سابق ایم ایل اے کے علالت کی خبر پاکر عیادت کے لئے پہونچے موجودہ ایم ایل اے کہا سیاست اپنی جگہ ہے پہلے انسانیت

ہگلی10/مئی ( محمد شبیب عالم ) دنیا کے تمام مذہبی کتابوں میں یہ بات صاف کہی گئی ہے کہ بیمار اگر دشمن بھی ہوتو اسکی عیادت کرو اس سے اللہ خوش ہوتا ہے ۔  ہگلی ضلع کا بانسبیڑیا کبھی اسمبلی حلقہ ہوا کرتا تھا ۔ اب اس اسمبلی کا نام آدی سپتو گرام سے منسوب ہے ۔ یہاں محاذی دورے حکومت میں دو دفعہ کے کامیاب رہ چکے سی پی آئی ایم کے ایم ایل اے آشوتوش مکھرجی کی طبعیت علیل بتائی جارہی ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ وہ عارضہ قلب اور ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہیں ۔ کچھ ہی دن قبل انکے دل کی کامیاب پیوند کاری ہوئی ہے ۔  انکی علالت کی اطلاع پاکر آدی سپتو گرام کے موجودہ ترنمول ایم ایل اے و ریاستی وزیر زراعت تپن داس گپتا انکے گھر پہونچے اور انکے ساتھ کافی وقت گزارا ۔  اس ملاقات کے دوران تپن داس گپتا نے ان سے کہا کہ آپ سیاسی اعتبار سے مخالف ہوسکتے ہیں وہ الگ بات ہے ۔ اس دوران آشوتوش مکھرجی نے اپنی باتیں بتاتے ہوئے کہا کہ عارضہ قلب میں مبتلا ہوں ابھی کچھ دن قبل اسکی پیوند کاری بھی ہوئی ہے ۔ ساتھ ہی ذیابطیس کے مرض کی گرفت میں ہوں ۔  اس پر تپن داس گپتا انکی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک چھوٹے بھائی کی حیثیت سے آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ جب بھی جس کسی معاملے میں مجھے یاد کرلیں میں آپکی خدمت میں حاضر ہوجاؤں گا ۔   اس پر سابق ایم ایل اے نے کہا کہ یقیناً میں تو دیکھ ہی رہاہوں ۔ جسطرح سے تم کورونا وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے درمیان عوامی خدمت میں لگے ہو یہ واقعی سراہنئے ہے ۔ انہوں نے اس دوران کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ آج اس مہلک مرض کی وجہ سے ایک طرف جہاں بہت سے لوگ خود کو سیاسی عوامی خدمت گار بتانے والوں کے چہرے دیکھائی نہیں دے رہے ہیں جو گھروں میں بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کررہے ہیں ۔ وہیں تم اس مہلک مرض کی چھوا چھوت کی پرواہ کئے بغیر آئے دن اپنے اسمبلی حلقہ کے کسی نہ کسی علاقے میں لوگوں کے درمیان خدمت کرتے نظر آتے ہو ۔ کوئی بھی اسے فراموش نہیں کر سکتا ۔   اس پر تپن داس گپتا نے بھی آشوتوش مکھرجی کی تعریفیں کی اور کہا کہ آپ بھی تو ماٹیر مانس چھیلین آپکا لگاؤں بھی عوام سے خوب تھا ۔ عوام کے درمیان آپ بھی بےحد مقبول رہے ہیں ۔ اس پر سابق ایم ایل اے نے تپن داس گپتا کا شکریہ ادا کیا ۔ تو وہیں تپن داس گپتا خود کو سابق ایم ایل اے کے سامنے پاکر دلی خوشی کا اظہار کیا اور جاتے جاتے کہا کہ دادا میں آپ کے پاس ہوں جب بھی پکارلیں ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا