عوامی کرفیو کا مکمل اثر ہگلی میں بھی مگر صبح کے وقت وائرس والی مرغیاں بھی مہنگے قیمتوں میں فروخت ہوگئیں ۔

 ہگلی22/مارچ ( محمد شبیب عالم ) ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کے ہدایت پر بلائی گئی ایک روزہ " عوامی کرفیو " کا اثر آج پورے ہندوستان کے ساتھ ہگلی ضلع میں بھی دیکھنے ملا ۔  کورونا وائرس سے مقابلہ کےلئے اتوار کے روز بلائی گئی بند کو ( جن کرفیو " کا 
نام دیا گیا تھا ۔  اتوار کی صبح سے ہی ضلع کے تمام جوٹ ملوں میں مکمل طور پر بندی دیکھا گیا ۔ تمام راستے  گلی محلوں میں دن بھر سنناٹا چھایا رہا ۔ کل کارخانوں میں بندی کی وجہ سے علاقے میں اپنے گھروں کے قریب مزدور طبقے کے لوگ کچھ دیکھائی دیئے ۔  لیکن زیادہ تر لوگ کورونا کے خوف سے گھروں سے باہر نہیں نکلے ۔  ریلوے اسٹیشنوں بس اسٹینڈ  آٹو اسٹینڈ بلکل خالی نظر آئے ۔  کچھ ٹرینیں چلی بھی تو ان میں مسافروں کی تعداد نا کے برابر تھی ۔   
یہاں تک کہ ضلع کے درمیان سے گزرنے والی قومی شاہراہوں پر بھی گنی چنی گاڑیاں دوڑتی دیکھائی دیں ۔ ٹول پلاجہ پر بھی جیسے غم کے بادل چھائے ہوئے تھے ۔  آج صبح بند کے حمایت میں لوگ تو دیکھائی دیئے مگر صبح صبح سبزی بازار مچھلی گوشت کی دکانیں بند ہونے سے لوگوں میں بےچینی پائی گئی ۔ عالم یہ تھا کہ کل تک جو لوگ پولٹری مرغیوں میں کورونا وائرس بتا کر کھانے سے انکار کررہے تھے آج وہی لوگ کہیں کہیں لگے مرغیوں کے ٹھیلوں پر ٹوٹ پڑے تھے ۔ آج وہی وائرس والی مرغیاں اونچی قیمتوں میں فروخت ہوئی جسے کل تک لوگ خرید نے کی تو دور کی بات مرغی فروخت کرنے والوں کے کھانچے کے قریب تک جانا خود کو خطرے سے کھالی نہیں سمجھتے تھے ۔  آج شام کو ایک حیران کردینے والا واقعہ دیکھنے کو ملا ۔ تمام غیرمسلم علاقوں کی خواتین مرد بچے ہاتھوں میں برتن چمچہ سنکھ لیکر اپنے اپنے گھروں کے سامنے راستوں پر بجاتے نظر آئے ۔ حالانکہ کہ مسلم علاقوں میں ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا ۔ کچھ لوگوں نے اس عمل کو ڈرامہ کہا ۔ اس حرکت سے آج پھر ایک بار ایک ملک ایک ہی علاقے میں رہنے والے لوگ الگ الگ نظریہ کے تحت نظر آئے ۔   ایک طرف جہاں کورونا وائرس کے خوف اور مودی کے ہدایت پر ملک غیر سطح پر خود کو گھروں میں قید کیا وہیں شام تک " لاک ڈاؤن " کے نام پر دوسری ریاستوں سے مل رہی خبروں سے لوگوں میں بےچینی و گھبراہٹ دیکھی گئی ۔  اسکو لیکر لوگوں میں خوف کھلے طور سے دیکھائی دینے لگا لوگ یہ کہتے نظر آئے کہ پتہ نہیں آئندہ کل سے کیا ہوگا ۔ ملک غیر سطح پر ٹرینوں کی منسوخی سے لوگوں میں زیادہ دہشت طاری ہوگیا ہے ۔  وہیں شام کو بانسبیڑیا جوٹ مل اور اس کے قریبی علاقوں میں اچانک برتن بجنے کے ساتھ ساتھ بم پٹاخوں کے بجنے سے پورا علاقہ گونج اٹھا ۔ پتا بھی نہیں چل رہا تھا کہ لوگ دن بھر کورونا کے خوف سے دن غمزدہ تھے یا ۔۔۔۔۔۔ ! کہ شام ہوتے ہی پٹاخے پھوڑ کر کرونا کا جشن منانے لگے ۔  ملک میں اسطرح کی حرکت دیکھ کر بہت سارے لوگ حیران بھی تھے ۔  زیادہ تر لوگوں نے کہا کہ کیا ایسا کرنے سے کورونا کا اثر ختم ہوجائے گا ۔ یا اسطرح سے اتنی بڑی تعداد میں پٹاخے پھوڑ کر فضاء کو آلودہ کیا جا رہا ہے ۔ اسکا اثر کتنا ہوگا ابھی بتا نا مشکل ہوگا ۔ مگر آئندہ کل سے ملک غیر سطح پر ٹرینوں کی منسوخی کا اثر عوام پر ضرور دیکھائی دیگا ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا