بانسبیڑیا گنجس جامع مسجد کی تعمیری جلسہ میں لوگوں نے دل کھول کر تعاون کا ہاتھ بڑھایا ایک دوسرے پر شفقت حاصل کرنے کے لئے کسی نے زمین دی تو کئیوں نے لاکھوں روپئے کا اعلان کیا


 

                      ہگلی25/دسمبر ( محمد شبیب عالم ) بانسبیڑیا کےلئے آج بروز جمعہ 25 دسمبر کسی تہوار سے کم نہیں رہا ۔ ہر کسی کے چہروں پر خوشیاں ہی خوشیاں بخری ہوئی تھی ۔  اس کی وجہ کوئی اور نہیں بلکہ مسجد کی ازسرِ نو تعمیر کا معاملہ ہے ۔     بانسبیڑیا پرانی لائن میں واقع گنجس جامع مسجد جو سو سال پرانی مسجد ہے ۔ اب اس مسجد کی چھت خستہ حال ہوچکی ہے ۔ ساتھ ہی جسطرح سے یہاں آبادی بڑھتی جارہی ہے ۔ یہ دیکھتے ہوئے مسجد کی ازسرِ نو تعمیر کی اسد ضرورت ہے ۔    یوں تو اس مسجد کی تعمیر کےلئے گزشتہ کئی برسوں سے مسجد کی کئی کمیٹیاں اپنے اپنے وقتوں میں تعمیر کےلئے کوشیشیں کرتی رہی ہیں ۔ مگر نتیجہ صفر ہی رہا ۔ ساتھ ہی علاقائی لوگوں میں مایوسی بھی دکھنے لگی ۔    لیکن ابھی کچھ ہی ماہ قبل اس مسجد کی پھر سے نئی کمیٹی تکمیل میں آئی ۔ جسکے صدر اشرف علی اور سیکریٹری اختر حسین منتخب کئے گئے ۔  اسکے بعد ہی نئی کمیٹی کے اراکین ایک دفعہ پھر سے کمر کس کر مسجد کی ازسرِ نو تعمیر کے لئے تیاری شروع کردیا اور اعلان کیا کہ آئندہ 31 / جنوری 2021 کو مسجد کی تعمیری کاروائی شروع کی جائے گی ۔  جسکے لئے آج بروز جمعہ 25 دسمبر " جلسہ تعمیر مسجد " کا انعقاد کیا گیا ۔   بعد نماز جمعہ گنجس جامع مسجد کے سامنے جلسہ منعقد ہوئی  اور " سلسلہ تعاون " شروع ہوا ۔  تقریب کے انعقاد سے قبل لوگ سوچ بھی نہیں پائے تھے کہ مسجد کی ازسرِ نو تعمیر میں لوگ اس طرح سے حصہ لینگے ۔  مقامی علماء کرام جیسے ہی تعاون کا ابھی مطالبہ شروع ہی کئے تھے کہ ایک شخص ایک لاکھ روپیہ دینے کے لئے سامنے کھڑا ہوگیا ۔ بس کیا تھا اسکے بعد سے ہی لوگوں کے تعاون کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔ حالات ایسا بھی دیکھنے کو ملا کہ لوگ ایک دوسرے پر شفقت حاصل کرنے کے لئے آگے آنے لگے ۔ تھوڑی دیر کے بعد ایک شخص دو لاکھ روپیہ دینے کا اعلان کیا ۔ اسکے بعد ایک اور شخص سامنے آئے وہ ڈھائی لاکھ روپئے تعاون کا ہاتھ بڑھا دیا ۔ اسکے بعد ایک خاتون ایک کٹھہ زمین اللہ کے گھر کی تعمیر کےلئے وقف کردیں ۔  اسی طرح سے لوگوں نے حسبِ اوقات کسی نے مالی تعاون کیا تو کسی نے سیمینٹ کسی نے بالو کسی نے کنکریٹ دینے کا اعلان کیا ۔  انکے علاوہ ہزاروں لوگوں نے اپنے طور پر اللہ کے راہ میں مالی تعاون پیش کیا ۔     اس دوران مقامی مساجد کے علمائے کرام لوگوں کی حوصلہ افزائی دل کھول کر کرتے رہے  ۔   آج اس طرح سے تعاون کرتے ہوئے لوگوں کو دیکھ کر بہت سارے لوگ خود پر یقین بھی نہیں کر پارہے تھے کہ اس قدر لوگ مسجد کی تعمیر کےلئے دونوں باہیں پھیلا کر تعاون کا ہاتھ بڑھائیں گے ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہتے سناگیا کہ انشاءاللہ اب مسجد کی ازسرِ نو کے خواب پورے ہوجائیں گے ۔  آج کے اس جلسہ میں بانسبیڑیا کے تمام مساجد کے آئمہ اکرم کے علاوہ مہمان خصوصی کے طور پر ہوڑہ ٹکیہ پاڑہ کے مولانا طاہر حسین مصباحی بھی تشریف لائے تھے ۔ اس جلسہ میں ہزاروں کی تعداد میں مقامی لوگوں نے بھی شرکت کیا آج جلسہ تعمیر مسجد کے دوران ایک مرغے کی بھی بولی لگائی گئی ۔ پانچ ہزار ایک روپیہ سے بولی شروع کی گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے پل بھر میں اس مرغے کی بولی ایک لاکھ پچہتر ہزار پہنچ گئی اور یہ رقم محمد شہید نے ادا کیا ۔ جو بانسبیڑیا کےلئے مثال قائم ہوگیا ۔ 
  

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا