بیماری سےاحتیاط کرنا سنت رسول کےعین مطابق ہے : مولانا احمدرضا عشقی مصباحی












بانسبیڑیا

کورونا وائرس ایک مہلک مرض ہے ،جس نے اپنی دہشت سے دنیا کے ایک سو پچیس ملکوں کو ہلادیاہے ، فرانس ، اٹالی ، عراق ، عرب ، چین ، امریکہ و برطانیہ کی حکومت کے اربوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود وہاں کےبڑے بڑے سائنس دانوں اور ڈاکٹروں نے ہاتھ اٹھا دیے ،اور دوا تیار کرنے سے عاجز رہے۔  اس مرض کے جراثیم متاثر[ کورونا کے مریض] لوگوں کے جسم  و ہاتھ سے منتقل ہوتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کی تعداد ملک عزیز میں ہرروز تیزی سے بڑھتی جارہے ہیں

ایسی صورت حال میں احتیاطی تدابیر کا اپنانا از حد ضروری امر ہے جو سنت رسول اور اسلام کے ہرگز خلاف نہیں بلکہ توکل اللہ کے بالکل مطابق ہے  مثلا :
پاک و صاف رہیں ۔وضو و غسل کا اہتمام زیادہ سے زیادہ کریں ۔ مسنون دعاؤں کا ورد کریں ۔سنیٹائیزر کا استعمال کریں ۔ باہر بلا ضرورت نہ نکلیں ـ اگر جانا ہی ہے تو ماسک لگا کر ہی باہر جائیں ۔چند لوگ اکھٹے نہ ہوں ۔بھیڑ بھاڑ میں نہ جائیں اور بھیڑ نہ بنائیں ۔
مسجد کی ٹاول ہٹادیں ، مصلی نکال دیں ،صبح شام مسجد کو اسپرے سے اچھی طرح دھل لیں ، وضو و سنت گھر سے ہی پڑھ کر مسجد حاضر ہوں اور پھر فرض جماعت کے بعد گھر تشریف لے جائیں ۔کچھ دنوں تک مصافحہ و معانقہ بند کردیں ۔مسجد آنے جانے کے وقت بھی ماسک کا استعمال کریں ۔نماز میں ماسک نہ لگائیں ـ بلا ضرورت گھومنے نہ نکلیں ۔دہشت نہ پھیلائیں ـ خوف کی فضا قائم نہ کریں ۔غریبوں کا خیال رکھیں ۔نماز جمعہ کے لیے بھی خطبہ کے وقت ہی مسجد حاضر ہوں ۔گرم پانی کا زیادہ استعمال کریں ،وٹامن سی کا کثرت سے استعمال کریں ۔حکمومت سے پاس کی گئی تدبیروں کو ہرگز نہ فراموش کریں ۔

اہل ثروت حضرات سے بھی گزارش ہے کہ :

لوگوں میں sanitizer
،ماسک،
ہینڈ واش
فری کردیں ،
جہاں پانی کی کمی ہو وہاں پانی پہونچ وائیں ،
غریبوں کو راشن دیں  ،
ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کریں ۔
جان کار لوگ لوگوں کو احتیاطی تدابیر بتائیں،
 دہشت زدہ لوگوں کو تسلی دیں،
دکانداروں کا مناسب قیمت پر ہی مال فروخت کرنا چاہیے  ،
دکانداروں کا گراں قیمت پر مال فروخت کرکے مجبوری کا فائدہ اٹھا اچھا نہین ہے ،
اگر کوئی غریب پیسے نہ دے سکے تو دکانداروں کو چاہیے کہ ان کو راشن دیں اور بعد میں پیسے لیں ۔

مزدوری کے چھٹی کے دوران ان کی تنخواہ سے پیسے نہ کاٹنا ، بلکہ کچھ اڈوانس بھی دیں اور کچھ ہدیةً و تحفةً بھی مدد کریں، فون سے رابطے میں رہیں، ان کی ضروتوں کا خیال رکھیں

اہل ثروت کو اپنی فیاضی کا خوب مظاہرہ کرناچاہیے ،۔

اور ان تمام کاموں کااجر فقط اللہ پاک سے ملنے کی امید کریں ۔ـــــ






















Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا