بانسبیڑیا مل پھاڑی کے آفیسر بنا دبنگ دکانداروں سے کہا غریب کو مت لوٹو صحیح قیمت لو

 ہگلی26/مارچ ( محمد شبیب عالم ) کورونا وائرس وباء ئے جان تیزی سے پھیلنے لگا ہے ۔ حکومت احتیاط کے طور پر ہمیں آئندہ 21اپریل تک گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے ۔ مگر ہم ہیں کہ سدھرتے نہیں اور ابھی تک اس مرض کو لیکر سنجیدہ بھی نہیں ہورہے ہیں ۔ بارہاں سمجھانے کے باوجود بھی ہم چائے کی دکانوں پر اڈہ مارنا اور بھیڑ لگانا نہیں چھوڑ رہے ہیں ۔  لیکن جب ہمارے خلاف پولیس کاروائی کرتی ہے تو ہمیں برا لگتا ہے ۔  آج بائیں لاک ڈاؤن کا چوتھا دن تھا مگر ریاست کے ساتھ ضلع کے بھی مختلف جگہوں پر پولیس بھیڑ کو ہٹانے کےلئے راستے پر اتر رہی ہے ۔ لاٹھیوں کا سہارا لے رہی ہے ۔ آج بانسبیڑیا میونسپلٹی کے کئی علاقوں میں لگاتار چوتھے دن بھی بھیڑ کو ہٹانے کے لئے لاٹھی ڈنڈے کا سہارا لیتی دکھائی دی ۔  یہاں بانسبیڑیا مل پھاڑی ( آوٹ پوسٹ ) کے اے ایس آئی دلیپ مشرا کی رہنمائی میں پولیس کی ٹیم علاقوں میں گشت کرتے ہوئے لاٹھی چارج کا سہارا لیکر کئی لوگوں پر لاٹھیاں برسائی کئی دکانداروں کا سامان پھینکا ۔ لیکن پھر دوسرے دن حالات بلکل ویسا ہی ۔   ادھر شام کے وقت سبزی بازار کرانا بازار میں جاکر دونوں ہاتھوں کو جوڑتے ہوئے دلیپ مشرا نے کہا کہ مہربانی کرکے غریبوں کو نہ لوٹیں سامان کی جو صحیح و مناسب قیمت ہیں وہی وصول کریں ۔  اس مشکل وقت میں آپ مدد نہیں کرینگے تو کون کریگا ۔ زیادہ سے زیادہ دو روپئے اضافی لے سکتے ہیں ۔ مگر دس دس پندرہ پندرہ روپئے زیادہ لیکر غریبوں کو اور غریب نہ بنائیں ۔  ساتھ ہی خریداروں پانچ کیلو نہ دیں انہیں کہیں کہ ایک دو کیلو سے ہی کام چلائیں اور یہ بھی بتائیں کہ بازار بند نہیں ہوگا ۔ جسطرح سے پہلے بازار کھلے رہتے تھے اسی طرح سے ابھی بھی سبزی بازار مچھلی بازار کرانے ( مودی کھانا) کھلے رہیں گے ۔ انہوں نے اور کہا کہ کورونا سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ لیکن احتیاط ضروری ہے اور حکومت جو احتیاطی تدبیر بتائی ہے ۔ اس پر ہمیں عمل کرنا ضروری ہوگا ۔ وائرس کا تیسرا اسٹیج شروع ہوا ہے اور اس وقت ہم سب کو محتاط رہنا ہوگا ۔ آج وہ پوری دنیا کو گرفت میں لے رکھا ہے ۔ ہم خوش قسمت ہیں جو دوسری ممالک کی طرح اس جان لیوا مرض کے گرفت میں مکمل طور پر نہیں آئے ہیں اور اگر ہم احتیاطی تدبیر کے طور پر بس اور کچھ دن اگر گھر میں گزار لیں تو ہمیں یقین ہے کہ ہم اس مہلک مرض کو شکست ضرور دینگے ۔  آج یہ جو بند یا لاک ڈاؤن حکومت بلائی ہے ۔ وہ اپنے لئے نہیں ۔ ہم سب کے لئے تاکہ ہم اس جان لیوا مرض کی گرفت سے آزاد رہیں ۔  لیکن ہمیں کامیابی اسی وقت ملے گی جب ہم سب حکومت کے احکامات کو مانیں گیں ۔  انہوں نے اور کہا کہ آپ سبھوں سے گزارش ہےکہ گھر کے باہر بلاضرورت نہ جائیں ادھر ادھر  اڈہ نہ ماریں ۔ کیا آپ چاہتے ہیں کہ دوسری ریاستوں کی طرح یہاں بھی دفعہ 144نافذ ہو ؟     نہیں تو بس اور کچھ دن گھر میں گزاریں پھر جب کام شروع ہوجائے گا تو اتنا وقت کہا دے پائیں گے اپنے گھر والوں کو ۔ اور کام پر اسی وقت جائیں گے جب صحت مند رہیں گے ۔     اس دوران لوگوں نے کہا کہ دکاندار لاک ڈاؤن کے نام پر تمام چیزوں کی قیمتیں بڑھا دیئے ہیں ۔ تمام سبزیوں پر دس سے پندرہ روپئے زیادہ لے رہے ہیں ۔ تیل کی قیمتوں پر فی کیلو دس سے بیس روپئے ۔ دودھ جہاں پانچ سو گرام کی قیمت 22 روپئے ہوتی تھی اب پچیس روپئے وصول کرنے لگے ہیں ۔ آٹا 27روپئے کی جگہ 35 روپئے میں فروخت کررہے ہیں چاول پر فی کیلو کہیں پانچ تو کہیں سات روپئے اضافی قیمتوں میں فروخت ہورہے ہیں ۔ پولیس اور حکومت کے کہنے کے باجود بھی کالابازاری رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے ۔  رہی بات گھر سے نکلنے کے لئے تو مزدور قسم کے لوگ ہیں کمپنی کے کواٹر میں رہتے ہیں ۔ کام بھی بند ہے اور مزدوری کے نام پر زیرو ہے ۔ ہم بھلا جائیں تو کہاں جائیں ہم روز کنواں کھود کر پانی پینے والے ہیں ہمارے لئے لاک ڈاؤن ہی سب سے بڑا مرض ہے ۔ ہم مزدور لوگ شاید کرونا کے وائرس سے مریں یا نہ مریں لیکن بھکو مری سے لگتا ہے ضرور مرجائیں گے ۔ بلامعاوضہ ہم کتنے دنوں تک گھروں میں قید رہیں کوئی ہمیں ایک دو وقت کی روٹی دینے والا نہیں ہے ۔ ہم پندرہ دن کارخانے میں کام کرتے ہیں تو اسکے بدلہ میں مودی کھانہ ( کرانے والا ) ہمیں چاول آٹا یا راشن دیتا ہے ۔ وہ اس کرار پر کہ پندرہویں کو طلب ملے گا تو دے دیگا ۔ مگر ابھی تو ہم کام سے مکمل طور پر بیٹھ گئے ہیں ۔ وہ دکاندار ہمیں کس امید پر راشن دیگا ؟ 

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا