چندن نگر میں قابل اعتراض  نعرے بازی کے خلاف میں بی جے پی کے تین رہنماؤں کی گرفتاری عدالت نے ضمانت خارج کرتے ہوئے تیس جنوری تک کےلئے جیل حراست میں بھیجا 


 

               ہگلی21/جنوری ( محمد شبیب عالم ) بنگال میں انتخابی پارہ ابھی سے ہی چڑھ گیا ہے ۔ بنگال کی پرامن فضاء ساتھ ہی بنگالی تہزیب کو ختم کرنے میں میں بی جے پی پوری طاقت جھونک دی ہے ۔ مغربی بنگال میں انتخابی مہم کے نام پر بی جے پی اور انکے کارکنان ماحول کو گرم کرتے ہوئے صورتحال کو بگاڑنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔ ابھی تک تو دوسری ریاستوں یا ادھر ادھر جگہوں پر بی جے پی کے رہنماؤں کی بدکلامی سننے دیکھنے کو ملتی تھی ۔ مگر گزشتہ کل شام کو ہگلی ضلع چندن نگر کے عوام بھی یہ نظارہ دیکھ لئے ۔ جہاں کھلے عام سڑکوں پر گولی مارنے کا نعرہ لگایا جارہا تھا ۔           چندن نگر میں گزشتہ کل بی جے پی کے جانب سے ایک روڈ شو کیا گیا ۔ جس میں ہگلی لوک سبھا کی ایم پی لاکٹ چٹرجی ، بی جے پی راجیہ سبھا ممبر سوپن داس گپتا ، بیرکپور کے ایم پی ارجن سنگھ شامل تھے ۔ اس روڈ شو کی نمائندگی سبھیندو ادھیکاری کررہے تھے ۔ ایک طرف سبھیندو جہاں ریاستی حکومت کے خلاف آگ اگل رہے تھے تو وہیں اس شو میں انکی گاڑی کے پیچھے ہگلی ضلع یووا مورچہ کے صدر سریش ساؤ اپنے سیکڑوں حامیوں کے ساتھ نہایت ہی جارحانہ نعرے بازی کرتے ہوئے ماحول کو گرم کرنے کی کوشش کررہے تھے ۔  قابل اعتراض نعرے اس قسم کے تھے کہ لوگ سن کر حیران ہوجائیں " ایک ہی نعرہ ایک ہی نام جئے شری ۔۔۔۔۔۔ !  " ترنمول غداروں کو گولی مارو سالوں کو "     -  جو ہم سے ٹکرائے گا چور چور ہوجائے گا "   ۔   یہ لوگ اس قسم کے صرف بھڑکاؤں نعرے ہی نہیں لگارہے تھے ۔ نازیبا حرکت بھی کررہے تھے  ۔ جو آج سے پہلے کبھی کسی نے کہیں بھی نہیں دیکھا ہوگا ۔  روڈ شو جاری تھا ۔ اسی درمیان ایک ایمبولینس پیچھے سے ہارن بجاتے جلوس سے پاس مانگ رہی تھی ۔ مگر بی جے پی کارکنان ایک نہ سنے اور الٹا ایمبولینس کے ڈرائیور کو گاڑی واپس گھوما لینے کو کہا ۔  اتنے میں نظر اخباری نمائندوں کی انکے جانب پہونچی تو ڈرائیور ایمبولینس کے ڈرائیور سے پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ ایمبولینس میں دل کا مریض ہے جسے فوری طور پر اسپتال پہونچاناہے ۔ مگر راستہ بدل کر جانے کو کہا گیا ۔   بی جے پی کے یہ کارکن یہیں نہیں رکے یہ جب نعرے لگارہے تھے تو اس وقت ایک مسلم رپورٹر جو پورٹل چلاتا ہے ۔ جسکے چہرے پر دھاڑی اور سر پر ٹوپی ہے ۔ اسے دیکھتے ہی کارکنان تن گئے اور پہلے تو اور جور جور سے جئے شری ۔۔۔۔۔۔  ! کا نعرہ لگانے لگے ۔ اسکے بعد اسے فوٹو  وڈیو لینے سے مناکرنے لگے ۔ اس وقت یہ شخص کہتا رہا کہ میں عام پبلک نہیں " رپورٹر " ہوں ۔ مگر پھر بھی اسے وڈیو لینے نہیں دیا گیا ۔     بی جے پی کا روڈ شو ختم ہوگیا ۔ آج صبح پولیس زرائع سے اطلاع کے مطابق قابل اعتراض نعرے بازی کے معاملے میں پولیس نے ہگلی ضلع یووا مورچہ کے صدر سریش ساؤ ،  بنڈیل زون یووا مورچہ کے صدر پربھات گپتا اور ہگلی ضلع ہیلتھ سیل کے کنوینر روبن گھوش کو رات 2 بجکر 45 منٹ میں گرفتار کی اور آج ان تینوں کو چندن نگر محکمہ عدالت میں پیش کیا گیا ۔ عدالت پہنچ کر گاڑی سے اترتے ہوئے  سریش ساؤ نے کہا کہ انصاف عوام کرینگے ۔  عدالت میں انکے وکیل ضمانت کی گزارش کئے تھے مگر جج نے اسے خارج کرتے ہوئے آئندہ 30 جنوری تک کےلئے ان تینوں کو جیل حراست میں رکھنے کا حکم سنایا ۔  ادھر انکی گرفتاری کی خبر پاتے ہی بی جے پی کے کئی لیڈران چندن نگر پہنچ گئے جس میں بی جے پی کے ریاستی سیکریٹری دیپانجن گھوش نے پولیس اور ترنمول پر انگلی اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسی قسم کا نعرہ ترنمول والے لگاتے ہیں تو انکی گرفتاری نہیں ہوتی ہے اور بی جے پی کے لوگوں کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے ۔  اس معاملہ میں چندن نگر پولیس کمشنر ہمایوں کبیر سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان تینوں کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے اسی لئے گرفتار کیا گیا ہے ۔

Comments

Popular posts from this blog

اپنا حق حاصل کرنے کے لئے احتجاج کا کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کریں جس سے عوام کا عوام سے سامنا ہونے کا اندیشہ ہو : مولانا حلیم اللہ قاسمیجمعیۃ علماء مہاراشٹر کا یکروزہ تربیتی اجلاس بحسن و خوبی اختتام پذیر

अग्रणी चिकित्सा शिक्षा और व्यापक देखभाल HOPECON'25 कोलकाता में तैयार

کلکتہ کے مٹیا برج گارڈن ریچ( میٹھا تلاب) میں 26 جنوری ریپلک ڈے کے موقع پر جےء ہند ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے  کینسر آورنیس ایجوکیشنل کانفرنس پروگرام منعقد کیا گیا