اب غیرممالک سے اپنے وطن واپس آنا بھی ہوا مصیبت لوگ انہیں کورونا مریض سمجھ رہے ہیں ۔

 ہگلی18/مارچ ( محمد شبیب عالم ) کورونا وائرس نے ایک طرف پوری دنیا کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے وہیں اس کو لیکر لوگوں کے درمیان اس قدر خوف مچی ہوئی ہے کہ اپنے رشتے دار یا مہمانوں کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھنے لگے ہیں اور احتیاط کے طور پر پہلے انہیں گھر نہیں اسپتال پہونچانا ہی بہتر سمجھ رہے ہیں ۔   اس عمل سے لوگوں میں بےزاری پھیل رہی ہے جیسے ایک بےقصور شخص اپنی گرفتاری کے دوران پولیس سے چلا چلا کر کہتا ہے کہ میں چور نہیں ہوں ، میں گناہگار نہیں ہوں مگر پولیس کہتی ہے کہ عدالت فیصلہ سنائے گی ۔ کچھ اسی طرح کا صورتحال آج شری رامپور کے کمپنی پوکھر کے علاقے میں دیکھنے کو ملا ۔  یہاں کے باشندہ آشش مکھرجی اور انکی اہلیہ شیلا مکھرجی گزشتہ کل یعنی 17 مارچ کو امریکہ سے سے واپس آئے ہیں انکا بیٹا امریکہ کا کام کرتا ہے اس سے ملنے یہ لوگ امریکہ گئے تھے اور سترہ مارچ کو واپس گھر آگئے ۔  آج بدھ کے دن انکی آنے کی خبر شری رامپور میونسپلٹی کے گیارہ نمبر وارڈ کے کونسلر گردھاری ساہا کے کانوں میں پہونچی وہ خبر پاتے ہی اہلِ صبح مکھرجی باڑی پہونچ گئے اور گھر کے اندر داخل ہونے کے بجائے دروازے کے باہر سے ہی کہنے لگے کہ آپ لوگ کورونا وائرس کی جانچ کے لئے مقامی والس اسپتال چلے جائیں ۔  مگر مکھرجی فیملی انکی باتوں کو درکنار کرتے ہوئے یہ کہتے رہے کہ ہمیں کچھ بھی نہیں ہوا ہے ہم لوگ پہلے سے ہی تمام طرح کے احتیاط برت تے ہوئے یہاں آئے ہیں ۔ مگر کونسلر اپنی باتوں پر اڑا رہا اور بضد تھاکہ نہیں آپ لوگوں کو اسپتال چیک اپ کے لئے جانا ہی ہوگا ۔ مگر کسی بھی صورت میں وہ لوگ راضی نہیں ہوئے ۔ اس بات کو لیکر گھنٹوں آپسی بحث و تکرار ہوتی رہی ۔ آخر میں مکھرجی فیملی کے ایک قریبی نے انہیں سمجھا بجھایا اور انہیں راضی کروایا ۔ اسکے بعد کونسلر نے والس اسپتال کو اطلاع کیا ۔ ڈاکٹروں نے خبر سنتے ہی ایمبولینس لیکر انکے گھر پہونچ گئے ۔ پھر بھی مکھرجی فیملی نے کہا کہ ہمیں کچھ بھی نہیں ہوا ہے ہم اپنی جانچ کروا چکے ہیں ۔   اس پر ڈاکٹروں نے انکی باتیں سننے کے بعد کہا کہ اگر ٹیسٹ میں کچھ نہیں نکلا تو ہم جیسے آپ کو لیکر جارہے ہیں ویسے ہی واپس گھر پر چھوڑ جائیں گے ۔  اسکے بعد ان دونوں کو والس اسپتال لیکر آیا گیا وہاں ڈاکٹروں نے ٹیسٹ کرنے کے بعد کہا کہ ان کے جسم میں کسی بھی طرح کا کوئی وائرس نہیں ہے یہ کہکر انہیں واپس انکے گھر پہونچایا گیا ۔  اس دوران صحافیوں نے اسپتال کے ڈاکٹر دیب پرساد بوس سے بات کیا تو انہوں نے کہا کہ ہاں ہم لوگ احتیاط کے طور پر خصوصی طور پر باہر سے آنے والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ آج مکھرجی فیملی کا ٹیسٹ کیا گیا ان۔میں کسی بھی طرح کا وائرس نہیں ہے وہ لوگ محفوظ ہیں ۔ مگر پھر بھی انہیں مزید احتیاط کی ضرورت ہے  اس لئے آئندہ 14دنوں تک اس مہلک مرض سے محفوظ رہنے کے جو تدابیر ہیں اسے اپنانے ہونگے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا