عید میلادالنبی جشن کے جلوس میں پورے جوش و خروش کےساتھ دیکھائی دیتے رہے ہیں مگر جلسے میں آپکے جزبات سرد پڑ گئے آخر کیوں : نعمت اللہ رضوی
ہگلی30/اکتوبر ( محمد شبیب عالم ) آج نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے یومِ پیدائش کے موقعے پر پوری دنیا کے ساتھ بانسبیڑیا میں بھی نہایت ہی عقیدت و احترام کےساتھ جشنِ عید میلادالنبی کا اہتمام کیا گیا ۔ مگر اس ساتھ کورونا وباء کے سبب حکومت کی جانب سے جلوس نکالنے کی اجازت نہیں ملی ۔ اس وجہ سے جشن جلوس کی شکل میں نہیں مناکر مسجدوں مدرسوں اداروں میں جلسے کا اہتمام کرکے عاشقانِ رسول خراج عقیدت پیش کئے ۔ گزشتہ کل شام سے ہی یہاں کے مسجدوں اداروں میں جشن عید میلادالنبی کی تیاریاں شروع ہوگئی ۔ مختلف جگہوں پر جلسے بھی منعقد ہوئے اور آج صبح سے ہی تمام مسجدوں میں جلسے شروع ہوگئے ۔ لیکن امسال عاشقان رسول کے رویوں سے بڑی حیرانی ہوئی ۔ ایک طرف جہاں ہمیشہ سے ہی اس مبارک دن کے موقعے پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ جلوسوں میں جمع ہوتے رہے ہیں ۔ نبی پاک کے بارگاہ میں جوش وخروش کہ ساتھ جشن پاک میں شرکت کرتے رہے ہیں ۔ اس وقت لوگوں میں ایک عجب سا جنون کیفیت دیکھا گیا ہے ۔ مگر اس سال جلوس نہیں نکال کر جلسے منعقد کئے گئے تو وہ لوگ نظر نہیں آئے اور نہ ہی انکی تعداد نظر آئی اور نا ہی لوگوں میں وہ جزبہ دکھا ۔ اس معاملے میں بانسبیڑیا گنجس جامع مسجد کے امام نعمت اللہ رضوی سے بات ہوئی تو انہوں نے سب سے پہلے تمام عالم اسلام کو عید میلادالنبی کا مبارکباد دیا اور کہا کہ اس سال حالات کی نزاکت کورونا وباء کے سبب جلوس نہیں نکالی گئی ۔ اس لئے بھی کہ آج پوری دنیا کے عوام کورونا وباء کے سبب خاصے پریشانی میں مبتلا ہیں ۔ اس لئے اگر ہم اس صورتحال میں جلوس کا انعقاد کرتے ہیں تو ہو سکتا ہے گرچہ ہمارا عقیدہ نہیں ہے کہ جلوس نکالنے سے یہ وباء پھیل جائے گی ۔ لیکن ہمارے ساتھ ساتھ اس ملک میں دوسری برادری مذہب جماعت عقیدے کے بھی لوگ رہتے ہیں ہوسکتا ہے کل ہم پر الزام لگ جائے جیسا کہ پہلے بھی ہوچکاہے کہ ہمارے بھیڑ جمع کرنے سے وباء بیماری میں اضافہ ہوگیا ۔ اس لئے ہم کبھی نہیں چاہیں گے کہ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جشن کسی کے تنقید کا شکار ہو ۔ اسی لئے اہلیان بانسبیڑیا نے متفرقہ طور پر فیصلہ کئے کہ اس سال جلوس کا احتمام نہ کرکے مسجدوں مدرسوں کلب اداروں میں جلسے منعقد کئے جائیں اور آج اسی فیصلے کے تحت صبح سے ہی مسجدوں مدرسوں اداروں میں نبی پاک کے جلسے منعقد کئے گئے ۔ مگر ایک بات کا بڑا افسوس ہواکہ ہمارے یہاں کے کلمہ گو بھائی کی تعداد ان جلسوں میں نا کے برابر دیکھائی دی ۔ جب جلوس کی شکل میں عید میلادالنبی منائی جاتی ہے تو لوگوں میں ایک عجب سا جنون دیکھا جاتا ہے ۔ ہرکوئی اپنے اپنے طریقے سے عقیدت و محبت کا سبوت پیش کرتا ہے ۔ اس وقت ایک عجب سی کیفیت دیکھی گئی ہے ۔ مگر اس سال جلوس کی جگہ جلسے منعقد کئے گئے تو وہاں لوگوں کی تعداد نا کے برابر دیکھنے کو ملی ۔ جلوس کی جگہ جلسے منعقد ہونے پر آپکے جزبات کیوں سرد پڑ گئے ۔ میں بانسبیڑیا کے مسلمان خصوصی طور پر نوجوان طبقہ کو بتا چاہوں گاکہ نبی کی بارگاہ میں خراج عقیدت صرف جلوس کی شکل میں ہی نہیں بلکہ حالات کے تحت جلسوں کا اہتمام کرکے جلسوں میں شامل ہوکر بھی دے سکتے ہیں ۔
Comments
Post a Comment