تارکیشور ، ہری پال اور کامارکنڈو علاقے سے بھی دھرمتلہ کےلئے سرکاری بسوں کا آغاز

ہگلی17/جون ( محمد شبیب عالم )   لاک ڈاؤن کی وجہ سے   لوکل ٹرینوں کی آمدورفت مکمل طور پر بند ہیں ۔ جسکی وجہ سے ریاست کے لوگوں کو گاؤں سے شہر تک جانے میں خاصی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔   اس مسائل سے لوگوں کو بچانے کے لئے ریاستی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ہر ممکن کوششیں کررہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یکم جون سے ابھی تک ہگلی ضلع کے مختلف علاقوں سے کولکاتا شہر ، سرکاری اور غیرسرکاری دفتر کے علاوہ کاروباریوں کے آمدورفت کےلئے آبی راستے سے لیکر سرکاری بسیں تک چلانا شروع کردی ہیں ۔ جس سے لوگوں میں کافی حد راحت دیکھی جارہی ہے ۔   آج ہگلی ضلع کے اور تین علاقوں سے ایک ہی ساتھ 6 جوڑی سرکاری بس سروس کا آغاز کیا گیا ۔  ہری پال اسمبلی کے ترنمول ایم ایل اے بیچارام مننا کی درخواست وزیر اعلیٰ ممتابنرجی ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ سبھیندو ادھیکاری کو ہگلی ضلع کے تارکیشور ، ہری پال اور کامار کنڈو علاقے سے دو دو جوڑی یعنی کل 6 جوڑی بس  چلانے کی ہدایت کی ۔  آج اسی ہدایت کی بنیاد پر 6 جوڑی ایس بی ایس ٹی کی بسیں چلانے کی منظوری ملی ۔  جہاں آج ان بسوں کو ہری جھنڈیاں دیکھا کر روانہ کیا گیا ۔  آج کی اس افتتاحی تقریب میں ایم ایل اے بیچارام مننا کے علاوہ ٹرانسپورٹ دفتر کے ڈیویژنل منیجر سبھیندو مکھوپادھیا ، ٹرانسپورٹ دفتر کے لوکل آفیسر منگل سرین ، پنچایت پردھان دیباشش پاٹھک اور دیگر ترنمول کارکنان موجود تھے ۔   بدھ کے دن صبح آٹھ  اور ساڑھے آٹھ بجے ہری پال ، تارکیشور اور کامارکنڈو سے دھرمتلہ کےلئے بسیں روانہ کی گئی ۔  اس دوران ایم ایل اے بیچارام نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دلی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ کاروباری حلقہ میں ان لاک ہوجانے کےبعد لوگوں کو کام پر جانے دفتر جانے یا اور بھی کسی ضرورت کے تحت کولکاتا جانے آنے میں خاصی دشواری ہورہی تھی ۔ آج ان علاقوں سے بس آمدورفت شروع ہونے سے میرے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کے چہروں پر بھی مسکراہٹ دیکھ رہا ہوں ۔ بیچارام نے کہا کہ یہاں سے روزانہ 6 جوڑی بسیں کولکاتا دھرمتلہ کے لئے صبح روانہ ہوگی اور شام کو 6 اور  ساڑھے 6 بجے دھرم تلہ سے ان تینوں علاقوں کےلئے بسیں واپسی کریں گی ۔ انہوں نے اور کہا کہ بس کا ایک طرف کا کرایہ پچاس روپئے رکھا گیا ہے ۔  یہ بسیں درمیان میں کئی جگہوں پر رکتے ہوئے ۔ معاشرتی دوری قائم رکھتے ہوئے آمدورفت کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہوں گا کہ آئندہ دنوں ان علاقوں سے مزید بسوں کا اضافہ ہو تاکہ لوگوں کو مزید راحت مل سکے ۔ اس لئے کہ آج بسوں میں سوار ہوتے وقت لوگ مجھ سے یہی سوال کررہے تھے کہ صرف دو ہی بسیں چلیں گی یا دو چار دس دنوں میں مزید بسیں بڑھائی جائیں گی ۔ میں لوگوں سے کہا کہ یقیناً آپ سبھوں کے مسائل کا خیال رکھتے ہوئے ہی یہ قدم اٹھائے گئے ہیں ۔ مسافروں کی تعداد بڑھتی ہے تو یقیناً بسیں بڑھائی جائیں گی ۔     وہیں آج اس خبر کو جاننے کے بعد آدی سپتو گرام اسمبلی حلقہ کے زیادہ تر لوگ ایک بار پھر سے مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے کے ایم ایل اے ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ سے درخواست کیوں نہیں کررہے ہیں ۔ ہم پہلے بھی اخبارات کے زریعے ایم ایل اے تپن داس گپتا سے گزارش کرچکے ہیں کہ کم از کم ایک جوڑی بس شب پور تیروینی یا بوڑو پاڑہ موڑ سے چلانے کی  منظور دلوادیں تاکہ یہاں کے بھی کاروباری ، دفتروں میں کام کرنے والے لوگ یا علاج کےلئے اسپتال کا چکر لگانے والے لوگ کولکاتا بآسانی آنا جانا کر سکیں ۔ لیکن پتہ نہیں ہماری باتوں پر توجہ کیوں نہیں دے رہے ہیں ہمارے ایم ایل اے تپن داس گپتا ۔  اگر یہی صورتحال رہی تو وہ دن دور نہیں جب آپ ہمارے دروازے پر خود چل کر آئیں گے ۔ ۔ ۔ ۔ ؟

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا