ہگلی ضلع میں عام ہڑتال کا ملا جلا اثر دیکھنے کو ملا جوٹ ملیں مکمل طور پر بند ٹرین آمدورفت گھنٹوں متاثر

 
 

ہگلی26/نومبر ( محمد شبیب عالم ) بایاں محاذ اور کانگریس کے ساتھ کل 16مزدور یونین تنظیموں کی پکار پر آج عام ہڑتال بلائی گئی تھی ۔  اس ہڑتال کا ملا جلا اثر ہگلی ضلع کے مختلف شعبوں میں دیکھا گیا ۔ صبح سے ہی بند حمایتی گلی محلے راستوں پر جھنڈوں کے ساتھ مرکزی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کرتے دیکھائی دیئے ۔ ساتھ ہی بازار ہاٹ میں میں جاکر بند کرنے کی دکانداروں سے گزارش کرتے دیکھائی دیئے ۔  لیکن یہاں جوٹ ملوں میں بند کا اثر مکمل طور پر دیکھائی دیا ۔ زیادہ تر ملوں میں مزدور کام پر خود ہی نہیں گئے اور اس بند کا مکمل حمایت کیا ۔ وہیں حکمراں جماعت کے جانب سے بھی مداخلت کرتے نہیں دیکھا گیا ۔ بانسبیڑیا گنجس جوٹ مل سے لیکر تیلنی پاڑہ وکٹوریہ جوٹ مل ، ادھر بھدریشور میں شیام نگر جوٹ مل ، انگس جوٹ مل ، ڈلہوسی جوٹ مل کے علاوہ رشڑا کی ویلنگٹن اور دوسرے کئی جوٹ ملوں میں مزدور کام پر نہیں گئے ۔  اسکے علاوہ صبح سے ہی ضلع کے سنگور سے لیکر پنڈوا ، ہریپال ، آرم باغ ، بنڈیل ، ہگلی ، چنسورہ ، چندن نگر ، تارکیشور ، سیرام پور ، رشڑا ، اترپاڑہ اور کون نگر ریلوے اسٹیشنوں کے سامنے پٹریوں پر بند حمایتی کھڑے ہوکر ریل آمدورفت میں رخنہ ڈالا ۔  گھنٹوں ریل آمدورفت متاثر رہا جسکی وجہ سے دور دراز سے آنے جانے والے مسافروں کو خاصی دشواریوں کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔   آج بند حمایتیوں میں گزشتہ کے بنسبت کچھ زیادہ جوش و جنون پایا گیا ۔ نوجوان  نو عمر لڑکوں کی تعداد بھی بند حمایتیوں کی شکل میں اچھی خاصی دیکھی گئی ۔  مین راستوں چوراہوں پر بیٹھ کر بند کی حمایت میں مظاہرہ کرتے دیکھائی دیئے ۔  ویسے کہا جاتا ہےکہ سی پی آئی ایم بزرگوں کی پارٹی ہے ۔ تو یہ آج ایک بار پھر سے ثابت ہوگیا ۔ صبح کے وقت سرد موسم میں بھی بزرگ حامی ریل کی پٹریوں اور چوراہوں پر ناکہ بندی کرتے دیکھائی دیئے ۔ ساتھ ہی مودی و مرکزی حکومت کے عوام مخالف رویے اور کسان مخالف بل کے خلاف پرزور طریقے سے احتجاجی مظاہرہ کرتے نظر آئے ۔    واضح ہوکہ بایاں محاذ کے ساتھ کل 16 مزدور یونین تنظیمیں ایک ساتھ مل کر مرکزی حکومت کی عوام مخالف رویئے و قانون کے خلاف آج یک روزہ عام ہڑتال بلائے تھے ۔  اسکے ساتھ ہی انکا مطالبہ تھا کہ لاک ڈاؤن کا پیسہ دینا ہوگا جو لوگ بےروزگار ہوکر گھروں میں بیٹھے رہے ۔ ساتھ ہی جو لوگ انکم ٹیکس کے دائرے سے باہر ہیں ۔ انہیں کورونا پنڈمک کے وجہ سے ہر ماہ ساڑھے سات ہزار روپئے دینا ہوگا ۔  منریگا اسکیم کے تحت 100دن کے روزگار کو بڑھاکر 200 دنوں کا کرنا ہوگا ۔ سرکاری املاک کو غیرسرکاری کرنا بند کرنا پڑے گا ۔  جن شعبوں کو غیرسرکاری ہاتھوں میں سونپ دیا گیا ہے ۔ انہیں واپس سرکاری قبضے میں لینا ہوگا ۔  60 سال کے بزرگ غریبوں ریٹائرڈ مزدوروں کو ماہانہ دس ہزار روپیہ پینشن دینا ہوگا ۔  بےلگام مہنگائی کو قابو کرنا ہوگا ۔   

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا