تیلنی پاڑہ کے رہنے والے محمد جمیل پر جان لیوا حملہ گزشتہ رات دوا لیکر گھر لوٹتے ہوئے نامعلوم شخص نے گولی چلائی


 

ہگلی12/دسمبر ( محمد شبیب عالم ) گزشتہ رات بھدریشور میونسپلٹی کے تحت کے ایل بنرجی روڈ پر ایک شخص پر پیچھے سے کسی نے گولی چلادیا ۔  پولیس اور مقامی زرائع سے ملی اطلاع کے مطابق جس شخص کو گولی لگی ہے ۔ اس کا نام جمیل اختر ہے ۔ جو پہلے ترنمول پارٹی بھی کرتا تھا اور آج سے دو سال قبل بی جے پی میں شمولیت اختیار کیا تو ضرور تھا ۔ مگر بی جے پی کے کسی بھی تقریب یا جلسہ میں کبھی شامل نہیں ہوا اور کچھ دنوں سے سیاست سے بلکل دوری اختیار کرکے اپنے کاروبار میں لگ گیا تھا ۔ زمین کی خرید و فروخت کرائے پر گاڑیاں دینے کا کام شروع کیا تھا ۔ اسکے لئے وہ چندن نگر کے ستوپیر تلہ گوپال باغ میں دفتر کھول رکھا تھا ۔ 

    آج دوپہر کے وقت اس پر ہوئے حادثے کے متعلق پوچھا گیا تو اس نے فون پر پوری تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ کے ہی طرح اس رات بھی اپنے ایک قریبی لڑکا امجد کے ساتھ تیلنی پاڑہ اپنے گھر آرہا تھا ۔ راستے میں اس لڑکے کو گھر چھوڑ کر اپنی اسکوٹی پر بیٹھا اور تیلنی پاڑہ پھاڑی چلا گیا ۔ اس وقت رات کے گیارہ بجے ہونگے ۔  اتنی رات میں پھاڑی کیوں ؟ اس نے کہا کہ جونل سنجے سرکار سے ملنے گیا تھا ۔ اکثر رات میں میں اپنے کام سے فارغ ہوکر ہی ان سے ملتا ہوں ۔ مگر اس رات انکی چھٹی تھی ان سے ملاقات نہیں ہوئی ۔ اسکے بعد دوا لینے کےلئے پپو میڈیکل اسٹور پائک پاڑہ گیا ۔ وہاں سے دوا لیکر گھر واپس آرہا تھا جیسے ہی کے ایل بنرجی روڈ کا موڑ گھوما اتنے میں پیچھے سے کسی نے گولی چلادی ۔ گولی میرے بائیں پیر کے گھٹنے سے اوپر جانگھ پر لگی اور میں گرگیا ۔ آواز سن کر مقامی لوگ دوڑے آئے اور مجھے چندن نگر اسپتال پہونچایا ۔  جمیل اختر نے اور کہا کہ میری گاڑی رفتار میں تھی اس وجہ سے میں بال بال بچ گیا ۔  ادھر اس واردات کی خبر پاخر پولیس موقعے پر پہنچ گئی اور تفتیش میں جٹ گئی ۔ رات بھر تلاشی جاری رہی ۔   ادھر اسپتال میں ڈاکٹروں نے ابتدائی ٹیسٹ کے بعد کہا کہ تمہارا شوگر لیبل ہائی ہے ۔ دوا دی جارہی ہے ۔ رات آٹھ بجے آپریشن کی جائے گی ۔   خبر لکھے جانے تک نہ آپریشن ہوا تھا اور نہ ہی اس شخص کا پتہ چلا کے کس نے گولی چلائی تھی ۔  شام کو بھدریشور تھانہ کے او سی کوشک بنرجی سے بات ہوئی تو انہوں نے بھی کہا کہ ابھی تلاش جاری ہے ۔   ادھر جمیل احمد سے حملہ کے بارے میں پوچھا گیا کہ کسی کے ساتھ کوئی دشمنی یا کوئی خاص وجہ ؟ اس پر انہوں نے کہا میری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہےاور پتہ نہیں کس نے مجھ پر حملہ کیا میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا ہے ۔  

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا