ترنمول حکومت کی وداعی طئے ہے مودی کسانوں کے بہتر مستقبل کا خیال رکھکر ہی قانون لائے ہیں ریاست کے کسانوں کےلئے وزیر اعلیٰ کچھ نہیں کی ہیں : لاکٹ چٹرجی
ہگلی5/دسمبر ( محمد شبیب عالم ) ایک محاورے ہے نہ کہ تم ڈال ڈال تک تو ہم پات پات پر اور اسی محاورے کے ساتھ ہگلی لوک سبھا کی ایم پی لاکٹ چٹرجی ایک مزدور کے گھر سیدھے " پات " پر یعنی بھات کھاتی نظر آئی ۔ جسطرح سے ریاستی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی عوام سے جڑنے کےلئے کئی طرح کی مہم چلارہی ہیں ۔ بی جے پی بھی انکی نکل کرتے ہوئے ۔ بس صرف مہم کا نام بدل کر لوگوں کے درمیان جاکر انہیں راغب کرنے میں لگ گئی ہے ۔ وہ آئندہ اسبملی انتخاب سے پہلے کسی طرح کی لاپرواہی نہیں چاہتی ہے ۔ اسکا مقصد بس ایک ہی ہےکہ ووٹروں کے مزاج کو تبدیل کرکے اپنی جانب لائی جائے ۔ آج اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے " سمپرک ابھیان " یعنی تعلق مہم کے تحت لوگوں کے گھروں تک جاکر ان سے بات کرنے اور بی جے پی کے ساتھ مرکزی حکومت کی کارکردگی کو گنوانے اور ریاستی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی کی کارکردگی کو عوام مخالف بتانے کی مہم کے ساتھ چندن نگر میونسپلٹی کے تحت گوندل پاڑہ کے علاقے میں دوپہر کے وقت لاکٹ چٹرجی اپنے ساتھ ریاستی بی جے پی کے سیکریٹری دیپانجن گوہا اور ہگلی ضلع بی جے پی کے تنظیمی صدر گوتم چٹرجی کے ساتھ ایک جوٹ مل مزدور کے گھر پہونچی وہیں انکے گھر دوپہر کا کھانا کھائیں ۔ اسکے بعد ایک پرچی انہیں دیتے ہوئی بولی کہ آپ اس کو پڑھلیں مودی عوام کے لئے کتنا کام کئے ہیں یا ممتا سب صاف سمجھ میں آجائے گا ۔ اسکے بعد اخباری نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بولی کہ آج ترنمول گوندل پاڑہ جوٹ مل کھلوانے کا دعویٰ کررہی ہے ۔ شرم آئی چاہئے اتنے دنوں تک کہاں تھی ۔ ترنمول کا یہی کام ہے روہنگیا انکے قریبی اور بنگال کے بنگالی دور کے نظر آتے ہیں ۔ لاکٹ نے اور کہا کہ " اور ظلم نہیں " کے مہم کے تحت لوگوں سے ہم جڑ رہے ہیں اور اسی لئے یہاں آئے ہیں ۔ اس دوران کسان زرعی بل کے متعلق پوچھاگیا تو انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کسانوں کے حق میں قانون لائے ہیں ۔ پھر پوچھا گیا کہ ترنمول کسان زراعت بل کے خلاف راستے پر اترے گی ۔ اس پر لاکٹ نے سخت لہجے میں کہا کہ کس منھ سے گزشتہ دس برسوں میں ریاست کے کسانوں کےلئے کیا کی ہیں ۔ کسانوں کےلئے کون سا اچھا کام کی ہیں ممتابنرجی ۔ آج مغربی بنگال کے کسان ممتابنرجی سے منھ موڑ چکے ہیں ۔جسکی مثال سنگور سے لے سکتے ہیں ۔ ہاں آج کچھ لوگ کسانوں کو غلط باتیں بتاکر انہیں گمراہ کرکے ہمارے خلاف بھڑکانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ پھر پوچھا گیا کہ رسوئی گیس ، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف ترنمول راستے پر اتر کر مظاہرہ کررہی ہے ۔ اس پر کیا کہیں گی ؟ اس پر انہوں نے سیدھے جواب نہیں دیتے ہوئے کہنے لگی کہ آلو کی قیمت کو بڑھایا ہے ۔ اسکا مکمل ذمہ وار ترنمول ہے ۔ جان بوجھ کر کولڈ اسٹوروں میں آلو کی بوریا روکے رکھا گیا ۔ اگر مرکزی حکومت آلو پیاز کی قیمتیں بڑھائی ہوتی تو دوسری ریاستوں میں آلو کی قیمت میں اضافہ کیوں نہیں ہوا ۔ پھر سوال کیا گیا کہ گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیوں ہورہا ہے ؟ اس پر لاکٹ کا جواب تھا جب قیمتیں کم ہوتی ہیں تو کوئی آندولن احتجاج مظاہرہ کوئی کیوں نہیں کرتا ہے ۔ ابھی عالمی بازار میں تیل گیس کی قیمتیں اچھال پر ہیں اسی وجہ سے یہاں تھوڑے سے قیمت رسوئی گیس اور پیٹرول کے بڑھے ہیں ۔ بہت جلد انکی قیمتیں کم ہوجائیں گی ۔ رہی بات ترنمول کی تو ہمارے خلاف راستے پر اتر نے سے کیا ہوگا ۔ ریاست کے عوام چاول کی چوری ، امفان امدادی رقم کی لوٹ اور کٹ منی سے لوگ واقف ہوچکےہیں اور اسی لئے ریاست کے عوام ارادہ کرچکے ہیں ترنمول کو وداع کرنے کا انکی وداعی آئندہ 2021 کے اسمبلی انتخاب میں یقینی ہے ۔
Comments
Post a Comment