تیلنی پاڑہ معاملے میں لاکٹ اور ارجن سنگھ کا ڈی ایم دفتر کے سامنے دھرنا ، ممتا کے خلاف ووٹ کی سیاست کا لگایا الزام

 ممتابنرجی ووٹ بچانے کی سیاست کررہی ہیں مگر چاہے کچھ بھی کرلیں آئندہ سال انکی وداعی ہے : ارجن سنگھ           ہگلی 13/مئی ( محمد شبیب عالم ) گزشتہ اتوار سے بھدریشور کے تیلنی پاڑہ میں ہورہے فرقہ وارانہ ہنگامہ کو لیکر آج ہگلی ضلع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے ملاقات کرنے کے لئے اپنے ساتھ بارکپور کے بی جے پی ایم پی ارجن سنگھ کے ساتھ اپنے درجنوں حامیوں کے ساتھ پہونچی ۔  دن کو گیارہ بجے ڈی ایم دفتر کے قریب پہونچی ۔ اس معاملے میں لاکٹ نے الزام لگائی کہ ڈی ایم دفتر سے پہلے خبر آئی کہ آپ سب باہر انتظار کریں ۔ لیکن کچھ دیر گزرنے کے بعد بھی ڈی ایم ملاقات نہیں کئے ۔ تب لاکٹ اور ارجن سنگھ کہا کہ ہم اندر داخل ہوکر رہیں گے ۔ تب کہا گیا کہ ابھی ڈی ایم وڈیو کانفرینس میں مصروف ہیں ۔  لاکٹ نے اور الزام لگائی کہ جب ہمارے لوگ اوپر جاکر دیکھے تو ڈی ایم اپنے دفتر میں تھے ہی نہیں ۔  اس نے مزید الزامات لگاتے ہوئے بولی کہ گزشتہ دو ماہ سے ہم ڈی ایم سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں ۔ مگر وہ ایک ایم پی سے ملنا نہیں چاہتے ہیں ۔ لاکٹ نے اور کہا کہ میں پولیس کمشنر سے فون پر رابطہ کی مگر نتیجہ صفر ہی رہا ۔  اسکے بعد ارجن سنگھ اور لاکٹ اپنے  حامیوں کے ساتھ لگاتار دوگھنٹہ تک بیٹھی رہی ۔ اس درمیان ان سے پوچھا گیا کہ آپ علاقے میں جاکر فضاء بگاڑ رہی ہیں اس لئے آپکو وہاں جانے سے روکا جارہا ہے ۔ اس پر لاکٹ نے کہا کہ جولوگ ایسی باتیں کررہے ہیں وہ لوگ ووٹ بینک کی سیاست کررہے ہیں اپنے ووٹروں کو گمراہ کررہے ہیں ۔  تیلنی پاڑہ معاملے کی وجہ سے ضلع کے چندن نگر اور شری رامپور کے کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ پر پابندی لگائے جانے پر پہلے تو لاکٹ نے کہا کہ ہاں یہ تو ٹھیک ہے جہاں دنگہ لگتا ہے وہاں انٹرنیٹ کی سہولیات بند کر دی جاتی ہے ۔ مگر آج لاک ڈاؤن کے دور میں انٹرنیٹ بند کر دینے سے بچوں کی بڑھائی پر اثر پڑرہا ہے ۔ بچے اپنا سلیبس کیسے پورا کریں گے ۔  لاکٹ نے سی پی ہمایوں کبیر پر بھی الزام لگائی کے چار دنوں سے تیلنی پاڑہ میں صورتحال بگڑے ہیں ابھی تک قابو کیوں نہیں کرپائی پولیس ۔ ایک طرف جہاں کورونا وائرس سے لوگوں کو بچانے کے لئے پولیس دن رات ایک کرکے لوگوں کی بہتر خدمات انجام دے رہی ہے تو اس دنگا کو قابو کرنے میں پولیس کیوں پچھڑی ہوئی ہے ۔ میں ہگلی لوک سبھا کی ایم پی ہوں اور ڈی ایم بھی ہگلی کے ہیں تو ہم سے ملاقات کیوں نہیں کرتے ہیں ۔  وہیں دھرنے پر بیٹھے ارجن سنگھ نے ریاستی وزیر اعلیٰ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی یہاں اپنا ووٹ بچانے میں لگی ہیں ۔ لیکن کیا انکا ووٹ بچے گا ۔ نہیں بچے لاکھوں  لاکھوں لوگ دوسرے شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں انہیں واپس لانے میں بلکل فیل ہوچکی ہیں ۔ اب لوگ انکے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں تو ووٹ کہاں سے دینگے ۔ انہوں نے اور کہا کہ آپ چاہے کچھ بھی کرلیں 2021 میں آپکی وداعی ہے ۔   ادھر یہاں گھنٹوں گزارنے کے بعد  پریشان ہوکر دونوں ایم پی ارجن سنگھ اور لاکٹ چٹرجی ڈی ایم دفتر سے سیدھا تیلنی پاڑہ کی طرف روانہ ہوئے ۔ مگر راستے میں ہی چندن نگر لکھی گنج بازار میں پولیس نے انہیں روک لیا اور پولیس کی جانب سے صاف طور پر کہہ دیا گیا کہ آپ لوگوں کو واردات والے علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا