لوکل ٹرینیں نہیں چلانے کےخلاف ہگلی کے لوگوں کا صبر کا باندھ ٹوٹا کئی اسٹیشنوں پر اسپیشل ٹرین روک کر حکومت کے خلاف کیا مظاہرہ کہا ٹرین چلنے سے کورونا ہوتا ہےتو کوئی بھی ٹرین نہیں چلنی چاہئے

 
 ہگلی11/اکتوبر ( محمد شبیب عالم ) آخر کار لوگوں کا صبر کا باندھ ٹوٹ ہی گیا ۔ لوگ انتظار کب تک کریں ۔ دیکھتے دیکھتے آج سات ماہ کا وقت گزرنے کو آیا ۔ کورونا وباء کی وجہ سے لاک ڈاؤن اور تجارت کی ریڑھ کی ہڈی جسے شہری لائف لائن کہا جاتا ہے ۔ وہ لوکل ٹرینیں آج بھی عام مسافروں کےلئے بند ہے ۔  جبکہ حکومت کی جانب سے ان لاک پانچ کا بھی اعلان گزشتہ 30 ستمبر کو ہوا ۔ جس میں اعلان کیا گیا کہ سنیما حال کو کھولنے ، سوئمنگ پل ، کلب اور کئی تفریحی مقامات کو کھولنے کی منظوری دی جارہی ہے ۔ مگر گزشتہ ان لاک ون سے لیکر ان لاک چار میں بھی ملک کے عام لوگ لوکل ٹرینوں کو چلانے کے متعلق اعلان کا انتظار کرتے رہے مگر نتیجہ صفر رہا اور اس بار ان لاک پانچ میں بھی لوکل ٹرین چلانے سے متعلق کسی قسم کا کوئی چرچہ تک نہ ہوا ۔  اسکے بعد سے لوگوں میں گھبراہٹ شروع ہوگئی ۔ بےچارے مزدور جو گھر سے دور چند روپئے کے روزگار کرکے اپنے بال بچوں کا پیٹ پال رہے تھے ۔ آج وہ گھروں میں بےبس مجبور و لاچار ہوکر بیٹھے ہیں ۔  یہاں تک کہ پچھلے دنوں یہ بھی خبر آئی ہےکہ ایک پریوار پیٹ کی بھوک مٹانے میں ناکامی کے بعد جہر کھاکر خود کو ہمیشہ کےلئے موت کی نیند سلا دیا ۔  صرف اتنا ہی نہیں غریبی بھوک مری سے تنگ آکر ایک فیملی نے اپنی آٹھ ماہ کی بیٹی کو محض چار ہزار روپئے میں کسی شخص کے ہاتھوں فروخت کردیا ۔    ایسی ہی بگڑتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے گزشتہ کچھ دنوں سے یہ مجبور لوگ ریلوے کے جانب سے چلائی جارہی patrol special train میں لوگ سوار ہونے لگے ۔  مگر یہاں انہیں ان مسافروں سے خاصی دشواری کا سامنا کرنا پڑا جنکے لئے یہ ٹرین چلائی جارہی ہے ۔ یعنی ریلوے کے ملازمین اور کچھ عہدِ داران  یہ لوگ عام مسافروں کے ساتھ بدسلوکی پر اتر آئے ۔ ساتھ ہی ریلوے پولیس بھی ان مسافروں کو پریشان کرنے لگی ۔ غیرضروری طور پر لوگوں سے منمانی طریقے سے فائن وصول کرنے لگی ۔  کسی نے یہ بھی دھمکی دیا کہ کل سے ٹرین میں نہیں اٹھنا ورنہ نیچے پھینک دیا جائے گا ۔     اسطرح کے بہت سارے معاملے پیش آنے کے بعد آخر میں آج عام لوگوں کا صبر کا باندھ ٹوٹ گیا اور انکا غصہ پھوٹ پڑا جسکے نتیجے میں آج صبح ہگلی ضلع کے ہگلی اسٹیشن ، پنڈوا اسٹیشن اور کھنیان اسٹیشن پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے اور ریلوے اسٹاف کےلئے چلائی جارہی لوکل ٹرین کو روک کر پٹری پر بیٹھ گئے ۔ ساتھ ہی پٹریوں پر ریلوے کا سلاپ بھی رکھ دیا اور آمدورفت مکمل طور پر روک دیا ۔ اسکے بعد مرکزی حکومت کےساتھ ساتھ ریاستی حکومت کو بھی جمکر لتاڑنا شروع کردیا ۔  اس دوران لوگوں نے کہا کہ بازار کھلے ہیں ، کل کارخانے کھول دیئے گئے ہیں ۔ میٹرو ریل چالو کردیا گیا ۔ شراب کے اڈے ، سنیما حال تفریحی مقامات کھول دیا گیا تو لوکل ٹرینیں کیوں نہیں چالو کی جارہی ہے ۔  آج ہزاروں کی تعداد میں لوگ بسوں میں سفر کررہے ہیں وہاں تو کورونا نہیں ہورہاہے ۔ اگر لوکل ٹرین چلنے سے کورونا ہونے کا خوف ہے تو مکمل طور پر سبھی ٹرینیں بازار ساپنگ مال کل کارخانے اور وہ تمام جگہیں بند ہونی چاہئے جہاں لوگوں کی بھیڑ جمع ہوتی ہے ۔ ورنہ ٹرین جتنی جلدی ہو ہمارے لئے بھی چالو کرنا ہوگا ۔    صبح نو بجکر بیس منٹ سے لیکر دس بجے تک لوگ ٹرین روکے رکھے ۔ اسکے بعد ریلوے پولیس کی بڑی ٹیم ہوڑہ کے جانب سے ٹرین میں سوار کو کر سیکوریٹی آفیسر ایس ایم اسلم کے رہنمائی میں موقعے واردات پر پہنچ گئی اور بھیڑ کو ہٹانے کی کوشش کی مگر حالات بےقابو ہوتے دیکھ کر ایس ایم اسلم نے سلیقے سے لوگوں کو سمجھا اور کہا کہ آپ لوگوں کو بس چلانے کےلئے کہوں گا تو اپنے من سے چلاپائیں گے ؟  اسی طرح سے میں بھی ٹرین نہیں چلا پاؤنگا ۔  انہوں نے اور کہا کہ آپ سب کا مطالبہ جائز ھے ۔ مظاہرے بھی جائز ہیں ۔ مگر اسے عملی شکل دینے کے لئے کاغذی کاروائی ضروری ہے ۔ اس لئے آپ لوگ اپنی باتيں تحریری شکل میں لکھکر دیں ۔ میں آپکی اس بات کو اور خط کو ڈی آر ایم تک پہونچاؤنگا ۔   اسطرح سے سمجھانے بجھانے کےبعد لوگ مان لئے اور اپنے مطالبات لکھ کر انکے حوالے کیا ساتھ ہی راستے سے بھی ہٹ گئے اسکے بعد ریل آمدورفت بحال ہوا ۔ 

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا