چنسورہ بس اسٹینڈ پر دو نمبر بس میں ایک ڈرائیور کی پراسرار حالت میں لاش ملی گھر والوں نے کہا خودکشی نہیں قتل ہے ۔

ہگلی24/اگست ( محمد شبیب عالم ) آج چنسورہ بس اسٹینڈ پر دو نمبر بس جو چنسورہ پولیس کے تحویل میں تھی ۔ اس بس میں اسی بس کے ڈرائیور شیخ محرم علی کی لاش پراسرار حالت میں ملی ۔ لاش کے گردن میں ڈور لپٹا ہوا تھا اور وہ بیٹھے ہوئے حالت میں تھا ۔  آج صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب دوسرے بس کے ڈرائیوروں نے جب دیکھا فوراً پولیس کو اطلاع کیا ۔ پولیس موقعے پر پہنچ کر یہ منظر دیکھ کر حیران تھی کہ یہ تو وہی ڈرائیور تھا جو اس گاڑی میں پولیس کو یہاں وہاں لے جایا کرتا تھا ۔  یہ دو نمبر روٹ کی بس تھی جسے پولیس اپنے کام کےلئے اپنے تحویل میں لے رکھی تھی ۔ پولیس اور مقامی لوگوں نے اس شخص کا نام شیخ محرم علی بتایا جو چنسورہ کے کھاگڑاجل علاقے کا رہنے والا تھا ۔ جسکی عمر بیالیس سال کے قریب تھی ۔  اس معاملے میں اسکی بیوی کی بڑی بہن سلمہ  بی بی نے کہا کہ سنیچر کے روز وہ شراب کے نشےمیں دھت تھا اس روز نہ دن میں کھانا کھانے آیا اور نہ رات کو دوسرے دن صبح گھر آیا غسل کرکے کھانا کھانا اور چلا گیا ۔ پھر دوپہر کو نہیں آیا شام کو بھی نہیں آیا ۔ گھر والے انتظار کرتے رہے ۔ میں پاس رہتی ہوں رات پونے دس بجے اپنی چھوٹی بہن سے پوچھ کر چلی گئی ۔ آج صبح علاقے کی ایک لڑکی کہہ رہی ہے کہ چلو بس اسٹینڈ پر تمہیں لوگ بلا رہے ہیں ۔ میں جب گئی تو محرم بس میں سیٹ کے درمیان گیرا پڑا تھا ۔ اسکے گردن میں ڈور لگی ہوئی تھی ۔ ساتھ ہی سر پر اور جسم کے مختلف حصوں پر خون لگے ہوئے تھے ۔  یہ دیکھکر سلمہ بی بی نے کہا کہ میں کسی کو تو دیکھی نہیں ہوں ۔ مگر یہ خودکشی نہیں ہے آخر بس میں بیٹھ کر کوئی کیسے ڈوری لگاکر خود کشی کرسکتا ہے  ؟ ضرور کسی نے اسکا خون کیا ہے ۔  ان سے پوچھا گیا کہ کیا کسی کے ساتھ کوئی دشمنی ؟ اس پر سلمہ بی بی نے کہا کہ شرابی تھا نشہ کرتا تھا کوئی اسی کے طرح ہوگا نشے کی حالت میں جھڑپ ہوئی ہوگی اور ماردیا ہوگا ۔  ادھر پولیس لاش کو قبضے میں لیکر پوسٹ مارٹم کےلئے بھیج دی ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہاں لگے سی سی ٹی وی کیمرے سے فوٹیج کھنگالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ بہت جلد نتیجہ سامنے ہوگا ۔   وہیں شیخ محرم علی کے متعلق بس اسٹینڈ کے قریب کچھ لوگوں سے یہ کہتے سناگیاکہ محرم پولیس کے لئے گاڑی چلاتا تھا اور کبھی بھی کسی کے ساتھ تھوڑی سی تکرار بھی ہونے پر فوراً پولیس کو فون کردیتا تھا ۔ 

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا