مزدوروں کے حقوق کی بات نہیں ہوئی اور بند کارخانہ نہیں کھلا تو بانسبیڑ سے اترپاڑہ تک راستے کی ناکہ بندی کریں گے : عبدالمنان

ہگلی26/ستمبر ( محمد شبیب عالم ) گزشتہ دو ستمبر سے بند چاپدانی کا نارتھ بروک جوٹ مل کو کھلوانے کےلئے آج ایک دفعہ پھر سے کانگریس اور سی پی آئی ایم راستے پر اتری ۔  مقامی کانگریسی ایم ایل اے عبد المنان اور سی پی آئی ایم رہنماء ترتھانکر رائے کے رہنمائی میں چاپدانی پالتا گھاٹ موڑ پر احتجاجی مظاہرہ ہوا ۔ جہاں دونوں جماعتوں کے کارکنان و حامیوں نے راستے کی ناکہ بندی کی عبد المنان و ترتھانکر بھی راستے کے درمیان بیٹھ گئے ۔ اس دوران کئی مقامی لیڈران پہلے مرکزی حکومت کی عوام دشمنی پالیسیوں اور کسان مخالف بل کے خلاف مرکزی حکومت اور مودی کے خلاف نعرے لگائے ۔ اسکے بعد گزشتہ پچیس دنوں سے بند نارتھ بروک جوٹ مل کو کھلوانے کا مطالبات کو لیکر مل انتظامیہ اور ریاستی حکومت کے خلاف آواز بلند کیا ۔   آدھے گھنٹہ تک راستے کی ناکہ بندی کی وجہ سے آمدورفت دشوار ہونے لگا ۔ اسکے بعد پولیس موقعے پر پہنچ گئی اور انکی مداخلت کے بعد آمدورفت بحال ہوسکا ۔   آج اس احتجاجی مظاہرہ کے متعلق ریاستی مخالف جماعت کے رہنماء و مقامی ایم ایل اے عبد المنان نے کہا کہ ایک تو کورونا وائرس اسکے بعد لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدوروں کی حالت بد سے بدتر ہوگئی ہے اور اسی درمیان کارخانہ بند کرنے انہیں بے موت مارنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ آج مزدوروں کے بچے دودھ کی تو دور کی بات ایک وقت کی روٹی کے لئے پریشان ہیں اور وہیں مل انتظامیہ مزے لے رہے ہیں ۔ آخر ملازم تو وہ بھی ہیں تو قانون الگ الگ کیوں ۔ اگر وقت رہتے کارخانہ نہیں کھولا گیا تو انتظامیہ کےلئے بھی ہم گیٹ بند کریں گے ۔ ساتھ ہی انکے گھروں کے سامنے دھرنا پر بیٹھے گیں ۔   اس دوران عبد المنان ریاستی وزیر اعلیٰ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں مزدوروں کےلئے وقت کہاں ہے ۔ بڑی بڑی تفریحی تقریبات میں جانے انکی حوصلہ افزائی کے لئے ہمیشہ تیار رہتی ہیں ۔ لیکن جہاں مزدوروں کے حقوق کی بات ہوتی ہے ۔ اس پر وہ خاموش بیٹھی ہیں ۔    عبدلمنان نے اور کہا کہ ہم اور ایک دو دن انتظار کرینگے اور مطالبات پورے نہیں ہوئے تو بانسبیڑیا سے لیکر اترپاڑہ تک راستے کی ناکہ بندی کریں گے ۔   اور اس پر بھی بات نہیں بنی تو ریاستی سطح پر مظاہرہ کریں گے ۔      واضح ہوکہ نارتھ بروک جوٹ مل گزشتہ 2ستمبر کو بند کردیا گیا ۔ وجہ یہی تھا کہ وائنڈنگ ڈپارٹمنٹ کے چند مزدوروں نے انتظامیہ سے یہی کہا کہ باہر سے کنٹریکٹ والے مزدور آکر کام کررہے ہیں اور ہمیں کام نہیں ملتا ہے ۔ اس پالیسی کو ختم کیا جائے ۔ بس اسی بات کو لیکر اور بات بڑھ گئی ۔ مل انتظامیہ پہلے پانچ لوگوں کو گیٹ باہر کیا ۔ جب مزدوروں نے کہا کہ انہوں کام پر بلائیں ورنہ ہم کام نہیں کرینگے ۔ بس کیا تھا ۔ حالات دیکھکر پولیس طلب کرلیا اور مزید چار مزدوروں کو گیٹ باہر کردیا گیا ۔ انکا نام راجو ساؤ ، چندن ساؤ ، امیش ساؤ ، دیپک ماتھر ، غلام معین الدین ،  گل فیروز خان ، رنجیت داس اور سکندر گیری ۔      انکے گیٹ باہر کردیئے جانے کے خلاف مزدور کام بند کردیئے ۔ اسکے بعد مل انتظامیہ سسپینشن آف ورک کا نوٹس لگادیا ۔    اس دن سے کارخانہ کو کھلوانے کےلئے کانگریس سی پی آئی ایم کی مشترکہ احتجاج ناکہ بندی جاری ہے ۔ اسی درمیان حکمران جماعت کے جانب سے بھی کاروائی شروع ہے ۔  گزشتہ کل یعنی 25 ستمبر کو لیبر کمشنر نیو سیکریٹریٹ بلڈنگ میں سہہ فریقی میٹنگ بلائی گئی تھی مگر بے نتیجہ رہا ۔  اب آئندہ 5اکتوبر کو پھر اسی جگہ پر میٹنگ بلائی گئی ہے ۔ اب مزدوروں کو اس میٹنگ میں کیا فیصلہ ہوتا ہے اسکا انتظار ہے ۔   

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا