ہگلی ضلع میں لاک ڈاؤن تمام جوٹ ملیں چار دنوں کے لئے بند بلامعاوضہ بند ہونے سے مزدوروں میں ناراضگی -

ہگلی23/مارچ ( محمد شبیب عالم ) ریاستی حکومت کے ہدایت پر آج شام پانچ بجے سے آئندہ 27 مارچ تک ضلع کی تمام میونسپلٹیاں اور کل کارخانے بند بند کردیئے جائے گیں کے ہدایت کو قبول کرتے ہوئے ۔ 
شام پانچ بجتے ہی بند ہونے لگے ۔ اس سے قبل آج دوپہر سے ہی ضلع کے مختلف جگہوں علاقوں میں پولیس اور میونسپلٹی انتظامیہ کی جانب سے 23سے 27 مارچ تک کل کارخانوں کو بند کرنے کے ساتھ کہیں جماعت کرنے اور بھیڑ لگانے کو منا کرنے کے لئے گاڑیوں پر مائک لگاکر اعلان کرتی نظر آئی ۔  گزشتہ کل " عوامی کرفیو " کے بعد زیادہ تر لوگوں کے درمیان خوف بنا ہوا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ ایک سے زائد دنوں تک کے لئے ملک میں کرفیو کا اعلان ہوجائے ۔ اس خوف کی وجہ سے آج صبح ہوتے ہی بازاروں میں لوگوں کی بھیڑ لگی رہی ۔ ہر کوئی خریداری میں مصروف دکھا ۔   
اسکی وجہ یہ تھی کہ گزشتہ کل ٹیلیویژن پر خبریں دیکھکر لوگوں میں دہشت ہوگئی تھی کہ ایسے ہی کہیں لمبے دنوں کے لئے ملک غیر سطح پر ہڑتال نہ ہوجائے ۔ اگر ایسا ہوگیا تو ہم غریب لوگ کہاں جائیں گے کیسے روزی روزگار کرینگے اپنے بال بچوں کا پیٹ پالیں گے ۔   اسی درمیان یہ بھی دیکھا گیا کہ ضلع کی تمام جوٹ ملیں صبح کی شفٹ سے کھلیں رہیں لوگ پہلے شفٹ میں کام پر گئے ۔ اسکے بعد دوسرے شفٹ دن کو گیارہ بجے بھی لوگ کام پر گئے ۔ مگر اسی درمیان چاروں طرف چرچائیں تیز ہونے لگی کہ جوٹ ملیں بھی شام پانچ بجے سے بند ہوجائیں گی ۔ دوپہر دو بجتے ہی مزدوروں کو یقین ہوگیا کہ چار دنوں کے لئے جوٹ ملیں بند ہونے جارہی ہیں ۔  اب اس بات کو لیکر مزدوروں میں چہ میگوئیاں شروع ہوگئی کہ ہمارا معاوضہ کون دیگا ۔ ہم غریب مزدور روز کنواں خود تے ہیں اور پانی پیتے ہیں اگر چار دن ہم بلامعاوضہ بیٹھ گئے تو ہمارے گھروں میں پھانکہ کشی کی نوبت آجائے گی ۔  حکومت سرکاری ملازموں کو کام سے بیٹھا کر معاوضہ دے رہی ہے جبکہ انکی تنخواہ ہم سے کافی زیادہ ہے ۔ ساتھ ہی سہولتیں بھی ہیں ۔ اور حکومت خود بند کروارہی ہے ۔ سرکاری ملازموں کو حکومت تمام دیگر معاملات میں جو سہولیات فراہم کرتی ہے کیا ہمیں کرتی ہے ؟ تو اس معاملے میں ہمیں پیٹ پر کیوں مارنے میں لگی ہے ۔ جس مہلک مرض سے بچانے کے لئے اسطرح کی حکمت عملی اپنا رہی ہے ۔ اگر یہی حال رہا تو شاید بیماری سے تو نہیں لیکن بھوک و غریبی سے ضرور مرجائیں گے ۔    مزدوروں کی انہیں سب باتوں کو خیال میں رکھتے ہوئے ضلع کی تمام جوٹ مل مزدور یونین اپنے اپنے جوٹ ملوں میں مل انتظامیہ کے ساتھ ضروری میٹنگ کرکے مطالبات پیش کئے ۔ مگر نتیجہ یہ نکلا کہ حکومت کے جانب سے ہمیں اسطرح کا کوئی فرمان جاری نہیں ہوا ہے کہ کام بند کے بدلے میں مزدوروں کا معاوضہ بھی دینا ہوگا ۔ اگر ایسا کوئی حکم یا ہدایت آتا ہے تو اس پر عمل کیا جائے گا ۔    اس بات کو لیکر رسڑا ویلنگٹن جوٹ مل میں آئی این ٹی یو سی ۔ سی آئی ٹی یو اور اے آئی ٹی یو سی مزدور یونین رہنماؤں کے ساتھ مل انتظامیہ ایس کے کھیلواڑ اور جتندر پرساد پرسنل لیبر آفیسر کے ساتھ میٹنگ ہوئی ۔ یہاں مزدور یونین کے جانب سے پرویز انجم ، پنچانن ، سلیم ، راکش اور ندیم احمد شامل تھے ۔  وہیں بانسبیڑیا جوٹ مل سے شام پانچ بجے مل بند ہونے کے بعد باہر نکل کر اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بی سی ایم یو کے رہنماء بسواناتھ نے کہا کہ کورونا وائرس جیسے خطرناک مرض کی وجہ سے چار دنوں کے لئے کارخانہ بند کیا گیا ۔ مگر بلامعاوضہ ہم اسکی مخالفت کرتے ہیں اور ہمارے مرکزی رہنماء انادی ساہو کے ہدایت پر بانسبیڑیا گنجس جوٹ مل کے کل 6 ٹریڈ یونین منگل کی صبح مل انتظامیہ کو ڈیپوٹیشن دینگے ۔ انہوں نے اور کہا کہ دوسری ریاستوں میں مزدوروں کو کام بند کرنے کے بدلے معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے مگر یہاں نہیں ۔ آخر کیوں ؟     وہیں گنجس جوٹ مل پرائیویٹ لمیٹیڈ کے پرسنل منیجر اتانو کمار دتو نے کہا کہ ریاستی حکومت اور ڈسٹرکٹ اسسٹنٹ لیبر کمشنر کے جانب سے " کورونا وائرس " سے بچنے کے لئے بیداری مہم کے طور پر پوسٹرس اور پینر ہمیں دیئے گئے تھے جسے ہم لوگ جوٹ مل کے مین گیٹ پر لگائے ہیں ۔   اس دوران ان سے پوچھا گیا کہ مزدوروں کا مطالبہ ہےکہ انہیں معاوضہ دینا ہوگا ۔ اس پر انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس حکومت اور نہ ہی لیبر کمشنر کے جانب سے اس قسم کی کوئی ہدایت آئی ہے ۔ اگر ایسا کچھ ہوتا ہے تو یقیناً ہم اس پر عمل کرینگے ۔  ادھر مل انتظامیہ اور حکومت کی حرکت پر مزدوروں  کے چہروں پر مایوسی دیکھی گئی ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا