بنگال میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوتے ہی فرضی مقدمے واپس اور اصلی مقدمے لکھے جائیں گے : کیشو پرساد موریہ
- Get link
- X
- Other Apps
ہگلی13/جنوری ( محمد شبیب عالم ) مغربی بنگال میں اسمبلی انتخاب کے دن جیسے جیسے قریب آتے جارہے ہیں ۔ بی جے پی کی حرکتیں تیز ہوتی جارہی ہے ۔ ابھی اسبملی انتخاب کے کچھ نہیں تو تین ماہ کا وقت باقی ہے ۔ مگر ابھی سے ہی مرکزی حکومت پوری طاقت جھونک دی ہے اور حال ایک ہوگیا ہےکہ کبھی بھی کسی بھی گلی محلے میں آپ کو مرکزی رہنماء گھومتے پھرتے تقریر کرتے دیکھائی دے سکتے ہیں اور تو اور مرکزی حکومت کی گودی میڈیا بھی گزشتہ ایک ماہ سے مغربی بنگال کی گلیوں میں ایسے گھوم رہی ہےکہ بچے بوڑھے جوان ہر کوئی حیران ہےکہ اتنا بڑا نیوز چینل ہمارے گلی میں ہم سے بات کر رہا ہے ۔ ایک نیشنل چینل کو اسطرح سے گھومتے کبھی کسی بڑے فساد اور بگڑتے صورتحال کے وقت بھی نہیں دیکھاجاتا ہےاور آج انتخابی صورتحال جاننے کے لئے گلیوں کی خاک چھان رہی ہے ۔
ٹھیک اسی طرح سے آج اترپردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشوپرساد موریہ اچانک بانسبیڑیا جیسے جوٹ مل مزدوروں کے محلے میں آجائیں گے وہ بھی انتخابی مہم کےلئے تین ماہ پہلے حیران کن معاملہ ہے ۔ آج کیشوپرساد موریہ بانسبیڑیا گنجس جوٹ مل جھنڈا میدان میں تشریف لائے ۔ ویسے تو وہ صبح سے ہی مختلف اسمبلی حلقوں میں گھومتے نظر آئے ساتھ ہی سپتوگرام اسمبلی حلقہ کے مہناد میں روڈ شو کیا ۔ ایک مندر میں پوجا کیا ۔ اسکے بعد دوپہر کا کھانا بینیر پاڑہ علاقے کے ایک کسان کے گھر میں کھاکر ۔ شام چار بجے کے قریب بانسبیڑیا گنجس جوٹ مل جھنڈا میدان پہنچے ۔ اس تقریب میں پہچتے ہی رام کا نعرہ لگانا شروع کردیا اور اپنی تقریر میں کہنے لگے کہ سناہے ممتا دی دی کو اس نعرے سے چھڑھ ہے ۔ تو اسی لئے آج آپ لوگ اتنی زور سے میرے ساتھ رام کا نعرہ لگاؤ کہ دی دی کو سنائی دیدے ۔ کیشوپرساد لگاتار کبھی ممتابنرجی تو کبھی ترنمول کارکنان پر زبانی حملہ کرتے رہے ۔ ترنمول پر غنڈہ گردی کرنے کا الزام لگایا ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ گزشتہ انتخاب میں آپ لوگوں کو ووٹ دینے نہیں دیا گیا ہے ۔ ورنہ آج 18 کی جگہ ہمارے 36 ایم پی کامیاب ہوتے ۔ لیکن آپ گھبرائے نہیں میں یقین دلاتا ہوں ۔ 2021 کے انتخاب میں کوئی بھی ترنمول کا غنڈہ یا مافیہ بی جے پی کو ووٹ دینے سے آپکو روک نہیں پائیں گے اور بی جے پی 200 سیٹوں سے کامیاب ہوکر بنگال میں حکومت بنائے گی ۔ کیشوپرساد اپنی تقریر کے دوران بی جے پی حامیوں کو ریاستی حکومت کے خلاف اکساتے دیکھائی دیئے ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ آپ کانگریس کو موقع دیئے ۔ سی پی آئی ایم کو موقع دیئے ۔ ترنمول کو موقع دے رکھے ہیں ۔ اب کیا ایک موقع بی جے پی کو ملنا چاہئے تو ؟ مجھے پتہ ہے کہ کچھ لوگ ترنمول کے غنڈوں کے خوف سے سامنے نہیں آرہے ہیں اور نہ ہی کھل کر بول پارہے ہیں ۔ انہوں نے اور کہا کہ میں ایک شخص کے دروازے پر ترنمول کا جھنڈا لگے دیکھا تومیں پوچھا کیا آپ بی جے پی کو ووٹ نہیں دینگے ؟ اس پر اس نے کہا کہ ترنمول کا جھنڈا دیکھانے کےلئے ہی اس بار تو ووٹ بی جے پی کو ہی دونگا ۔ یہ باتیں کہتے ہوئے کیشو پرساد نے اور کہا کہ مجھے پتہ ہے یہاں بی جے پی حامیوں کے خلاف فرضی مقدمے دائر کئے گئے ہیں ۔ مگر وہ گھبرائے نہیں بس 90 دن اور تکلیف کرلیں ۔ تین مہینے بعد بی جے پی کی یہاں حکومت بننے جارہی ہے ۔ حکومت قائم ہوتے ہی تمام فرضی مقدمے واپس کئے جائیں گےاور اصلی مقدمے ترنمول کے غنڈوں کے خلاف درج کئے جائیں گے ۔ کیشو پرساد موریہ حکومت قائم کرنے اور خودکی سرکار بنانے کے لئے لمبی چوڑی باتیں تو کہہ رہے تھے ۔ مگر میدان میں انکے چاہنے والوں کی حامیوں کی تعداد ناقص دیکھی ۔ ایک مرکزی حکومت کا اتنا بڑا رہنماء یہاں آیا اور لوگوں کی تعداد صرف تین چار سو کچھ عجیب نہیں لگتا ؟ یہ باتیں بانسبیڑیا کے کچھ ترنمول کارکنان و حامیوں کہا ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے پاس کچھ بھی نہیں ہے ۔ حیرانی کی بات یہ بھی ہےکہ آج کی اس تقریب میں مقامی لوگوں کی تعداد بھی انگلیوں پر گنی چنی تھی ۔ باقی کے لوگ تو چنسورہ ، چندن نگر ، موگرا ، تریوینی اور دوسری جگہوں سے آئے تھے ۔ اسطرح کی بھیڑ تو یہاں ترنمول کانگریس کے ایک معمولی کاونسلر کی میٹنگ میں ہوتی ہے ۔ بلکہ ان سے کہیں زیادہ لوگ جمع ہو جایا کرتے ہیں ۔
ٹھیک اسی طرح سے آج اترپردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشوپرساد موریہ اچانک بانسبیڑیا جیسے جوٹ مل مزدوروں کے محلے میں آجائیں گے وہ بھی انتخابی مہم کےلئے تین ماہ پہلے حیران کن معاملہ ہے ۔ آج کیشوپرساد موریہ بانسبیڑیا گنجس جوٹ مل جھنڈا میدان میں تشریف لائے ۔ ویسے تو وہ صبح سے ہی مختلف اسمبلی حلقوں میں گھومتے نظر آئے ساتھ ہی سپتوگرام اسمبلی حلقہ کے مہناد میں روڈ شو کیا ۔ ایک مندر میں پوجا کیا ۔ اسکے بعد دوپہر کا کھانا بینیر پاڑہ علاقے کے ایک کسان کے گھر میں کھاکر ۔ شام چار بجے کے قریب بانسبیڑیا گنجس جوٹ مل جھنڈا میدان پہنچے ۔ اس تقریب میں پہچتے ہی رام کا نعرہ لگانا شروع کردیا اور اپنی تقریر میں کہنے لگے کہ سناہے ممتا دی دی کو اس نعرے سے چھڑھ ہے ۔ تو اسی لئے آج آپ لوگ اتنی زور سے میرے ساتھ رام کا نعرہ لگاؤ کہ دی دی کو سنائی دیدے ۔ کیشوپرساد لگاتار کبھی ممتابنرجی تو کبھی ترنمول کارکنان پر زبانی حملہ کرتے رہے ۔ ترنمول پر غنڈہ گردی کرنے کا الزام لگایا ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ گزشتہ انتخاب میں آپ لوگوں کو ووٹ دینے نہیں دیا گیا ہے ۔ ورنہ آج 18 کی جگہ ہمارے 36 ایم پی کامیاب ہوتے ۔ لیکن آپ گھبرائے نہیں میں یقین دلاتا ہوں ۔ 2021 کے انتخاب میں کوئی بھی ترنمول کا غنڈہ یا مافیہ بی جے پی کو ووٹ دینے سے آپکو روک نہیں پائیں گے اور بی جے پی 200 سیٹوں سے کامیاب ہوکر بنگال میں حکومت بنائے گی ۔ کیشوپرساد اپنی تقریر کے دوران بی جے پی حامیوں کو ریاستی حکومت کے خلاف اکساتے دیکھائی دیئے ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ آپ کانگریس کو موقع دیئے ۔ سی پی آئی ایم کو موقع دیئے ۔ ترنمول کو موقع دے رکھے ہیں ۔ اب کیا ایک موقع بی جے پی کو ملنا چاہئے تو ؟ مجھے پتہ ہے کہ کچھ لوگ ترنمول کے غنڈوں کے خوف سے سامنے نہیں آرہے ہیں اور نہ ہی کھل کر بول پارہے ہیں ۔ انہوں نے اور کہا کہ میں ایک شخص کے دروازے پر ترنمول کا جھنڈا لگے دیکھا تومیں پوچھا کیا آپ بی جے پی کو ووٹ نہیں دینگے ؟ اس پر اس نے کہا کہ ترنمول کا جھنڈا دیکھانے کےلئے ہی اس بار تو ووٹ بی جے پی کو ہی دونگا ۔ یہ باتیں کہتے ہوئے کیشو پرساد نے اور کہا کہ مجھے پتہ ہے یہاں بی جے پی حامیوں کے خلاف فرضی مقدمے دائر کئے گئے ہیں ۔ مگر وہ گھبرائے نہیں بس 90 دن اور تکلیف کرلیں ۔ تین مہینے بعد بی جے پی کی یہاں حکومت بننے جارہی ہے ۔ حکومت قائم ہوتے ہی تمام فرضی مقدمے واپس کئے جائیں گےاور اصلی مقدمے ترنمول کے غنڈوں کے خلاف درج کئے جائیں گے ۔ کیشو پرساد موریہ حکومت قائم کرنے اور خودکی سرکار بنانے کے لئے لمبی چوڑی باتیں تو کہہ رہے تھے ۔ مگر میدان میں انکے چاہنے والوں کی حامیوں کی تعداد ناقص دیکھی ۔ ایک مرکزی حکومت کا اتنا بڑا رہنماء یہاں آیا اور لوگوں کی تعداد صرف تین چار سو کچھ عجیب نہیں لگتا ؟ یہ باتیں بانسبیڑیا کے کچھ ترنمول کارکنان و حامیوں کہا ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے پاس کچھ بھی نہیں ہے ۔ حیرانی کی بات یہ بھی ہےکہ آج کی اس تقریب میں مقامی لوگوں کی تعداد بھی انگلیوں پر گنی چنی تھی ۔ باقی کے لوگ تو چنسورہ ، چندن نگر ، موگرا ، تریوینی اور دوسری جگہوں سے آئے تھے ۔ اسطرح کی بھیڑ تو یہاں ترنمول کانگریس کے ایک معمولی کاونسلر کی میٹنگ میں ہوتی ہے ۔ بلکہ ان سے کہیں زیادہ لوگ جمع ہو جایا کرتے ہیں ۔
Comments
Post a Comment