یومِ آزادی کے دن کھاناکل میں پرچم کشائی کو لیکر ترنمول - بی جے پی میں جھڑپ ایک کی موت کئی زخمی چھ گرفتار بارہ گھنٹے کا رہا بند
ہگلی16/اگست ( محمد شبیب عالم ) ہگلی ضلع کے کھاناکل کے نطیب پور علاقے میں گزشتہ کل یومِ آزادی کے موقعے پر قومی پرچم کشائی کو لیکر ترنمول اور بی جے پی کے درمیان زبردست جھڑپ میں بی جے پی کے کارکن چالیس سالہ سودام پرمانک کی موت ہوگئی ۔ اس جھڑپ میں کئی لوگ زخمی ہوئے ۔ اس واقعہ کے بعد پورے کھانا کل میں ہلچل سی مچ گئی ۔ حالات اتنے بےقابو ہوگئے کہ ریف تک اتارنی پڑی ۔ اس معاملے میں پولیس اور مقامی لوگوں سے ملی اطلاع کے مطابق گزشتہ کل صبح کھاناکل کے نطیب پور علاقے میں ایک ہی جگہ قومی پرچم لہرانے کےلئے اپنے اپنے پارٹی دفتر میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے کارکنان جمع ہوئے تھے ۔ اسی دوران ایک نے پہلے جھنڈا لہرا دیا ۔ بس اسی بات کو لیکر بحث شروع ہوگئی ۔ اس معاملے میں بی جے پی کا رہنماء بیمان بوش نے ترنمول پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بحث کے دوران ترنمول کے غنڈوں نے بی جے پی حامی سودام پرمانک کے سرپر پیچھے سے کسی اسلحہ سے وار کردیا ۔ جسکی وجہ سے سودام وہیں گرپڑا ۔ لہولہان حالت میں اسے مقامی اسپتال لے جایا گیا ۔ جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا ۔ ادھر سودام کی موت کی خبر سنتے ہی پورے علاقے میں توڑ پھوڑ آگجنی شروع ہوگئی ۔ بی جے پی کارکنان و حامی لاش کو لیکر ہنگامہ شروع کردیئے راستے کی ناکہ بندی کرکے ترنمول ہائے ہائے ، ایس ڈی او ہائے ہائے ، ہوائی چپل ہائے ہائے ، ممتابنرجی ہائے ہائے کے نعروں سے پورا علاقہ گونچ اٹھا ۔ اس معاملے میں بی جے پی رہنماء بیمان بوش نے ممتا حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے یومِ آزادی کے موقعے پر قومی پرچم بھی نہیں لہرانے دینے کا الزام لگایا ۔ ساتھ ہی کہا کہ مغربی بنگال میں پاکستان اور بنگلہ دیش کا قانون چل رہا ہے ۔ اس نے مزید کہا کہ بنگال میں دوسری آزادی کی لڑائی لڑنے کے دوران نہ جانے کتنے بی جے پی کارکنوں کو قربانیاں دینی ہوگی ۔ ادھر ترنمول کانگریس پر بی جے پی حامی کے خون کے الزام کے بارے میں ہگلی ضلع ترنمول کانگریس کے صدر دلیپ یادو سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی گروہی جھڑپ کی وجہ سے ہی بی جے پی حامی کی جان گئی ہے ۔ ترنمول کانگریس قتل و خون کی سیاست نہیں کرتی ہے ۔ بی جے پی فضاء کو خراب کرنے کے لئے اس قسم کی سیاست کرتی رہتی ہے ۔ اس خون کو لیکر بھی بی جے پی سیاست شروع کردی ہے ۔ اس معاملے میں ترنمول کا کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ترنمول کارکنان و حامی اس میں ملوث ہیں ۔ اس معاملے کی تفتیش میں پولیس لگ گئی ہے ۔ بہت جلد اسکی سچائی عوام کے سامنے ہوگی ۔ ادھر بی جے پی قتل کا الزام ترنمول کانگریس پر لگاتے ہوئے چوبیس گھنٹوں کے اندر گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔ ساتھ ہی دوسرے دن یعنی اتوار کے روز بارہ گھنٹے کا کھاناکل تھانہ اور نطیب پور بن گاچھی علاقے میں بند کا اعلان کیا ۔ آج صبح سے یہاں بند کا ملا جلا اثر دیکھا گیا ۔ زیادہ تر دکانیں کھلی رہیں ۔ لوگ راستے پر دیکھے مگر تعداد بہت کم تھی ۔ حالانکہ کہ بند کو کامیاب بنانے کے لئے بی جے پی حامیوں نے راستے پر ٹائیر جلاکر احتجاجی مظاہرہ کرتے نظر آئے ۔ پولیس زرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سودام پرمانک کے خون کے الزام میں آج پولیس نے ترنمول کے کل چھ حامیوں کو گرفتار کی ہے ۔ ساتھ ہی پندرہ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے ۔ وہیں کھاناکل میں بی جے پی حامی کے قتلوں کی گرفتاری کےلئے سیرام پور میں بھی بی جے پی والوں نے مظاہرہ کیا اور کہا کہ باقی لوگوں کی بھی گرفتاری چوبیس گھنٹے کے اندر کرنی ہوگی ۔ آج بند کے دوران کھاناکل کے جکڑی علاقے میں بم اندازی بھی ہوئی آٹھ دس موٹرسائیکلوں کا توڑ پھوڑ بھی کیا گیا ۔ اس کا الزام بھی ترنمول کے سر لگا ۔ بی جے پی والوں نے بم اندازی کرنے کا الزام ترنمول پر لگایا ۔ ساتھ ہی کہا کہ اس دوران دو بی جے پی کارکنان شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں ۔ انہیں مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ اس پورے معاملے کی تحقیق میں پولیس لگی ہوئی ہے ۔ پورا علاقہ پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہے ۔
Comments
Post a Comment