؟ اس پر لوگوں نے کہا کہ پتہ نہیں دوسرے کئی ریاستوں کی طرح " لاک ڈاؤن " ہوگیا تو کیا کرینگے ۔ جسطرح سے جگہ جگہ بازار شاپنگ مال مارکیٹ بند ہورہے ہیں ۔ اسکی وجہ سے باہر سے کوئی سامان نہیں آئے گا تو بازار میں روزمرہ کی چیزوں کے قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گی ۔ تب کیا ہوگا ۔  کچھ لوگوں نے تو یہ بھی کہا کہ مرغی کی گوشت کھانے سے وائرس پھیلنے کا خوف ہے ۔ کچھ لوگ مچھلیاں کھانے سے بھی منا کررہے ہیں ۔ ایسے میں سبزیوں سے ہی گزارا کرنا پڑرہا ہے تو ظاہر سی بات ہے تھوڑے اور دنوں میں بازار کی قیمت آسمان چھوئے گی ہی ۔   اسطرح سے خریداروں میں کورونا وائرس کے خوف کا فائدہ اٹھا کر دھڑلے سے من مانی طریقے سے اونچی قیمت پر سامان فروخت کررہے ہیں ۔  جبکہ ریاستی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے علاوہ ٹیلیویژن پر ہر پل یہ اشتہار دیکھایا جارہا ہے کہ آپ خوفزدہ نہ ہو کورونا کو لیکر دہشت میں نہ آئیں ۔ بس احتیاطی تدابیر اپنائیں ۔ مگر اسکے باوجود بھی جیسے جیسے دن گزرتا جارہا ہے لوگوں میں خوف بڑھتی جارہی ہے ۔  اگر یہی صورتحال رہی تو کالابازای شباب پر پہنچ جائے گی ۔ وقت رہتے انکے خلاف سختی سے قانونی کاروائی کا بندوبست نہیں کیا گیا تو ۔ 

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا