ہوڑہ چشتیہ کمیٹی کے ممبران کا سراہنئے اقدام روزانہ سیکڑوں بھوکوں کے پیٹ بھرنے میں مصروف
ہوڑہ30/مارچ ( محمد شبیب عالم ) لاک ڈاؤن کے درمیان عام لوگوں کا جہاں جینا مشکل ہوا ہے ۔ وہیں راستوں پر بس اسٹینڈ پر ریلوے
اسٹیشنوں اور اس کے اردگرد رہنے والے غریب جو لوگوں سے بھیک مانگ کر اپنا پیٹ پالتے تھے اور خود کو زندہ رکھتے تھے ۔ آج انکے لئے مصیبتیں اور بڑھ گئی ہے ۔ جب عام لوگ لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں سے باہر نکلیں گے ہی نہیں تو بھلا ان غریب بھیک مانگ کر پیٹ پالنے والوں کا پیٹ کیسے بھرے کا ۔ اسکے علاوہ ریلوے اسٹیشن بس اسٹینڈ یا کسی گلی چوراہے کی اگر دکانیں کھلی رہتی تو وہاں وہ کچھ مانگ کر کھالیتے ۔ مگر ایسا کسی چھوٹے گاؤں محلوں میں تو وقتی طور پر دیکھائی دیتا ہے مگر وہاں کے بھی حالات ایسے نہیں ہے کہ دھڑلے سے دکانیں کھولی جارہی ہو ۔ ایسے میں عام لوگوں سے زیادہ بری حالت راستوں پر بھیک مانگنے والوں کی ہوتی جارہی ہے ۔ کچھ اسی طرح طرح کے صورتحال ہوڑہ ریلوے اسٹیشن کے اردگرد دیکھا گیا ہے ۔ لیکن کہتے ہیں کہ اس مالک نے منھ دیا ہے تو نوالہ بھی وہی دیگا ۔ ایسے مجبور غریب و ضرورت مندوں کےلئے ہوڑہ پی ایم بستی چشتیہ کمیٹی کے چند نوجوان لڑکے آپس میں ملکر اپنی گاڑھی کمائی سے کچھ رقم یکجا کرکے ان بھوکوں کا پیٹ پالنے کا عظم کیا ہے اور یہ لڑکے لگاتار 26مارچ سے روزانہ سیکڑوں ایسے بھوکوں جو ریلوے اسٹیشن بس اسٹینڈ لال بتی یا راستوں کے کنارے پر زندگی گزارتے ہیں انکا پیٹ بھرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔ یہ لڑکے چاول سبزی دال کے علاوہ پوری سبزی کے ساتھ ان غریبوں کو کھانے کے ساتھ پانی بھی دیتے ہیں ۔ انکا کہنا ہے کہ ہم میں سے زیادہ تر لوگ کیننگ اسٹریٹ یا زکریا اسٹریٹ کے دکانوں میں کام کرتے ہیں ۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہماری دکانیں بند ہیں ۔ ایسے میں ہم تمام دوست آپس میں ملکر اور کچھ رقم جمع کرکے ان بھوکے غریبوں کو کھانا کھلا رہے ہیں ۔
اسٹیشنوں اور اس کے اردگرد رہنے والے غریب جو لوگوں سے بھیک مانگ کر اپنا پیٹ پالتے تھے اور خود کو زندہ رکھتے تھے ۔ آج انکے لئے مصیبتیں اور بڑھ گئی ہے ۔ جب عام لوگ لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں سے باہر نکلیں گے ہی نہیں تو بھلا ان غریب بھیک مانگ کر پیٹ پالنے والوں کا پیٹ کیسے بھرے کا ۔ اسکے علاوہ ریلوے اسٹیشن بس اسٹینڈ یا کسی گلی چوراہے کی اگر دکانیں کھلی رہتی تو وہاں وہ کچھ مانگ کر کھالیتے ۔ مگر ایسا کسی چھوٹے گاؤں محلوں میں تو وقتی طور پر دیکھائی دیتا ہے مگر وہاں کے بھی حالات ایسے نہیں ہے کہ دھڑلے سے دکانیں کھولی جارہی ہو ۔ ایسے میں عام لوگوں سے زیادہ بری حالت راستوں پر بھیک مانگنے والوں کی ہوتی جارہی ہے ۔ کچھ اسی طرح طرح کے صورتحال ہوڑہ ریلوے اسٹیشن کے اردگرد دیکھا گیا ہے ۔ لیکن کہتے ہیں کہ اس مالک نے منھ دیا ہے تو نوالہ بھی وہی دیگا ۔ ایسے مجبور غریب و ضرورت مندوں کےلئے ہوڑہ پی ایم بستی چشتیہ کمیٹی کے چند نوجوان لڑکے آپس میں ملکر اپنی گاڑھی کمائی سے کچھ رقم یکجا کرکے ان بھوکوں کا پیٹ پالنے کا عظم کیا ہے اور یہ لڑکے لگاتار 26مارچ سے روزانہ سیکڑوں ایسے بھوکوں جو ریلوے اسٹیشن بس اسٹینڈ لال بتی یا راستوں کے کنارے پر زندگی گزارتے ہیں انکا پیٹ بھرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔ یہ لڑکے چاول سبزی دال کے علاوہ پوری سبزی کے ساتھ ان غریبوں کو کھانے کے ساتھ پانی بھی دیتے ہیں ۔ انکا کہنا ہے کہ ہم میں سے زیادہ تر لوگ کیننگ اسٹریٹ یا زکریا اسٹریٹ کے دکانوں میں کام کرتے ہیں ۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہماری دکانیں بند ہیں ۔ ایسے میں ہم تمام دوست آپس میں ملکر اور کچھ رقم جمع کرکے ان بھوکے غریبوں کو کھانا کھلا رہے ہیں ۔
Comments
Post a Comment