بانسبیڑیا کے کئی علاقوں کو کیا گیا سیل رمضان کے موقعے پر ہدایت پر لوگوں میں مایوسی ۔
ہگلی25/اپریل ( محمد شبیب عالم ) کورونا کورونا پتہ نہیں کب جائے گی یہ بلا ! یہ آہ و پکار آج پورے دنیا کے ساتھ ہمارے ملک کے بچے نوجوان بزرگ ہر کوئی کررہا ہے ۔ آج رمضان المبارک کا پہلا دن تھا اور پہلے ہی دن بانسبیڑیا کے لوگوں خاص طور پر مسلمانوں کے لئے ایک مشکل دن کی شروعات ہوئی ۔ گزشتہ ایک ماہ سے لاک ڈاؤن کی مار پورے ملک کے ساتھ بانسبیڑیا کے عوام بھی جھیل رہے ہیں ۔ مگر یہ کیا جب لاک ڈاؤن سے نجات پانے کی امیدیں جاگی تو یہاں بلکل اسکے برعکس دیکھنے کو ملا ۔ شکنجہ اور سخت کردیا گیا ۔ بانسبیڑیا میونسپلٹی کے تحت پورے مل بازار بوڑو پاڑہ اسلام پاڑہ تین نمبر گمٹی نئی لائن پرانی لائن شب پور گاندھی کالونی ماسٹر کالونی کے علاقوں کو سیل کردیا گیا ۔ ساتھ ہی بازاروں کے کھلنے پر بھی پابندی لگادی گئی اور وقت مقرر کردی گئی ۔ راشن اور مودی خانہ ( کرانے کی دکان ) کو کھولنے کا وقت صبح 9بجے سے دوپر کے بارہ بجے تک کا وقت مقرر کیا گیا اور سبزی بازار کے ساتھ پھل بازار یا پھل فروخت کرنے کا وقت دوپہر کے تین بجے سے شام ساڑھے 6 بجے ہی کھولنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ اس نئی سختی کو لیکر لوگوں کے درمیان طرح طرح کی باتیں سنی جارہی ہے ۔ اس نئی ہدایت کو لیکر لوگوں کے درمیان مایوسی خاصی مایوسی دیکھی جارہی ہے ۔ ساتھ ہی لوگوں میں ناراضگی بھی پائی جارہی ہے ۔ حالانکہ ناراضگی کا اظہار لوگ کھلے طور پر تو نہیں مگر دبے لہجے میں کرتے نظر آرہے ہیں ۔ اس معاملے میں کچھ لوگوں نے تو یہ بھی کہا کہ جب ملک میں کورونا وائرس کی پکڑ ڈھیلی پڑنے کی اطلاع مل رہی ہے ۔ تب اس علاقے کو سیل کیا جا رہا ہے ۔ یہ تھوڑا عجیب سا لگ رہا ہے ۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ ہم امید لگائے بیٹھے تھے کہ اب ہمیں بہت جلد لاک ڈاؤن کی گرفت سے آزادی ملنے والی ہے ۔ مگر یہاں تو حالات بلکل اسکے ہماری سوچ کے برعکس ہوتے جارہے ہیں ۔ کچھ لوگوں نے تو جھلا کر یہ بھی کہہ دیا کہ کہیں ہمارے ساتھ سازش تو نہیں ہورہی ہے ؟ آج یہاں صبح سے دوپہر تک تو بہت حدتک سب ٹھیک رہا ۔ مگر شام کو افطار کی خریداری میں لوگوں نے دشواری محسوس کیا اور لوگوں سے کہتے سنا گیا کہ نہ جانے کب کورونا جائے گا ؟ ایک تو کل کارخانہ بند روپئے پیسوں کی قلت اور بازاروں میں مہنگائی کی آگ لگی ہوئی ہے ۔ یہ پورے ایک ماہ کے افطار و سحری کے اخراجات کیسے پورے ہونگے ۔ راشن دکانوں سے ملنے والے آٹا چاول کیا دھوپ پکاکر کھائیں گے ؟ اور بھی لوگوں کے ضروریات ہےکہ نہیں ؟ ادھر علاقے کو سیل کرنے کے متعلق موگرا تھانے او سی پرسانت چٹرجی سے بات کی گئی اور پوچھا گیا کہ کوئی کورونا مثبت معاملہ یہاں سامنے آیا ہے ؟ اس پر انہوں نے کہا کہ مثبت نہیں مگر مشکوک معاملے سامنے آئے ہیں اور انکی جانچ چل رہی ہے ۔ اسی وجہ سے ہمیں یہاں سختی برتنے کو کہا گیا ہے ۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ کوئی پاجیٹیو کیس یہاں نہ ملے ورنہ ایک گھنی آبادی والا علاقہ قابو کرنا مشکل ہوجائے گا ؟ اسی لئے ہم اسطرح کی کاروائی کررہے ہیں ۔
Comments
Post a Comment