ہگلی ضلع میں بھارت بند بے اثر کل کارخانے بازار دکانیں کھلی رہیں چند اسٹیشنوں پر بند حمایتیوں نے ریل روکا راستے کی ناکہ بندی کی 


 

                       ہگلی8/دسمبر ( محمد شبیب عالم ) گزشتہ تیرہ دنوں سے ملک کے کسان مرکزی حکومت کی عوام مخالف قانون اور کسان مخالف بل کے خلاف دھرنا پر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ مگر مرکزی حکومت کانوں میں دونوں انگلیاں لگائے خاموش بیٹھی ہوئی ہے ۔  ان پر اضافی دباؤ ڈالنے کے غرض سے کسانوں نے آج ملک گیر بند بلایا تھا ۔  آج کے اس بند کا اثر کئی ریاستوں میں بہت حد تک دیکھنے کو ملا ۔ مگر مغربی بنگال حکومت پہلے ہی اپنا موقف صاف کردی تھی کہ وہ کسانوں کے ساتھ انکے حمایت میں کھڑی ہے ۔ مگر بند کے حمایت میں نہیں ۔ پھر بھی آج صبح سے ہگلی ضلع کے بیشتر علاقوں میں کسی کو بھی کام پر جانے سے روکنے یا کام پر جانے یا پھر بازار کھلا رکھنے کے حمایت میں کئی کوئی ترنمول رہنماء کارکنان و حامی دیکھائی نہیں دیئے ۔ اشارہ یہی تھا کہ کوئی کام پر جانا چاہتا ہے دکان کھولے رکھتا ہے تو ہم منا نہیں کریں گے ۔    وہیں عام مزدوروں کی بات کریں تو دن بھر چائے کی دکان پان دکان بازاروں میں کسانوں کی حمایت میں قصیدے پڑھنے والے مزدور کسانوں کے پرواہ کئے بغیر کام پر جاتے نظر آئے ۔      بانسبیڑیا سے لیکر چاپدانی بھدریشور تک کے تمام جوٹ ملیں کھلی رہی ۔  صرف رشڑا ویلنگٹن جوٹ مل کانگریس ٹریڈیونین نے کارخانہ کو بند کروانے میں کامیاب نظر آئے ۔    وہیں صبح سے ہی کانگریس اور  سی پی آئی ایم کے لیڈران بند کی حمایت میں ضلع کے مختلف  جگہوں پر راستے کی ناکہ بندی کرتے دیکھائی دیئے ۔  کئی جگہوں پر راستے پر مودی کا پتلا جلاکر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے دیکھائی دیئے ۔ وہیں سی پی آئی ایم اور کانگریس کے کارکنان و حامی رشڑا اسٹیشن پر گھنٹوں ٹرین کو روکا ۔ جسکی وجہ سے ہوڑہ بنڈیل مین لائن خاصہ متاثر ہوا ۔      ادھر دن کو دس بجے کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت پر ترنمول کانگریس کے جانب سے جگہ جگہ منچ بناکر مودی مخالف مظاہرہ کے ساتھ جمکر نعرے لگاتے دیکھائی دیئے ۔   آدی سپتوگرام اسمبلی حلقہ میں تپن داس گپتا دھرنا پر بیٹھے دیکھائی دیئے تو وہیں ۔ چنسورہ میں ایم ایل اے اسیت مجمدار اپنے کارکنان و حامیوں کو ساتھ لیکر مظاہرہ کرتے نظر آئے ۔   وہیں رشڑا میں بھی ترنمول کانگریس کا زوردار مظاہرہ دیکھا گیا ۔ رشڑا میونسپلٹی کے سابق چئیرمین وجے ساگر مشرا ، سابق نائب چئیرمین زاہد حسن خان کے علاوہ سابق کونسلر چندر منی سنگھ اور دیگر کونسلر و کارکنان ملکر کسان مخالف بل واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ اس دوران زاہد حسن خان ممتابنرجی کی ترقیاتی کام کو گنواتے ہوئے ۔ بی جے پی والوں کو بتایا کہ ہم امن پسند سیاسی جماعت کے سپاہی ہیں ۔ مگر ہمارے اوپر وار ہوا تو ہم بھی خاموش بیٹھنے والے نہیں ہیں ۔  اس دوران وجے ساگر مشرا نے کہا کہ آج یہاں کسانوں کے حمایت میں اور مرکزی حکومت کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں ۔ کسی بھی صورت میں یہ کسان زرعی مخالف بل واپس لینا ہوگا ورنہ آئندہ اور بڑے پیمانے پر ہم راستے پر اتریں گے ۔  انہوں نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جملہ باز اقتدار میں آنے سے قبل وعدہ کیا تھا کہ سب سے پہلا کام کسانوں کے قرض کو معاف کردے گا ۔ مگر کرسی ملتے ہی اس نے رنگ بدل لیا اور الٹا کسانوں کو راستے پر لاکھڑا کیا ہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا