ہگلی ضلع ترنمول کانگریس صدر کو لیکر ترنمول گروہ بندی کی شکار ہماری لڑائی جہاں سی پی ایم - بی جے پی سے تھی وہیں اب میرجعفر سے بھی ہے : تپن داس گپتا

 
 ہگلی12/اکتوبر ( محمد شبیب عالم ) ایک طرف مغربی بنگال میں آئندہ اسمبلی انتخاب کے مدنظر بی جے پی خود کو مغربی بنگال میں اول مقام حاصل کرنے کی فراق میں لگی ہے ۔ وہیں اسطرح کے صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ ممتابںرجی خود کی حکومت قائم رکھنے کے لئے کسی بھی قسم کی لاپرواہی کرنا نہیں چاہتی ہیں اور کچھ ایسا بھی نہیں کرنا چاہتی ہیں کہ مغربی بنگال کے ووٹر ترنمول کے خلاف ہوجائیں ۔ مگر انکے کچھ لوگوں کی حرکت انہیں سوچنے پر ضرور مجبور کرسکتی ہے ۔   گزشتہ کچھ ہفتوں سے ہگلی ضلع میں ترنمول کی آپسی گروہ بندی کھل کر سامنے آنے لگی ہے ۔ اب تو عالم یہ ہےکہ آپسی نفاق ابھر کر ایان ہونے لگے ہیں ۔  یہ سارا کچھ ہگلی ضلع ترنمول کانگریس کے صدر دلیپ یادو کو لیکر ہو رہا ہے ۔ انکی حرکت کی وجہ سے ہگلی ضلع کے کل 18 ایم ایل اے میں زیادہ تر ایم ایل اے خلاف ہیں ۔ اب تو کھل کر کرمی ( کارکن ) سمیلن میں لوگ بولنے بھی لگے ہیں ۔  سب سے پہلے اترپاڑہ کے ایم ایل اے پربیر گھوشال ضلع ترنمول صدر پر الزام لگایا تھا کہ وہ اپنی منمانی کررہے ہیں ۔ کسی بھی قسم کی تقریب کے متعلق کوئی اطلاع نہیں اور نہ ہی کوئی مشورہ یا تقریب میں شامل ہونے کا دعوت دیتے ہیں ۔   ابھی یہ بات لوگ بھولے بھی نہیں تھے کہ گزشتہ کل اترپاڑہ کے بھدرکالی سمبھو مترا بھون میں پارٹی سمیلن کے دوران ہریپال کے ایم ایل اے بیچارام منا بھڑکے ہوئے انداز میں دیکھائی دیئے ۔ انہوں نے اپنی تقریر کےدوران کسی کا نام لئے بغیر یہ کہہ ڈالا کہ جو لوگ محنت مشقت کرکے پارٹی کرتے ہیں انہیں پارٹی میں نظر انداز کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔  لیکن اگر ایسا ہوا تو اس قسم کی حرکت کرنے والے کو دھکے مار کر پارٹی سے نکال دیا جائے گا ۔  انہوں نے سنگور تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ دن مجھے یاد ہے جہاں ممتابنرجی کے ساتھ لڑائی میں ہم میں سے کتنے لوگ مار کھائے ۔ مگر اس دن اترپاڑہ کا ایک نیتا ممتابنرجی کو وہاں اس حالت میں چھوڑ کر بھاگ گئے تھے ۔    اس تقریب میں دلیپ یادو بھی تھے ۔ وہ اپنی تقریر کے دوران کہنے لگے کہ میں ہروقت پارٹی ( دل ) کی ہدایت پر عمل کرتا ہوں اور دن بھر پارٹی کےلئے تشہیری کام کرتا ہوں ۔ رہی بات انکی تو جو انہیں سمجھ میں آرہا ہے وہ کہہ رہے ہیں ۔ میں اگر کوئی غلطی کررہا ہوں تو اس کا فیصلہ پارٹی کرے گی ۔    اسی دن آدی سپتو گرام کے ایم ایل اے و ریاستی وزیر زراعت مملکت تپن داس گپتا اپنے اسمبلی حلقہ میں کارکن سمیلن کے دوران کسی کا نام لئے بغیر ہی سیدھے لفظوں میں یہ کہہ ڈالا کہ ہماری لڑائی سی پی ایم - بی جے پی سے تو تھی ہی اب میر جعفر سے بھی ہے ۔ انہوں نےبھی ضلع صدارت پر انگلی اٹھا اور کہا کہ پارٹی کو توڑکر کمزور کرنے کی سازش ہورہی ہے ۔    ابھی ان لوگوں کا نام مخالفت میں جوڑا ہی تھا کہ آج آرم باغ کی ایم پی اپروپا پودار نےبھی اپنی منھ کھول دی ۔  حالانکہ کہ انہوں نےبھی نام نہیں لیا ۔ لیکن صدر کے رویئے پرپریشانی ظاہر کرتے ہوئے بولی کہ اگر وہ یہ کہتے ہیں کہ ہروقت پارٹی  کی ہدایت پر عمل کرتے ہیں اور جو پارٹی کہتا ہے وہی کرتے ہیں ۔  تو میں ان سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ پارٹی ان سے کہی ہےکہ وہ آرم باغ میں سمیلن کریں تو ایم پی کو بتائے بغیر ؟  مجھے افسوس ہےکہ آج پرانے کارکن کو نظر انداز کرکے پارٹی سمیلن میٹنگ منعقد کی جارہی ہے ۔ یہاں تک کہ ایک ایم پی ہونے کے ناتے مجھے بھی اطلاع نہیں کیا جاتا ۔ کھانا کل ، تارکیشور ، آرم باغ میں پارٹی پروگرام کیا گیا مگر انہوں نے مجھے اس متعلق کچھ بھی نہیں کہا ۔    اپروپا نے اور کہا کہ ھم پارٹی سے پیار کرتے ہیں آئندہ 2021اسمبلی انتخاب ایک ساتھ مجبوطی سے لڑیں گے ۔  لیکن وہ ایسا کیوں کرتے ہیں ؟ اسکا خواب دینگے ؟    چاہے جو بھی ہو ہم ہگلی ضلع کی کل 18 سیٹوں پر کامیابی کا تحفہ وزیر اعلیٰ کو دینا چاہتے ہیں ۔ ہم چاہیں گے کہ ہماری پارٹی اور مجبوط ہو ۔  مگر انکی اس حرکت سے کارکنان کے حوصلے پست ہیں ۔ 


Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا