تیلنی پاڑہ میں تشدد بھڑکانے کے الزام میں چندن نگر پولیس کمشنریٹ کے جانب سے مقدمہ درج

 ہگلی16/مئی ( محمد شبیب عالم ) ہگلی ضلع کے تیلنی پاڑہ میں تشدد بھڑکانے کے الزام آج چندن نگر پولیس کمشنریٹ کے جانب سے ہگلی لوک سبھا کی بی جے پی ایم پی لاکٹ چٹرجی اور بارکپور کے بی جے پی ایم پی ارجن 

سنگھ کے خلاف 41crpc کے تحت دفعہ 153A / 460A/ 469/505-6 کے ساتھ دھوکا دھڑی کا معاملہ بھی درج کیا گیا ۔  حالانکہ آج لاکٹ چٹرجی ایک پریس میٹ بلائی تھی ۔ مگر اس دوران انہوں نے اس متعلق کوئی بات نہیں کی ۔  انکے بدلے انکا ایک قریبی پارٹی رکن نے صحافیوں کے سامنے ان تمام دفعات کو لگانے کے متعلق کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ ہم پر مزہبی دنگا فساد تشدد بھڑکانے کا الزام لگائی گئی ہے ۔ لیکن حیرانی اس بات پر اور ہورہی ہےکہ ہم پر فورجری معاملہ بھی درج کیا گیا ہے ۔  اس بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم پورے ایف آئی آر کاپی کو نہیں پڑھے ہیں کیا لکھا ہے ۔ ہم عدالت جائیں گے ۔   وہیں دوسری جانب آج ایک دفعہ پھر سے صحافیوں کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے تیلنی پاڑہ معاملے میں قصوروار چندن نگر کے پولیس کمشنر کو بتائی ہے ۔ لاکٹ نے اور الزام لگائی کہ آخر دفعہ 144کے باوجود بھی اتنے سارے لوگ وہاں دنگا فساد کرنے کے لئے کہاں سے آگئے ۔ پولیس ادھر ادھر کے لوگوں کو گرفتار کررہی ہے ۔ بےقصوروں کو معذور کو اسکول کے ماسٹر کو اس لئے گرفتار کی ہے کہ وہ بی جے پی کے حمایتی ہیں ؟  لیکن اصل مجرم کی گرفتاری کیوں نہیں ہوئی ہے ابھی تک ؟ جسکی وجہ سے کتنے غریب لوگوں کے گھر اجاڑ دیا گیا ، لوٹ لیا گیا ، کپڑے  بستر  کھاٹ چولہا برتن سب توڑ پھوڑ کر برباد کردیا گیا ۔  لاکٹ نے اور کہا کہ آج بہتوں ایسے مجبور لوگوں کے فون آرہے ہیں ۔ میں اپنی پارٹی کے جانب سے ایسے لوگوں کی ہرطرح کی مدد کرونگی ۔ انکے کھانے پینے برتن کپڑے سب کچھ میں ان تک پہونچاؤگی ۔  لاکٹ نے یہ بھی کہا کہ میں ڈی ایم سے ملنا چاہتی ہوں مگر وہ نہیں ملنا چاہتے ہیں ۔ ساتھ ہی میں سی پی سے بھی رابطہ کرنے کی لگاتار کوشش کی مگر وہ ایک بار بھی نہیں ملے نہ ہی فون پر بات کیا ۔  لاکٹ یہیں نہیں رکی انہوں نے سی پی پر تنزیہ لہجے میں بولی کہ اصل میں وہ ہم سے بات کریں گے تو انکا پتہ وزیر اعلیٰ کے یہاں سے کٹ جائے گا اسی لئے ہم سے ملنا نہیں چاہتے ہیں ۔ انہوں نے اور کہا کہ گزشتہ کل سی پی چندن نگر کے ایم ایل اے سے ملاقات کئے ہیں اس لئے کہ وہ ترنمول کے ایم ایل اے ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگائی کہ میٹنگ سے باہر آنے کے بعد ایم ایل اے سے پوچھا گیا کہ آپ کی میٹنگ سی پی کے ساتھ کس بات پر تھی تو ایم ایل اے کا جواب تھا کورونا کے معاملے میں ۔  اور جب سی پی سے میٹنگ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا تیلنی پاڑہ کو لیکن بات ہوئی ہے ۔     اب بتائیں ان دونوں کی باتیں کہاں ایک ہوئی ۔  لیکن مجھے پتا ہے نوبناسے ایم ایل اے کے زریعے سی پی کے پاس ہدایت آئی تھی اور سی پی آج اسی ہدایت پر کام انجام دیئے ہیں ۔ پریس میٹنگ کے بعد ایک بار پھر وہ تیلنی پاڑہ جانا چاہتی تھی مگر اجازت نہیں دی گئی ۔    لاکٹ چٹرجی کو آج پھر تیلنی پاڑہ علاقے میں جاتے وقت راستے پولیس نے روکا اور گزارش کیا کہ ابھی وہاں ماحول پر امن ہے اس علاقے میں فلحال نہ جائیں ۔ مگر لاکٹ اس بات پر اڑی رہی کہ میں بھی امن شانتی چاہتی ہوں ۔ میں صرف متاثرہ لوگوں سے ملنے جارہی ہوں انکے خیر و خیریت پوچھنے جارہی ہوں ۔ لیکن پولیس انکی باتیں تمام سننے کے بعد کہا کہ آپ فلحال وہاں نہ جائیں پولیس اپنا کام کررہی ہے کرنے دیں ۔ لاکٹ اور ارجن کو آئندہ 22مئی  کو دوپہر  بارہ بجے تک سوالات کا جواب دینے کے لئے حا ظاہر ہونا ہے  ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا